بھائی جان سے جان تک۔۔۔۔۔ زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
لفظ بھی گولی کی طرح ہوتے ہیں اور انسان کے دل پر اثر کرتے ہیں جیسے آپ کا دوست آپ سے کہے کہ وہ دیکھ لڑکی تجھے دیکھ رہی ہے تو آپ کے دل پر یہ الفاظ گولی کی طرح لگیں گے اور آپ کہیں گے اوئے کدھر کدھر ، لفظوں کو بولنے سے پہلے تولنا بہت ضروری ہوتا ہے ، ہم لوگ اپنے دوستوں کو غصے میں جانوروں کے نام سے پکارنا معیوب نہیں سمجھتے لیکن جانوروں نے کئی بار اس پر اعتراض کیا ہے اور انسانوں پر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ، ماضی کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان کے 80 % نوجوانوں کو ایک لفظ سے شدید غصہ آتا ہے اور وہ لفظ ہے " بھائی جان" لیکن اگر یہ ہی لفظ کسی شادہ شدہ خاتون کے سامنے کوئی عورت اس کے شوہر کیلئے استعمال کرے تو وہ عورت شدید خوش ہوتی ہے ، حال ہی میں ایک غیر سرکاری تنظیم بھائی بھائی آرگنائزیشن نے سروے رپورٹ میں کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اب لڑکیوں نے صرف بھائی کہنا کم کردیا ہے لیکن اس کے برعکس لڑکوں نے "باجی" کہنا زیادہ کردیا ہے کیوں کہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور لڑکے اب لڑکیوں کی طرف کم اور اپنی جیب کی طرف زیادہ دیکھتے ہیں
 

جاسمن

لائبریرین
بہت خوب۔
جلد بازی سے کام نہ لیں ۔ آپ میں صلاحیت ہے کہ ا س موضوع پہ مزید بھی لکھ سکتے تھے۔ ابھی اسے کچھ آگے بڑھائیں۔
 
Top