یاز
محفلین
اس طرح تو جب بھی کھا لیں، لیکن ایسا کرنے سے بندہ "دائرۂ کباب" سے خارج ہو جاتا ہے۔نیت نیک ہو ، کباب کھانے کی طلب شدید ہو تو ظہر اور عصر کے درمیان بھی کھائے جا سکتے ہیں۔
اس طرح تو جب بھی کھا لیں، لیکن ایسا کرنے سے بندہ "دائرۂ کباب" سے خارج ہو جاتا ہے۔نیت نیک ہو ، کباب کھانے کی طلب شدید ہو تو ظہر اور عصر کے درمیان بھی کھائے جا سکتے ہیں۔
لگ گئی مہر۔۔۔۔لغوی طور پر صرف لکھے اور بولے جاتے ہیں ۔ کھانے میں کوئی قاعدہ ضابطہ نہیں ۔
دائرہء حجاب سے تو نہیں ہوتا نا۔۔۔ اس کی فکر زیادہ ضروری ہے۔اس طرح تو جب بھی کھا لیں، لیکن ایسا کرنے سے بندہ "دائرۂ کباب" سے خارج ہو جاتا ہے۔
اس طرح تو جب بھی کھا لیں، لیکن ایسا کرنے سے بندہ "دائرۂ کباب" سے خارج ہو جاتا ہے۔
شامی کباب کے باب میں مذاق برداشت نہیں ہمیں ،لگ گئی مہر۔۔۔۔
یہ تو پھر قول و فعل میں تضاد کہلائے گا ۔لغوی طور پر صرف لکھے اور بولے جاتے ہیں ۔ کھانے میں کوئی قاعدہ ضابطہ نہیں ۔
تضادتو محض کاغذ کا پیٹ بھر سکتا ہے ۔شامی کباب اصل پیٹ کا مداوا ہے ۔یہ تو پھر قول و فعل میں تضاد کہلائے گا ۔
ہم تو سمجھے کہ فالودہ کے معاملہ میں آپ کوئی رعایت نہیں برتتے لیکن یہاں تو کھانے اور دکھانے کے اور والا معاملہ ہو گیاشامی کباب کے باب میں مذاق برداشت نہیں ہمیں ،
یعنی کہ شامی کبابوں میں سیاست کا رنگ آ گیایہ تو پھر قول و فعل میں تضاد کہلائے گا ۔
شامی کباب صدر پاکستان کی طرح استثناء رکھتا ہے ۔ہم تو سمجھے کہ فالودہ کے معاملہ میں آپ کوئی رعایت نہیں برتتے لیکن یہاں تو کھانے اور دکھانے کے اور والا معاملہ ہو گیا
کیا نقل پیٹ بھی ہوتا ہے عاطف بھیاتضادتو محض کاغذ کا پیٹ بھر سکتا ہے ۔شامی کباب اصل پیٹ کا مداوا ہے ۔
کاغذی پھول نہیں ہوتے کیا ؟؟؟کیا نقل پیٹ بھی ہوتا ہے عاطف بھیا![]()
شامی کبابوں کی مہک کانوں میں سرسرانے لگی ہے عاطف بھیا۔۔۔۔ ثمرین سے کہئیے کہ پیش کرے۔شامی کباب صدر پاکستان کی طرح استثناء رکھتا ہے ۔
ہوتے ہیں ۔۔۔ لیکن انھوں نے کچھ ہضم تو نہیں کرنا ہوتا نا۔کاغذی پھول نہیں ہوتے کیا ؟؟؟
کاغذی ہے پیٹ تو کیا کھائے گا شامی کباب ؟ہوتے ہیں ۔۔۔ لیکن انھوں نے کچھ ہضم تو نہیں کرنا ہوتا نا۔
سوچ رہے ہوں گے کہ دو اور دو کو کیسے چار کریں۔۔۔ اور پھر چار و ناچار تذبذب ہی سے دوچار ہو گئےجن کو چار مراسلے چاہئیں وہ کس تذبذب سے دوچار ہیں؟
مہک کے لیے ناک کو زحمت دو،،، کانوں کا کیا کام ؟شامی کبابوں کی مہک کانوں میں سرسرانے لگی ہے عاطف بھیا۔۔۔۔ ثمرین سے کہئیے کہ پیش کرے۔
یازسوچ رہے ہوں گے کہ دو اور دو کو کیسے چار کریں۔۔۔ اور پھر چار و ناچار تذبذب ہی سے دوچار ہو گئے
خرگوش اغوا کر کے لے گیا انہیں ۔