بھارتی فضائیہ کی ایل او سی کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بھاگ نکلے

سید عاطف علی

لائبریرین
خبر پڑھی آپ نے؟ اور یہ دیکھا کہ کونسے اخبار میں ہے؟ انڈین محفلین اگر بھگا نہیں دیئے گئے تو انہی سے پوچھ لیں کہ دا ہندو کتنا معتبر اخبار ہے
صرف در اندازی کرنے والے بھارتیوں کو بھگایا ہے جو اسی قابل تھے ۔ اور ان اخباروں کی خبروں پر اتنی آسانی سے یقین کیسے آجائے جو بقیہ میڈیا سے زیادہ مختلف نہیں ۔
 

جاسم محمد

محفلین
خبر پڑھی آپ نے؟ اور یہ دیکھا کہ کونسے اخبار میں ہے؟ انڈین محفلین اگر بھگا نہیں دیئے گئے تو انہی سے پوچھ لیں کہ دا ہندو کتنا معتبر اخبار ہے
دونوں معتبر اخبارات روئیٹرز اوردا ہندو نے کہیں دعویٰ نہیں کیا کہ اس کیمپ کا پاک فوج سے کوئی تعلق تھا۔ یکطرفہ بھارتی الزامات ایک طرف رکھ دیں:
India accuses Pakistan of offering sanctuary to JeM and other armed groups. Following the Pulwama incident, a top Indian military commander said the country had evidence the attack had been "controlled" by Pakistani intelligence
Pakistan denies the charge and says it has been acting against JeM since banning the group in 2002
Western diplomats in Islamabad also said they did not believe the Indian air force hit a militant camp
“There was no militant training camp there. It hasn't been there for a few years they moved it. It's common knowledge amongst our intelligence,” said one of them​
 

جاسم محمد

محفلین
اب کئی جگہ اسرائیلی گٹھ جوڑ کا ذکر کیا جارہا ہے ۔گویا یہود و ہنود کی سازش۔
کوئی سازشی تھیوری نہیں ہے۔ اسرائیل کے اپنے اخبارات کھول کھول کر بتا رہے ہیں کہ بالا کوٹ سرجیکل اسٹرائیک میں اسرائیلی اسلحہ استعمال ہوا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ:
India used Israeli arms for strike inside Pakistan — report
 

جاسم محمد

محفلین
بھارتیوں کو سخت تکلیف ہے کہ پاکستان نے اس کے خلاف مبینہ طور پر امریکی ایف 16 طیارے کیوں استعمال کیے۔ خود وہ جدید اسرائیلی اسلحہ سے لیس بالا کوٹ تک جا پہنچے تھے۔ اور اگلے ہی روز اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر پاکستان پر میزائل حملہ کرنا چاہتے تھے۔ منافقت اور دوغلے پن میں نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے جا رہے ہیں۔
 

زیک

مسافر
بھارتیوں کو سخت تکلیف ہے کہ پاکستان نے اس کے خلاف مبینہ طور پر امریکی ایف 16 طیارے کیوں استعمال کیے۔ خود وہ جدید اسرائیلی اسلحہ سے لیس بالا کوٹ تک جا پہنچے تھے۔ اور اگلے ہی روز اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر پاکستان پر میزائل حملہ کرنا چاہتے تھے۔ منافقت اور دوغلے پن میں نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے جا رہے ہیں۔
Plan Would Use Antiterror Aid on Pakistani Jets
 
بھارتیوں کو سخت تکلیف ہے کہ پاکستان نے اس کے خلاف مبینہ طور پر امریکی ایف 16 طیارے کیوں استعمال کیے۔ خود وہ جدید اسرائیلی اسلحہ سے لیس بالا کوٹ تک جا پہنچے تھے۔ اور اگلے ہی روز اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر پاکستان پر میزائل حملہ کرنا چاہتے تھے۔ منافقت اور دوغلے پن میں نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے جا رہے ہیں۔
اپنے اپنے اسلحے کی مارکیٹنگ چل رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اپنے اپنے اسلحے کی مارکیٹنگ چل رہی ہے۔
دنیا کی تمام ملٹری انڈسٹریل کمپلکس کا حل موجود ہے۔ اسلحہ زمین پر بیچیں۔ مگر استعمال چاند، مریخ وغیرہ پر جا کر کریں۔ یوں ان کا بزنس بھی چلتا رہے گا اور زمین پر امن بھی قائم ہو جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
فوجی کے ہاتھوں رنگوں کا خوبصورت امتزاج
وقار محمد خان | توصیف رضی ملک

