بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم، 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان

اچھے تعلقات سے کیا مراد ہے؟ یہ ممالک اپنی تجوریاں کھول کر امداد کے خزانے پاکستان کے حوالہ کر دیں تو تعلقات اچھے کہلائیں گے؟
نہیں اب اتنا بھی نہیں! بھیک تو دے ہی رہے ہیں۔ ادھر فوجی حکومت کے آتے ہی امریکہ بہادر نے بھی امداد بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 

یاقوت

محفلین
خدارا بس کریں آپسی نظریاتی مغالتوں سے بھرپور ابحاث کی ہم کب سمجھیں گے؟؟؟؟ ہمیں زندہ قوموں کی طرح رہناکب اور کیسے آئے گا؟؟؟؟ یہ وقت ہے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے یا نظریاتی طورپر دوسروں کا معطون کرنے کا؟؟؟؟؟ جب سے یہ لڑی بنی ہے میں خاموشی سے دیکھے جا رہا ہوں کچھ مراسلات کو چھوڑ کر باقی مراسلات کا عنوان سے کیا تعلق ہے؟؟؟؟
لوگو۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا کیلئے آنکھیں کھولو،ہوش میں آؤ،سنبھالو خود کو۔۔۔۔
دیکھو تو سہی ہر طرف تمہی لٹ رہے ہو،ہر طرف تمہی بے بس ہو،ہر طرف تمہارا ہی تماشا لگاہواہے،ہر دیوار کی لالی تمہارا خون ہے،فضاؤں میں سسکتی بے پناہ سسکیاں تمہاری ہیں اب بھی تم یہ سچا ،وہ جھوٹا کی تکرار میں پڑے رہوگے؟؟؟ کوئی بھی سیاسی پارٹی جیتے گی تمہارا کیا فائدہ ہوگا؟؟؟؟؟ اختلاف فطری بات ہے لیکن بات کو کسی سلیقے سے،پیارے بھرے اور مدھم لہجے میں بھی تو کیا جا سکتا ہے؟؟؟ آپ کی دلیل کتنی ہی مضبوط اور طاقتور کیوں نہ ہو وہ کسی کے احترام یا عزت نفس سے بڑی تو نہیں ہو سکتی ناں؟؟؟ دیں دلیل ضرور دیں لیکن دینےسے پہلے اس پر نظر ثانی کا چھڑکاؤ کر لیں،مدھم الفاظ کا رندا پھیر لیں ،محتاط سے محتاط تریں الفاظ میں پیش کریں اپنی دلیل۔۔۔ یاد رکھیں دلیل دوسروں کا قائل کرنے کیلئے ہوتی ہے نہ کہ گھائل کرنے کیلئے اور ہم قائل کم گھائل زیادہ کرتے ہیں۔کشمیر کی بات ہے کشمیر تک رکھیں ناں۔۔ درد بانٹیں کشمیر کا دوسروں کی غلطیوں کا اعادہ کرنے کی بجائے اپنا گریبان پکڑیں،وہ تمام ممکنہ راستے ،زاویے ،نکتہ نظر،قانونی گوشے،اپنے پورے درد دل کے ساتھ یہاں ایک دوسرے کے ساتھ بانٹیں جن خطوط پرچل کر آگے ہم کسی طرح کشمیر کے ساتھ کی گئی آج تک کی ساری زیادتیوں کا ازالہ کر سکیں خدا کیلئے بس کریں اور مٹ بٹیں بہت بٹ چکے ہیں ہم پہلے۔تقسیم کے راستے میں ایک موڑ وہ آتا ہے جب تقسیم کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں بچتا؟؟؟ تو تب کہاں ہوں گے ہم ؟؟؟اور کیا تقسیم کریں گے ؟؟؟؟کس پر تنقید کریں گے؟؟؟؟؟ بہت تکلیف ہوتی ہے جب اندھا دھند ایک دوسرے کو رگیدتے دیکھتا ہوں۔۔کشمیر لہو لہو ہے اور ہم آپس میں لہو لہو ہونے کو آئے ہیں۔
کیا کسی نے ایک لمحے کیلئے بھی ان مسلمانوں کا درد تصور میں خود پر طاری کیا ہے جن پر یہ قیامت کا وقت گزر رہا ہے ،جن کے جوان جنس بے وقعت کی طرح مشق کیلئے استعمال کیے جارہے ہیں۔جن کی بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔
چلے تھے ہم دکھ بانٹنے۔۔۔۔۔ چلیں ہم سے خوشیاں نہیں بانٹیں جاتیں تو کسی طرح انکے دکھ ہی انسے بانٹ لیتے کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمیں دکھ بانٹنے بھی نہیں آتے یارب !!!یہ کیسی پستی ہے ،یہ کیسی بستی ہے یہ کیسے مکین ہیں ہوش میں آئیے خدارا ہوش میں آیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
:cry::cry::cry::cry::cry:

