صفحہ اول میں جو ’’خواتین‘‘ ماڈلز ہیں، وہ شاہ بھٹائی کی تصنیف ’’شاہ جو رسالو‘‘ کی سات ’’ہیروئنز ‘‘ یا کردار ہیں۔ ان سات ہیروئنز کے نام یہ ہیں:

۱۔ ماروی
۲۔ مومل
۳۔ سسی
۴۔ نوری
۵۔ سوہنی
۶۔ ہیر
۷۔ لیلی

جس ماڈل کو ریت کے طوفان میں دفن ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس کردار کا نام "ماروی" ہے۔
باقی ماڈلز کا آپ خود اندازہ لگائیں۔ کیونکہ مجھے بھی نہیں پتا! :battingeyelashes:

jan_2009056.jpg


The Seven Queens of Sindh
The women of Shah Abdul Latif’s poetry are known as the Seven Queens, heroines of Sindhi folklore who have been given the status of royalty in the Shah Jo Risalo. The Seven Queens were celebrated throughout Sindh for their positive qualities: their honesty, integrity, piety and loyalty. They were also valued for their bravery and their willingness to risk their lives in the name of love.
Perhaps what Shah Abdul Latif Bhitai saw in his tales of these women was an idealised view of womanhood, but the truth remains that the Seven Queens inspired women all over Sindh to have the courage to choose love and freedom over tyranny and oppression. The lines from the Risalo describing their trials are sung at Sufi shrines all over Sindh, and especially at the urs of Shah Abdul Latif every year at Bhit Shah.
The Seven Queens mentioned in the Shah Jo Risalo are:
* Marvi
* Momal
* Sassi
* Noori
* Sohni
* Heer
* Lila

وکی پیڈیا پر مزید پڑھیے!

 

ماڈلز کی نشاندہی کا بہت بہت شکریہ۔ یقینا میرے علم میں بھی اضافہ ہوا۔ بس اس تصویر کا/ کی ماڈل
ہضم نہیں ہوا/ ہوئی۔ موچھوں والا شخص ایک خاتون کردار ’’مومل‘‘ کیسے ہوسکتا ہے؟ پلیز اس کی وضاحت کر دیں!
 

سارہ خان

محفلین
شعیب یہ سب کہانیاں میں نے بچپن میں پڑھی تھیں اب پوری طرح یاد نہیں ۔۔ پر مومل رانو کی کہانی میں لڑکی نے لڑکے کا بھیس بدلا تھا یہ یاد ہے ۔۔۔ اس لئے یہ مومل ہی ہے ۔۔
 

تعبیر

محفلین
ماڈلز کی نشاندہی کا بہت بہت شکریہ۔ یقینا میرے علم میں بھی اضافہ ہوا۔ بس اس تصویر کا/ کی ماڈل
ہضم نہیں ہوا/ ہوئی۔ موچھوں والا شخص ایک خاتون کردار ’’مومل‘‘ کیسے ہوسکتا ہے؟ پلیز اس کی وضاحت کر دیں!

شوبی یہ مومل نہیں اسکی بہن ہے
یہ مومل اور راڑوں کا قصہ ہے جسے کاک محل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
یاد تو مجھے بھی نہیں ہے یہ لوک داستان کہ بہت پہلے پی ٹی وی پر لانگ پلے دیکھا تھا اور بچپن میں یہ داستان سنی تھی

صفحہ اول میں جو ’’خواتین‘‘ ماڈلز ہیں، وہ شاہ بھٹائی کی تصنیف ’’شاہ جو رسالو‘‘ کی سات ’’ہیروئنز ‘‘ یا کردار ہیں۔ ان سات ہیروئنز کے نام یہ ہیں:

۱۔ ماروی
۲۔ مومل
۳۔ سسی
۴۔ نوری
۵۔ سوہنی
۶۔ ہیر
۷۔ لیلی

جس ماڈل کو ریت کے طوفان میں دفن ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس کردار کا نام "ماروی" ہے۔
باقی ماڈلز کا آپ خود اندازہ لگائیں۔ کیونکہ مجھے بھی نہیں پتا! :battingeyelashes:

jan_2009056.jpg

[/size]

نہیں شوبی یہ مجھے سسی نہیں لگ رہی بلکہ سوہنی لگ رہی ہے کہ پیچھے گھڑا بھی نظر ا رہا ہے اس میں اور سسی اکیلی ریت میں دفن ہو گئی تھی پنہل کی تلاش میں جبکہ سوہنی ماہیوال دونوں ساتھ ساتھ ہی ڈوب گئے تھے :)
 
شعیب یہ سب کہانیاں میں نے بچپن میں پڑھی تھیں اب پوری طرح یاد نہیں ۔۔ پر مومل رانو کی کہانی میں لڑکی نے لڑکے کا بھیس بدلا تھا یہ یاد ہے ۔۔۔ اس لئے یہ مومل ہی ہے ۔۔

