zaryab sheikh
محفلین
وہ بہت خوش تھا کتنے برسوں کی محنت کے بعد آخر کار اس نے ٹائم مشین ایجاد کرلی تھی لیکن وہ کچھ اور ہی سوچ رہا تھا اس نے مشین کو آن کیا اور اس میں بیٹھ کر ماضی میں چلا گیا ، اسے اپنی بیوی بالکل بھی اچھی نہیں لگتی تھی ، اسے لو میرج کا شوق تھا لیکن گھر والوں نے اس کی شادی کردی تھی ، ماضی میں جا کر وہ اپنی مرضی سے شادی کرنا چاہتا تھا تاکہ اپنا مستقبل بدل سکے ، وہاں ایک حسین لڑکی سے اس نے شادی کی ، وہ بہت خوش تھا ، لیکن اگلے دن جب وہ سو کر اٹھا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بیوی تو بدلی ہی نہیں ، اس کو بہت غصہ آیا ، بیوی حیران تھی کہ صبح صبح اس کے شوہر کو ایک دم سے کیا ہوا ہے لیکن پوچھنے پر بھی اس نے کچھ نہیں بتایا، دوسرے دن وہ پھر ٹائم مشین میں بیٹھتا ہے ماضی میں جاتا ہے اور پھر ایک حسین لڑکی سے شادی کرتا ہے ، دونوں بہت خوش ہین ، وہ رات کو سوتے ہوئے اپنی نئی بیوی کا ہاتھ پکڑ کر سوتا ہے ، اگلے دن جب اٹھتا ہے تو اپنا سر پیٹ لیتا ہے کہ بیوی پھر نہیں بدلی اور وہ ایک دم سے ہاتھ چھوڑ دیتا ہے ، طیش میں آکر وہ کمرے میں جاتا ہے اور ٹائم مشین ہی توڑ دیتا ہے اسے ان سائنسدانوں پر بھی غصہ آرہا ہوتا ہے جن کا یہ کہنا تھا کہ انسان اپنا ماضی بدل سکتا ہے، ابھی وہ یہ سوچ رہا ہوتا ہے کہ ایک آواز آتی ہے اللہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ، دوسروں کو بدلنے کی بجائے سمجھنے کی کوشش کرو ، زندگی بدل جائے گی، وہ ادھر ادھر دیکھتا ہے لیکن کوئی نظر نہیں آتا ، لیکن یہ بات اس کے دل پر اثر کرتی ہے ، وہ سوچتا ہے کہ بیوی کو بدلنے کی بجائے اگر میں خود کو بدلوں تو کیا میرا مستقبل بدل جائے گا ، اس دن وہ ایسا کوئی کام نہیں کرتا جس سے اس کی بیوی کو تکلیف ہوتی ہے اور ہر روز وہ صبح کا آغاز نئے طریقے سے کرتا تھا ، وہ حیران تھا کہ اس کی زندگی میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے ، اس کی بیوی جو پہلے اسے اچھی نہیں لگتی تھی اب اس کے دل کی دھڑکن بن گئی ہے ، اس کی تعریف کرنے اس کو توجہ دینے اس کے کاموں میں ہاتھ بٹانے سے وہ جب خوش ہوتی تو پہلے سے بھی زیادہ حسین لگتی، بیوی پہلے بھی اس کا خیال رکھتی تھی لیکن اب تو پہلے سے بھی زیادہ خیال رکھنے لگی ہے، جو گھر اسے دوزخ لگتا تھا اب جنت لگنے لگا ہے ، اس نے آسمان کی طرف دیکھا اور دل میں کہا کہ اللہ بےشک تو سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے ، میں اپنی بیوی کو بدلنے کی کوشش کرتا رہا لیکن خود کو بدلا تو سب کچھ ہی بدل گیا۔۔