اتنا بھی نہ بے خبر انجام سے رہنا
دریا کے مضافات میں آرام سے رہنا​
 
آخری تدوین:
کیا کسی نے ایک لمحے کیلئے بھی ان مسلمانوں کا درد تصور میں خود پر طاری کیا ہے جن پر یہ قیامت کا وقت گزر رہا ہے ،جن کے جوان جنس بے وقعت کی طرح مشق کیلئے استعمال کیے جارہے ہیں۔جن کی بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔
ان حقائق کا تصور انتہائی تکلیف دہ ہے۔ بارہا یہ بے بسی اور بیچارگی کی تصویر بنے کشمیری بھائی اور بہنیں خیال کی نظر میں گھومتے ہیں، مگر خود کو بے بس اور بے سر و سامان سمجھتے ہوئے، صرف دعائے خیر پر ہی اکتفا کر لیتے ہیں۔ شاید یہ آپس کے مناظرے اور دلائل اسی بے بسی کے احساس کو مٹانے کی ایک ناکام کوشش ہیں۔
اقبال نے اخوت کی تشریح کابل میں کسی کو کانٹا چبھنے پر ہندوستان کے باشندوں کی بیتابی سے کی تھی۔ آج ہماری کیسی حالت ہو چکی ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں گرمیوں کی چھٹیاں مناتے ہوئے مقبوضہ وادی سے اٹھتے دھویں سے بھی بادلوں کی خوش منظری کی طرح لطف اندوز ہو کر لوٹ آتے ہیں۔ اقبال کا یہ سوال رہ رہ کو کانوں میں گونجتا ہے ’’ تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو‘‘۔
قوتِ ایمانی کی دگرگوں حالی کا یہ عالم ہے کہ یہ دعا کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ ’’ خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کر دے۔۔۔کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں‘‘۔
کاش ہم اس کے نہ بن پائیں تو خود اپنے ہی بن جائیں۔
 
جاسم محمد دو باتوں کی تصدیق کرنی ہے

1۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دایئر کی گئی ہے
2۔ دارلعلوم دیو بند نے مودی کے اقدام کی حمایت کی ہے
 

یاقوت

محفلین
ان حقائق کا تصور انتہائی تکلیف دہ ہے۔ بارہا یہ بے بسی اور بیچارگی کی تصویر بنے کشمیری بھائی اور بہنیں خیال کی نظر میں گھومتے ہیں، مگر خود کو بے بس اور بے سر و سامان سمجھتے ہوئے، صرف دعائے خیر پر ہی اکتفا کر لیتے ہیں۔ شاید یہ آپس کے مناظرے اور دلائل اسی بے بسی کے احساس کو مٹانے کی ایک ناکام کوشش ہیں۔
اقبال نے اخوت کی تشریح کابل میں کسی کو کانٹا چبھنے پر ہندوستان کے باشندوں کی بیتابی سے کی تھی۔ آج ہماری کیسی حالت ہو چکی ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں گرمیوں کی چھٹیاں مناتے ہوئے مقبوضہ وادی سے اٹھتے دھویں سے بھی بادلوں کی خوش منظری کی طرح لطف اندوز ہو کر لوٹ آتے ہیں۔ اقبال کا یہ سوال رہ رہ کو کانوں میں گونجتا ہے ’’ تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو‘‘۔
قوتِ ایمانی کی دگرگوں حالی کا یہ عالم ہے کہ یہ دعا کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ ’’ خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کر دے۔۔۔کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں‘‘۔
کاش ہم اس کے نہ بن پائیں تو خود اپنے ہی بن جائیں۔

تیرے حسینوں کو ضرورت ہے رنگ حنا کی
باقی ہے ابھی خون جگر میرے لہو میں
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم محمد دو باتوں کی تصدیق کرنی ہے

1۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دایئر کی گئی ہے
2۔ دارلعلوم دیو بند نے مودی کے اقدام کی حمایت کی ہے
جی ہاں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ ماضی میں فیصلہ کشمیریوں کے حق میں آیا تھا۔
Article 370: Petition filed in Supreme Court against Centre’s notification on J&K
 

جاسم محمد

محفلین
بھارت مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے توجہ ہٹانے کیلیے کچھ بھی کرسکتا ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 32 منٹ پہلے
1772367-imrankhan-1565269710-997-640x480.jpg

بھارت نے اپنا آخری کارڈ کھیل لیا ہے، وزیر اعظم ، فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدوں پر صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔

سینئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نریندر مودی ہٹلر کے راستے پر چل نکلا ہے، ایسا لگتا ہے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کرنا چاہتی ہے جب کہ ایسا لگتا ہے ٹر مپ کی ثالثی کی پیشکش نے بھارت کو اس اقدام پر ابھارا، اب بھارت نے اپنا آخری کارڈ کھیل لیا ہے ہمیں خطرہ ہے بھات توجہ ہٹانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سلامتی کونسل میں لے جارہے ہیں، وزیر خارجہ

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام پر مقبوضہ کشمیر سے ردعمل آئے گا، جب کرفیو اٹھایا جائے گا تو وادی کے اندر سے شدید ردعمل آئے گا، کشمیر کے حوالے سے ہمیں مغربی دنیا میں رائے عامہ ہموار کرنی ہے یہ رائے عامہ کی جنگ ہے جو ہمیں جیتنی ہے اس لیے موجودہ صورتحال میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت نے پلواما کے بعد کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تاہم پلواما واقعے کے بعد پہلی مرتبہ عالمی برادری میں ہمارے موقف کو سنا گیا، بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوشش کررہا ہے، ہم جنگ کا راستہ نہیں چاہتے لیکن لگتا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدوں پر صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔
 