شوبی یہ مومل نہیں اسکی بہن ہے
یہ مومل اور راڑوں کا قصہ ہے جسے کاک محل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
یاد تو مجھے بھی نہیں ہے یہ لوک داستان کہ بہت پہلے پی ٹی وی پر لانگ پلے دیکھا تھا اور بچپن میں یہ داستان سنی تھی



نہیں شوبی یہ مجھے سسی نہیں لگ رہی بلکہ سوہنی لگ رہی ہے کہ پیچھے گھڑا بھی نظر ا رہا ہے اس میں اور سسی اکیلی ریت میں دفن ہو گئی تھی پنہل کی تلاش میں جبکہ سوہنی ماہیوال دونوں ساتھ ساتھ ہی ڈوب گئے تھے :)

آپ دونوں کا بہت بہت شکریہ!۔۔۔۔۔۔اب میں نے تو یہ لوک داستانیں نہ سنیں نہ دیکھیں، اس لئے فالحال کچھ کہہ نہیں سکتا۔ بہرحال دونوں کا بہت بہت شکریہ!۔۔۔:)
 

تعبیر

محفلین
کاش ان سب ہیروئنز کی کہانیاں کوئی ادھر بیان کرے۔کاش؟؟؟

زور ہیروئنز پر کیوں؟؟؟ہیروز پر کیوں نہیں :eek:
ویسے مجھے ایک سسی ہی حیا شرم والی لوک داستان لگتی ہے کہ اسکی محبت/داستان شادی کے بعد کی ہے اور مومل کی بھی کہانی اچھی ہے ۔
باقی تو جو میں نے نے سنی اور دیکھی ہیں فلموں میں وہ کیسی محبت یا داستانیں ہیں ۔ شادی کے بعد اور مجازی خدا ہونے کے بعد بھی اپنے عاشقوں سے میل جول چلتا تھا۔توبہ ہے
یا تو شادی ہی نا کی جائے یا پھر شادی کے بعد پچھلی محبت کا the end ہونا چاہیے

ویسے بھی میرا ماننا ہے کہ اگر محبت سچی اور پاک ہو دونوں طرف تو شادی ضرور ہوتی ہے دونوں کی
 