فوجی کا نام آتے ہی نظم و ضبط کے سخت پابند اور سخت مزاج کی حامل شخصیت کا خاکہ ذہن میں بنتا ہے، لیکن اگر کوئی فوجی مصوری کے لطیف فن سے آشنا ہو، اور اس کو اپنی فوج کے کارناموں کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال بھی کر رہا ہو، تو ایک مختلف شخصیت سے سامنا ہوتا ہے۔

سید مسعود اختر حسینی پاک فضائیہ (پی اے ایف) کے ریٹائرڈ گروپ کیپٹن ہیں، وہ 3دہائیوں سے پاکستان ایئر فورس کے مختلف واقعات کو رنگوں سے کینوس پر منتقل کرتے رہے ہیں۔

وہ امریکن سوسائٹی آف ایوی ایشن آرٹسٹس کے رکن بھی ہیں، گروپ کیپٹن حسینی کی خدمات پر انھیں تمغہ بسالت اور صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا جا چکا ہے۔

اپنے تعارف کے حوالے سے وہ بتاتے ہیں کہ پاکستان ایئر فورس میں مجھے گروپ کیپٹن حسینی کے نام سے جانا جاتا ہے، پی اے ایف کے لیے 3دہائیوں سے بطور ایوی ایشن آرٹسٹ کے خدمات انجام دے رہا ہوں۔

اپنی مصوری کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ 35 سال سے فضائی کے لیے ایوی ایشن پینٹنگز بنا رہا ہوں، جن میں تاریخی نوعیت کے واقعات پر بنائے گئے فن پارے شامل ہیں، پی اے ایف کی تاریخ کے بیشتر اہم واقعات کو کینوس پر منتقل کرچکا ہوں۔

پاکستان ایئر فورس کے کراچی میں قائم میوزیم میں گروپ کیپٹن حسینی کے فن پاروں کی نمائش ہوئی جہاں ان کی 300 پینٹنگز اور 100 پینسل اسکیچ شامل تھے۔

سید مسعود اختر حسینی کی پینٹنگز بنیادی طور پر 5 مختلف ادوار کا احاطہ کرتی ہیں، جن میں آزادی کے فوری بعد کا دور، 65ء اور 71ء کی جنگیں، پاک فضائی ایئروبیٹکس، پی اے ایف کا دیگر ممالک میں کردار جبکہ جدید ہوا بازی شامل ہے۔

جب کوئی فضائی جھڑپ یا جنگ کا واقعہ محفوظ کرنا ہو، تو اس کو پینٹ ہی کیا جا سکتا ہے، گروپ کیپٹن حسینی
گروپ کیپٹن حسینی کہتے ہیں کہ پینٹنگز اور فضائیہ کا ایک فوجی اہلکار 2 الگ چیزیں معلوم ہوتی ہیں، لیکن یہ ضروری اس لیے ہے کہ جب کوئی فضائی جھڑپ یا جنگ کا واقعہ محفوظ کرنا ہو، تو اس کو پینٹ ہی کیا جا سکتا ہے، کیونکہ اُس وقت وہاں پر کوئی کیمرہ موجود نہیں ہوتا اور نہ ہی ذرائع ابلاغ وہاں پہنچ سکتے ہیں جو اس کو کور کریں۔

ایوی ایشن کی مصوری کے حوالے سے وہ مزید کہتے ہیں اب تو کیمرے کی رسائی ہر جگہ ہو گئی ہے، لیکن کسی بھی فضائی جھڑپ کے دوران ایسا ہونا اب بھی ممکن نہیں ہے کہ کسی جہاز کا پائلٹ اس وقت کیا منظر دیکھ رہا اس کو ریکارڈ کرے۔

فضائی واقعات کو محفوظ کرنے کے لیے فضائی مصور اور ایوی ایشن آرٹ کا ہونا ضروری ہے۔

اسرائیلی جہاز کی تباہی
5a7464e5b55c7.gif

جنگ کپور میں ایک پاکستانی پائلٹ کی اسرائیلی جنگی جہاز کو تباہ کرنے کی کہانی سناتے ہوئے گروپ کیپٹن حسینی نے بتایا کہ گولان کے پہاڑی سلسلے میں پی اے ایف کے ایک پائلٹ کی جھڑپ اسرائیل کے پائلٹ سے ہوئی تھی، اس وقت ایک دوست ملک کو پاکستان کی مدد درکار تھی، کیونکہ وہ جنگ کی حالت میں تھا۔