آصف اثر

معطل
کشمیر کے بعد بھارت کے پاکستان سے متعلق عزائم:
EBY-59-RUEAAeq-XZ.jpg

ن لیگ: جاگ پنجابی جاگ
پی پی پی: جاگ سندھی جاگ
پی ٹی ایم: جاگ پشتون جاگ
بی ایل اے: جاگ بلوچی جاگ
تحریک انصاف: جاگ پاکستانی جاگ
تحریک انصاف: بھاگ پاکستانی بھاگ۔۔۔!:LOL:
 

جاسم محمد

محفلین
مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سلامتی کونسل میں لے جارہے ہیں، وزیر خارجہ
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1772244-shahmehmood-1565261243-457-640x480.jpg

بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کیلیے پلوامہ جیسا ڈراما رچا سکتاہے، شاہ محمود قریشی فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ دوبارہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں لے جانے کا اعلان کردیا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر کشمیر سے متعلق کئی قرار دادیں موجود ہیں، پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں دوبارہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت نے صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش مسترد کردی، یورپی یونین کو باور کرادیا کہ بھارت مذاکرات سے کتراتاہے، یورپی یونین کشمیر پر مذاکرات میں کردار ادا کرسکتی ہے تو پاکستان تیار ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 9لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے، بھارت کب تک ایک کروڑ 40 لاکھ کشمیریوں کو قید میں رکھے گا، خدشہ ہے بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کیلیے پلوامہ جیسا ڈراما رچا سکتاہے، فیصلہ کرلیا گیا ہےکہ سمجھوتہ ایکسپریس نہیں چلے گی۔ پاکستان نے 28 ممالک کو اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اندرونی معاملہ کہنا قانونی طور پر غلط ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ آرٹیکل 370 بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، نہرو نے کئی مرتبہ وعدے کیے کہ کشمیر کا فیصلہ وہاں کے عوام کی خواہش کے مطابق ہوگا، بھارتی یکطرفہ اقدام کے خطے پر منفی اثرات ہو ں گے، پاکستان نے اپنی فضائی حدود محدود نہیں کیں، اس حوالے سے خبریں غلط ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
حمایت نہیں کی لیکن مذمت بھی نہیں کی۔
اور ویسے بھی مودی کو اس کی اقلیتوں سے متعلق پالیسی پر مبارک باد دینا ہی کافی مضحکہ خیز سی بات ہے۔
علمائے کرام کو اس طرح کے تعریفی کلمات ادا کر کے اپنا وقار کھونا نہیں چاہیے۔ یہ بات درست ہے، آپ کی۔
 

یاقوت

محفلین
یااللہ ہم کمزور ہیں ناتواں ہیں ،بزدل بھی ہیں عاقبت نااندیش بھی ہیں لیکن اے اللہ کشمیر کے میرے بہن بھائیوں اور مسلمان خاندانوں پر رحم فرما یا اللہ ہم ظالم ہیں ہماری طرف مت دیکھئے کشمیری مظلوم ہیں انکی طرف دیکھئے آپ نے خود ہی تو فرمایا ہے کہ آپ مظلوم کے ساتھ ہیں یااللہ باطل اندھے بھینسے کی طرح ڈکراتا ہوا مسلمانوں کی کچھ اور بستوں کی طرف اندھا دھند بھاگا جارہا ہے یا اللہ طاغوت کے قدم روک دیجئے میرے اللہ۔اے اللہ باطل کی ساری چالیں اسی پر الٹی پڑ جائیں یا اللہ آپ نے خود ہی تو فرمایا ہے کہ ""ایک ترتیب انکی ہے ایک ترتیب ہماری(اللہ کی) ہے اور اللہ تو بہترین ترتیب بنانےوالے ہیں"" یا اللہ باطل کی ساری چالیں،انکی ساری سیاستیں،انکی ساری مکاریاں انہی پر پلٹ دیجئے میرے اللہ۔اٰمیں ثم اٰمین۔

نغمہ ہندی ہے میرا تو کیا ہوا لے تو حجازی ہے میری​
 

فرقان احمد

محفلین
وزیر اعظم عمران خان نے اس واقعہ پر آج ردعمل دیا ہے:
کچھ نہ کچھ کہتے سنتے رہیں؛ اور بس میں ہے بھی کیا؟ بیان مناسب ہے، اور اسی میں ہم طاق اور ہوشیار ہیں۔ اور کریں بھی تو کریں! وہ کیا ہے نا کہ، میاں محمد بخش فرما گئے!
لِسے دا کی زور محمد
نس جانا
یا
رونا
(یعنی کہ، کمزور نے کیا قوت زور دکھانا ہے، بس اس نے بھاگ جانا ہوتا ہے یا پھر بیٹھ کر رونا ہوتا ہے)
 
Top