سب سے پہلی بات تو جس نے مجھے حیرانی میں مبتلا کر رکھا ہے وہ ہے آپ کا سندھی ادب میں دلچسبی لینا یا اس کے بارے میں کچھ لکھنا؟؟؟؟
دوسری بات یہ کہ میری بہنا یہ کہانیاں مجاز کے رنگ میں حقیقت ہیں آپ کو اس کی سمجھ نہیں ہے۔۔۔۔۔صوفیاء نے مجاز کے رنگ میں حقیقت کو بیان کیا ہے۔ کچھ مثالوں سے واضح کرنے کی کوشش کرونگا۔
پنجابی زبان کا مشہور کلام ہے ۔۔۔۔میری بکل دے وچ چور چور۔۔۔۔۔سارے پنڈ وچ پے گیا شور شور
بکل یعنی اردو میں جھرمٹ مارنا یعنی چادر اوڑھنا جیسے کہا گیا ہے یا ایھا المزمل (اے جھرمٹ مارنے والے)۔۔۔صوفی کہتا ہے اس چادر کے اندر میں ہی ہوں یعنی وہ چوروہ حقیقت میں ہی ہوں جو کہ اس چادر کے اندر چھپا ہوا ہے اور میں عبث اس کو یعنی اپنے آپ کو پورے پنڈ یعنی کائنات میں ڈھونڈتا پھر رہا ہوں جیسے کہ خواجہ میر درد فرماتے ہیں ۔۔۔۔ڈھونڈتے ہیں آپ سے اس کو پرے ۔۔۔۔۔شیخ صاحب چھوڑ گھر باہر چلے۔۔۔۔
میاں محمد بخش کھڑی شریف والے یعنی صاحب سیف الملوک ان کا دیوان سیف الملوک بھی ایسا ہے یعنی مجاز کے رنگ میں حقیقت کو بیان کیا گیا ہے۔۔۔۔جیسے کہ ان کا کلام ہے۔
لوئے لوئے بھر لے کڑیے جے تدھ پانڈا بھرنا
شام پئی بن شام محمد گھر جاندی نے ڈرنا
اب اس شعر کا مطلب تو مجاز میں یہی ہے کہ ۔۔۔اے لڑکی شام ہونے سے پہلے پہلے ہی اپنا اپنا گھڑا بھر لو ایسا نہ ہو کہ ہمجولیوں کے ساتھ ساتھ کھیلتے یا محبوب کے ساتھ ملاقات میں شام ہوجائے اور پانی بھرنے کا وقت نکل جائے ۔اس شعر کا حقیقی مطلب یہ ہے کہ دنیا جو کہ دارالامتحان ہے اس مین کھیل کود میں وقت کو ضائع کرنے کی بجائے ریاضت و عبادت کرنی چاہئے ہے تاکہ شام یعنی موت سے پہلے پہلے پانی بھرلینا چاہئے ہے یعنی نیک اعمال کرنے چاہئے ہیں کہ نفس مطمئنہ کے مقام پر دنیا میں ہی فائز ہو تاکہ اس پر جنت واجب ہوجائے۔۔۔۔
پنجابی زبان کا ایک اور مشہور کلام ہے۔۔۔ رانجھا رانجھا کردی نی میں آپے رانجھا ہوئی۔۔۔۔۔رانجھا میں وچ۔۔۔میں رانجھے وچ۔۔۔۔غیر نہ آکھو کوئی۔۔۔
ہیر رانجھا کہ اس کردار میں بھی مجاز کے رنگ میں حقیقت ہے ۔۔۔۔جیسے کہ شاہ نیاز بریلوی فرماتے ہیں۔
یار کو ہم نے جا بجا دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہیں ظاہر کہیں
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہیں فانی کہیں بقا دیکھا
دید اپنے کی تھی اسے خواہش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کو ہر طرح بنا دیکھا
صورتِ گُل میں کھل کھلا کے ہنسا۔۔۔۔۔۔۔۔۔شکل بلبل میں چہچہا دیکھا
شمع ہو کر کے اور پروانہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کو آپ میں جلا دیکھا
کر کے دعویٰ کہیں انالحق کا۔۔۔۔۔۔۔۔بر سرِ دار وہ کھنچا دیکھا
تھا وہ برتر شما و ما سے نیاز۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر وہی اب شما و ما دیکھا
کہیں ہے بادشاہ تخت نشیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہیں کاسہ لئے گدا دیکھا
کہیں عابد بنا کہیں زاہد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہیں رندوں کا پیشوا دیکھا
کہیں وہ در لباسِ معشوقاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔بر سرِ ناز اور ادا دیکھا
کہیں عاشق نیاز کی صورت۔۔۔۔۔۔۔۔۔سینہ بریاں و دل جلا دیکھا
امید کرتا ہوں کہ میری بہنا اصل بات کو سمجھ جائے گی اور اگر نہ سمجھے تو اس کا پنا نصیب ہے۔۔۔ایں سعادت بزور بازو نیست
 

تعبیر

محفلین
اے لو جی
مجھے تو سندھی لکھنی اور پڑھنی ہی نہیں آتی(ماسوائے جو الفاظ اردو سے ملتے ہوں) پھر کہاں میں سندھی ادب کے بارے میں لکھوں گی :noxxx:
یہ تو جو ڈرامے دیکھے تھے جب ایک ہی چینل تھا پی ٹی وی اسی سے کچھ یاد رہ گیا ہے بس۔
میری نانی کو یہ داستانیں آتی تھیں ان سے بھی ڈرامے دیکھنے کے بعد کچھ سنی ہیں بس۔
شاہ سائین(شاہ عبدل لطیف بھٹائی) نے بھی کافی کچھ لکھا ہے اس بارے میں تو ان پر کافی ساری کافیاں و راگ گانے بھی بنے ہیں بس اسی سے پتہ لگا ہے تھوڑا بہت۔
ویسے بھی سندھ میں ماروی،سسی اور مومل نام رکھنے کا رواج بھی ہے تو ساتھ ہی یہ داستائیں بھی بتائی جاتی ہیں کہ یہ نام کیوں رکھے گئے ہیں۔

ویسے آپ کو کونسی داستائیں پڑھنی ہیں؟؟؟
میں خود بھی سندھی نہیں پڑھ سکتی اس لیے یہ نہیں کہ سکتی کہ کتاب سے پڑھ کر یہاں پوسٹ کر دونگی لیکن میں جب پاکستان گئی تو کوشش کرونگی کہ یہ داستانیں اردو میں کہیں سے مل جائیں پھر میں انہیں آپ کے لیے یہاں پوسٹ کر دونگی
یہ میرا وعدہ تو نہیں ہے لیکن ایک کوشش ضرور ہو گی انشاءاللہ

آپ کی بات اچھے سے سمجھ آگئی ہے لیکن پھر بھی مجھے خود سے یہ داستانیں مجاز سے حقیقت میں سمجھ نہیں آئیں گی مجھے تو یہ لیلیٰ مجنون اور ہیر رانجھا کی لو اسٹوری ہی لگے گی۔
اور مجھے محبت صرف پاکیزہ رشتے میں ہی اچھی لگتی ہے۔
 
Top