پاکستانی پائلٹ کی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے میں فلائیٹ لیفٹننٹ ستار علوی نے اسرائیل کا جنگی جہاز تباہ کیا، جبکہ اسرائیلی ائر فورس کا پائلٹ کیپٹن لوتھس جہاز سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا، تاہم شام کی فوج نے اس کو گرفتار کرکے جنگی قیدی بنا لیا تھا۔

خیال رہے کہ اس اسرائیلی پائلٹ کا ہیلمٹ شام کی ائر فورس نے رکھ لیا تھا جبکہ اس کی وردی فلائیٹ لیفٹننٹ ستار علوی کو بطور تحفہ دی گئی تھی، اس کے علاوہ شام کا فوجی اعزاز بھی پاکستانی پائلٹ کو دیا گیا تھا، اسرائیلی پائلٹ کی یہ وردی اب پاک فضائی کے میوزیم میں رکھی گئی ہے تاکہ عام شہری بھی اس کو دیکھ سکیں.

ستار علوی تاریخ میں ایسا نادر کارنامہ انجام دینے والے واحد پائلٹ ہے، ایئر چیف مارشل سہیل امان
واضح رہے کہ 74-1973 میں شام اور دیگر عرب اتحادی ممالک کی اسرائیل سے جنگ ہوئی تھی، اس لڑائی کو جنگ کپور کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، جنگ میں پی اے ایف کے کئی سابق پائلٹ شام، مصر، عراق اور اردن کی فضائی افواج کی جانب سے شریک ہوئے تھے، جن میں ستار علوی بھی شامل تھے۔

ستار علوی کی تعریف کرتے ہوئے پاک فضائی کے سربرراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے کہا تھا کہ 1974 میں ستار علوی نے شامی ایئرفورس کی جانب سے ایم ای جی-21 سے اسرائیلی فضائیہ کے میراج طیارے کو مار گرایا تھا، تاریخ میں ایسا نادر کارنامہ انجام دینے والے واحد پائلٹ ہے۔

مصوری اور فوجی
ویڈیو ریکارڈنگ: حسین افضل—ایڈیٹنگ: کامران نفیس
اپنی پیننٹنگز کے حوالے سے گروپ کیپٹن حسینی کا کہنا تھا کہ اس میں آپ ہر طرح کا واقعہ دیکھ سکتے ہیں جو پاک فضائی کی تاریخ میں ہوا ہے۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ ان میں ایسے فن پارے بھی موجود ہیں جن میں پی اے ایف کے بیرون ملک مشنز کو اجاگر کیا گیا ہے۔

عالمی سطح پر ایوسی ایشن آرٹ پر فضائی مصور نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ایوی ایشن آرٹ کی سوسائٹیز بنی ہوئی ہیں، اس فن کے کلب بھی موجود ہیں، جبکہ اس آرٹ کے سکھانے کے لیے معلم اور ادارے موجود ہیں، وہ مصور اپنے ممالک کے کارناموں کو رنگوں سے محفوظ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پہلی جنگ عظیم سے لے کر دوسری جنگ تک اور اس کے بعد بھی برطانیہ نے یہ واقعات محفوظ کیے ہوئے ہیں، وہاں گیلٹ آف ایوی ایشن آرٹسٹس موجود ہے، ان کے بابائے ایوی ایشن فرینک ووٹن تھے، جن کا 10 سال قبل انتقال ہو چکا ہے.

فضائی واقعات کو محفوظ کرنے کے لیے فضائی مصور اور ایوی ایشن آرٹ کا ہونا ضروری ہے، گروپ کیپٹن حسینی
وہ کہتے ہیں کہ امریکن سوسائٹی آف ایوی ایشن آرٹسٹس کے بانی کیتھ فیریس نے امریکا میں اس قسم کا فن شروع کیا، وہاں بھی اس حوالے سے ایک سوسائٹی موجود ہے، اسی طرح جرمنی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں موجود ہے جبکہ پاکستان میں بھی اب اس کو تیزی سے فروغ مل رہا ہے۔

تصاویر : وقار محمد خان ، توصیف رضی ملک
 
دنیا کی تمام ملٹری انڈسٹریل کمپلکس کا حل موجود ہے۔ اسلحہ زمین پر بیچیں۔ مگر استعمال چاند، مریخ وغیرہ پر جا کر کریں۔ یوں ان کا بزنس بھی چلتا رہے گا اور زمین پر امن بھی قائم ہو جائے گا۔
اچھا آئیڈیا ہے، یوں چاند مریخ و دیگر سیاروں پر موجود معدنیات، سونا، چاندی، ہیرے اور یورنیم پلوٹونیم وغیرہ بھی باہر آ جائے گا اور اس کے لیے الگ سے کان کنی نہیں کرنا پڑے گی۔
 
Top