بھارت: علما کا جہیز لینے والے افراد کا نکاح پڑھانے سے انکار

08.gif

http://www.dailyislam.pk/epaper/daily/2014/january/07-01-2014/frontpage/08.html
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
یہ خبر صحیح بندے کے پتر والی ہے۔۔۔اسلام کو نافذ کرنا ہے تو ایسے کرنا چاہئے، معاشرہ تبدیل ہو گا تبھی لوگوں کی سوچیں بھی تبدیل ہوں گی، اسلامی معاشرے کے قیام میں علماء کا کردار بہت اہم ہے ۔ انہی اصلاحات سے اسلامی معاشرے کی تکمیل کی طرف قدم اٹھایا جا سکتا ہے خواہ وہ اصلاح کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔
بہت شکریہ ایک بہت اچھی اور معلوماتی شراکت کیلئے۔۔:)
 
یہ خبر صحیح بندے کے پتر والی ہے۔۔۔ اسلام کو نافذ کرنا ہے تو ایسے کرنا چاہئے، معاشرہ تبدیل ہو گا تبھی لوگوں کی سوچیں بھی تبدیل ہوں گی، اسلامی معاشرے کے قیام میں علماء کا کردار بہت اہم ہے ۔ انہی اصلاحات سے اسلامی معاشرے کی تکمیل کی طرف قدم اٹھایا جا سکتا ہے خواہ وہ اصلاح کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔
بہت شکریہ ایک بہت اچھی اور معلوماتی شراکت کیلئے۔۔:)
اور خبریں کیا بندے کے پتر والی نہیں ہوتیں؟ وہ کیا ڈنگر نشر کرتے ہیں؟
 
میرے خیال میں علماء کو اپنے فیصلے میں تھوڑی سی ترمیم کرلینی چاہئے۔ مطلقاً جہیز کی پابندی نہیں ہونی چاہئے بلکہ صرف زبردستی جہیز لینے یا مطالبہ کرنے پر پابندی ہونی چاہئے۔ یاد رہے کہ اپنی بیٰٹی کو جہیز دینا سنت مبارکہ بھی ہے۔:):)
 
میرے خیال میں علماء کو اپنے فیصلے میں تھوڑی سی ترمیم کرلینی چاہئے۔ مطلقاً جہیز کی پابندی نہیں ہونی چاہئے بلکہ صرف زبردستی جہیز لینے یا مطالبہ کرنے پر پابندی ہونی چاہئے۔ یاد رہے کہ اپنی بیٰٹی کو جہیز دینا سنت مبارکہ بھی ہے۔:):)
شائد اس کو سنت ثابت کرنے میں مبالغے سے کام لیا گیا ہے۔
روایات میں یہ بھی آتا ہے حضرت فاطمہ کے لیے جو سامان خریدا گیا تھا وہ حضرت علی کی زرہ بیچ کر خریدا گیا تھا۔
یہ زرہ حضرت عثمان نے خریدی تھی اور پھر حضرت علی کو تحفے میں واپس کر دی تھی۔ واللہ اعلم!
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اور خبریں کیا بندے کے پتر والی نہیں ہوتیں؟ وہ کیا ڈنگر نشر کرتے ہیں؟
ہاہاہاہا۔۔۔ آپ کے دوسرے فقرے نے خوب ہنسایا۔۔ :rollingonthefloor: میرا مطلب یہی تھا کہ بہت اچھی خبر ہے۔لیکن بات یہ کہ پنجابی زبان کا تڑکا لگانے کا اپنا ہی مزہ ہے :):):)
 
شائد اس کو سنت ثابت کرنے میں مبالغے سے کام لیا گیا ہے۔
روایات میں یہ بھی آتا ہے حضرت فاطمہ کے لیے جو سامان خریدا گیا تھا وہ حضرت علی کی زرہ بیچ کر خریدا گیا تھا۔
یہ زرہ حضرت عثمان نے خریدی تھی اور پھر حضرت علی کو تحفے میں واپس کر دی تھی۔ واللہ اعلم!
تو پھر اس بات کی تحقیق ہونی چاہئے، اگر مجھ سے غلطی ہوئی ہے تو اللہ تعالی مجھے معاف فرمائے
 

محمداحمد

لائبریرین
میرے خیال میں علماء کو اپنے فیصلے میں تھوڑی سی ترمیم کرلینی چاہئے۔ مطلقاً جہیز کی پابندی نہیں ہونی چاہئے بلکہ صرف زبردستی جہیز لینے یا مطالبہ کرنے پر پابندی ہونی چاہئے۔ یاد رہے کہ اپنی بیٰٹی کو جہیز دینا سنت مبارکہ بھی ہے۔:):)

یار اُنہوں نے کون سے گولی مار دینی ہے ضروری اشیاء دینے پر۔ یہ تو ایک مہم ہے کہ اس بات کی اہمیت کو اُجاگر کیا جائے۔

کچھ نہ کچھ گنجائش تو ہوتی ہی ہے اتنا فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
 
میرا خیال ہے کہ انہوں نے ہندووں والے دھیز پر پابندی لگائی ہوگی۔ نہ کہ لوٹا، چٹائی اور ہار پھول پر۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
مجھے ہمارے یہاں تو بہت کم مثالیں ایسی ملتی ہیں جس میں لڑکے والوں نے جہیز نہ لیا ہو۔۔ اور یہ خرافات بھی معاشرے کی جہالت کی وجہ سے در آئی ہیں، کچھ دن پہلے محفل میں ہندوستان کے ہمارے دوست @محمد علم اللہ اصلاحی نے ایک سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے اپنے ایک دوست کی شادی کا واقعہ بیان کیا جس میں نکاح انتہائی سادگی سے ہوا تھا اور جہیز جیسی لعنت سے دوری رکھی گئی۔۔ پڑھ کر بہت اچھا لگا۔
 
مجھے ہمارے یہاں تو بہت کم مثالیں ایسی ملتی ہیں جس میں لڑکے والوں نے جہیز نہ لیا ہو۔۔ اور یہ خرافات بھی معاشرے کی جہالت کی وجہ سے در آئی ہیں، کچھ دن پہلے محفل میں ہندوستان کے ہمارے دوست @محمد علم اللہ اصلاحی نے ایک سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے اپنے ایک دوست کی شادی کا واقعہ بیان کیا جس میں نکاح انتہائی سادگی سے ہوا تھا اور جہیز جیسی لعنت سے دوری رکھی گئی۔۔ پڑھ کر بہت اچھا لگا۔

نکاح تو سادگی سے ہی ہوتا ہے
البتہ شادی ولیمہ میں دھوم دھڑکا ہواتا ہے
میں ایک شخص کو جانتا ہوں جس کی شادی مسجد میں ہوئی اور وہیں مہمانوں کو کھانا کھلایا اور وہیں سے رخصتی۔
 
Top