بے رخی

ابن رضا

لائبریرین
اربابِ ذوق کی نذر چند تازہ اشعار


بات کوئی تو اَن کہی سی ہے
اُس کے لہجے میں بے رُخی سی ہے

اُس کی باتوں میں اک تردّد ہے
اُس کی آنکھوں میں بے بسی سی ہے

ایک اذیت ہے اُس کی خاموشی
اِک طبیعت میں بے کلی سی ہے

راحتیں تو سبھی میسر ہیں
کوئی پھر بھی مگر کمی سی ہے

ایک مدت ہوئی اُسے دیکھے
زیست جیسے رُکی رُکی سی ہے

کبھی بالائے ذات سوچ رضا
کس قدر تجھ میں بے حسی سی ہے

ابن رضا
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ! بہت خوب ، کیا بات ہے! بہت اعلیٰ!
ابنِ رضا ، بہت دنوں کے بعد آئے اور اچھے کلام کے ساتھ آئے بھائی ۔ اس کلام کی کیفیت اور ہیئت تو مسلسل غزل کی سی ہے لیکن اسے عنوان دے کر آپ نے نظم بنادیا ہے ۔ یہ بھی خوب ہے ۔ بہت داد!
بس تیسرے شعر اور مقطع کےدوسرے مصرعوں کو ذرا دیکھ لیجئے ۔ آپ کی مزید توجہ چاہتے ہیں ۔:)
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
واہ واہ! بہت خوب ، کیا بات ہے! بہت اعلیٰ!
ابنِ رضا ، بہت دنوں کے بعد آئے اور اچھے کلام کے ساتھ آئے بھائی ۔ اس کلام کی کیفیت اور ہیئت تو مسلسل غزل کی سی ہے لیکن اسے عنوان دے کر آپ نے نظم بنادیا ہے ۔ یہ بھی خوب ہے ۔ بہت داد!
بس تیسرے شعر اور مقطع کےدوسرے مصرعوں کو ذرا دیکھ لیجئے ۔ آپ کی مزید توجہ چاہتے ہیں ۔:)
مکرم و محترم ظہیر بھائی بجا فرمایا آپ نے۔ بہت نوازش۔
عرصہ دراز بعد بار دگر قلم کو جنبش دی ہے اجلت کے لیے معذرت۔ انشاءاللہ تعمیل ہو گی۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
بہت خوبصورت اشعار۔
لاجواب غزل ہے۔
راحتیں تو سبھی میسر ہیں
کوئی پھر بھی مگر کمی سی ہے
بھری دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی
ابن رضا بھائی! بہت پیارے اشعار ہیں۔ اللہ اپنا خاص کرم فرمائے آپ پہ۔ آمین!
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت خوبصورت اشعار۔
لاجواب غزل ہے۔

بھری دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی
ابن رضا بھائی! بہت پیارے اشعار ہیں۔ اللہ اپنا خاص کرم فرمائے آپ پہ۔ آمین!
نوازش آپا۔ وہ کیا ہے کہ
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے۔۔۔۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
نوازش آپا۔ وہ کیا ہے کہ
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے۔۔۔۔
بالکل ٹھیک کہا ، ابن رضا !
بقول شخصے دنیا کو جیب میں رکھنا چاہئے ، دل میں نہیں ۔
جب پیدا ہوگئے ہیں تو جینا تو پڑے گا ہی ۔ کمال تو یہی ہے کہ کانٹوں بھری راہ سےگزرا بھی جائے اور دامن بھی تار تار نہ ہو
اللہ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے ۔ آمین ۔
 

ابن رضا

لائبریرین
بالکل ٹھیک کہا ، ابن رضا !
بقول شخصے دنیا کو جیب میں رکھنا چاہئے ، دل میں نہیں ۔
جب پیدا ہوگئے ہیں تو جینا تو پڑے گا ہی ۔ کمال تو یہی ہے کہ کانٹوں بھری راہ سےگزرا بھی جائے اور دامن بھی تار تار نہ ہو
اللہ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے ۔ آمین ۔
آمین۔ جزاکم اللہ خیرا یا اخی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ہم عمر گزار رہے ہیں مگر حقیقتا عمر ہمیں گزار رہی ہوتی ہے۔ ہر صبح نئے عزائم کے سورج لے کر ابھرتی ہے اور اسی تگ و دو میں ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ کیا ہم جینے کا حق ادا کر کے شکران نعمت کا باعث بن رہے ہیں یہ وقت کا ایندھن بن کر کفران نعمت کر رہے ہیں۔
 
Top