بگذار تا بگریم - افغان گلوکار احمد ظاہر (مع متن و ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
شاعر: سعدی شیرازی
مغنّی: احمد ظاہر

متن:
بگذار تا بگریم چون ابر در بهاران
کز سنگ ناله خیزد روزِ وداعِ یاران
با ساربان بگویید احوالِ آبِ چشمم
تا بر شتر نبندد محمل به روزِ باران
هر کو شرابِ فرقت روزی چشیده باشد
داند که سخت باشد قطعِ امیدواران


ترجمہ:
مجھے بہاروں میں برسنے والے ابر کی طرح کی رونے دو کہ یاروں کے وداع کے روز تو سنگ سے بھی نالہ بلند ہو جاتا ہے۔
ساربان کو میری چشم کے آب کے حال احوال بتا دو تاکہ وہ (روانگی کے لیے) بارانی روز میں شُتُر پر محمل نہ باندھے۔
جس نے بھی کسی روز شرابِ فرقت چکھی ہو وہ جانتا ہے کہ امیدواروں کی جدائی سخت ہوتی ہے۔


 
Top