بے رخی

  1. ابن رضا

    بے رخی

    اربابِ ذوق کی نذر چند تازہ اشعار بات کوئی تو اَن کہی سی ہے اُس کے لہجے میں بے رُخی سی ہے اُس کی باتوں میں اک تردّد ہے اُس کی آنکھوں میں بے بسی سی ہے ایک اذیت ہے اُس کی خاموشی اِک طبیعت میں بے کلی سی ہے راحتیں تو سبھی میسر ہیں کوئی پھر بھی مگر کمی سی ہے ایک مدت ہوئی اُسے دیکھے زیست جیسے...
Top