بچوں کے ساتھ انگلستان منتقل ہونے سے پہلے یہ وی لاگ ضرور سُنیے!

محمداحمد

لائبریرین
آپ اسلام اور مسلمانوں کو بہت محدود لینز سے دیکھ رہے ہیں۔ اور بنیادی عقائد میں بہت کچھ شامل کر رہے ہیں۔
اگر آپ ہم جنس پرستی اور ایل جی بی ٹی وغیرہ کو اسلام کے بنیادی عقائد کے خلاف نہیں سمجھتے (جیسا کہ آپ نے امریکی مسلمانوں کے سروسے سے متعلق دھاگے میں کہا) تو پھر یہی ہمارا آپ کا اختلاف ہے۔ اور یہی وہ چیز ہے کہ جو اس دھاگے میں زیرِ بحث ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے اتنے زیادہ موڈرن نہ ہو جائیں کہ وہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں صحیح غلط کی تمیز ہی نہ کر سکیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ آپ کا مفروضہ ہے۔ باقاعدہ سروے نہ سہی کتنے ہی محفلین یا خود مغرب میں رہتے ہیں یا ان کے بچے۔ کچھ سے بات ہی کر لی ہوتی کہ وہ اپنے بچوں کی پرورش کیسے کر رہے ہیں۔

میرا مشاہدہ یہ ہے کہ امریکا میں پلے بڑھے مسلمان بچے پاکستان میں پلنے والے بچوں سے بدرجہا بہتر انسان ہیں۔
دراصل اس دھاگے کا موضوع جو ویڈیو ہے وہ آج کی ڈیولپمنٹس سے متعلق ہے نہ کہ آج سے پہلے کے معاملات سے۔ آج جو مسلمان بچے مغرب میں پڑھ لکھ کر جوان ہو چکے ہیں اُن کا معاملہ مختلف ہے۔

آج مغرب نے ایل جی بی ٹی کیو مہم کو ٹاپ گیر میں ڈال دیا ہے اور مختلف ممالک میں اس حوالے سے اسکولوں میں تعلیم کو لازمی کر دیا گیا ہے اور جب WeAreComingForYourChildren قسم کے ٹرینڈز چل رہے ہیں اور بڑی شد و مد سے چل رہے ہیں۔ حکومتیں اور کارپوریٹ ورلڈ انہیں ہر ہر سطح پر پروموٹ کر رہے ہیں۔ ایسے میں مسلم بچوں کے حوالے سے تشویش ہونا بعید از قیاس نہیں ہے۔

سو ایسے بچے جو ابھی چھوٹے ہیں، جن کی اسکولنگ ابھی ہونی ہے، اُن کے لیے معاملات بہت مختلف ہونے کا خدشہ ہے اور وہ ان نئے رجحانات کی زد میں آ سکتے ہیں۔ سو یہ فکر دراصل اُن بچوں کی بابت ہے جو آج سے بیس سال بعد پل بڑھ کر جوان ہوں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی ابھی حسن سے سورۃ الرحمن زبانی سننا شروع کی ہے۔ سارہ ساتھ والے کمرے میں اپنی ماں کو سنا رہی ہے۔ جب سے دونوں نے دو دو بار قرآن ختم کیا ہے، ان کے روز کے معمولات میں زبانی یاد کیا گیا قرآن کا حصہ سنانا شامل ہے۔ زبانی سنانے میں نصف تیسواں پارہ، سورہ یس، سورہ الرحمن، سورہ الملک شامل ہیں۔ پچھلے ساڑھے چھ سال میں شاید ہی کوئی ایسا دن ہو کہ بچے قرآن کی تلاوت نہ کرتے ہوں اور ہم ان سے نہ سنتے ہوں،
ماشاء اللہ عرفان بھائی!

اللہ تعالیٰ ان بچوں کو خوش رکھے، ماں باپ کا فرماں بردار بنائے اور ایمان کی دولت عطا فرمائے۔ آمین۔

یہ سب کچھ مغرب کے ایک ملک میں رہتے ہوئے! :)

یقیناً مغرب کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ کریڈٹ والدین کو بھی جاتا ہوگا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
سخت موڈریشن کی ضرورت اسی لیے پڑتی ہے کہ موڈریشن سے بچنے کے لیے غیر متعلقہ زمرہ جات میں پوسٹ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس مرتبہ لڑی کو زیرادارت زمرہ میں منتقل کیا گیا ہے۔ آئندہ میں ایسی صورتحال میں لڑی حذف کرنے پر مجبور ہوں گا۔ اس کا خیال رکھنے کی درخواست ہے۔
نبیل بھائی! آپ کی بات درست ہے۔

اگر آپ میرے شروع کردہ گزشتہ دس دھاگے دیکھیں (اس لڑی کے علاوہ) تو آپ دیکھ سکیں گے کہ دس میں سے پانچ ایسے زمروں میں ہیں کہ جو انڈر موڈریشن ہیں۔ اور باقی سب کے سب اپنے متعلقہ زمروں میں ہیں (یعنی کسی ایک میں بھی منتقلی کی نوبت نہیں آئی) ۔ اس سے آپ جان سکتے ہیں کہ میں دانستہ موڈریشن سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا۔

جس پوسٹ کا آپ نے اقتباس لیا۔ اُس میں، میں نے صرف یہ کہنے کی کوشش کی تھی کہ اگر ہمارا معاشرہ زمرے سے موڈریشن ہٹا دی جائے تو گفتگو زیادہ روانی سے ہو سکے گی۔

بہرکیف آپ بہتر سمجھتے ہیں کہ فورم کو کس طرح چلانا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اگر آپ میرے شروع کردہ گزشتہ دس دھاگے دیکھیں (اس لڑی کے علاوہ) تو آپ دیکھ سکیں گے کہ دس میں سے پانچ ایسے زمروں میں ہیں کہ جو انڈر موڈریشن ہیں۔ اور باقی سب کے سب اپنے متعلقہ زمروں میں ہیں (یعنی کسی ایک میں بھی منتقلی کی نوبت نہیں آئی) ۔ اس سے آپ جان سکتے ہیں کہ میں دانستہ موڈریشن سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا۔

فورم پر زمرہ جات کو سمیٹنےاور اظہار خیال کے امکانات کو قدرے ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں انشاءاللہ جلد ہی کچھ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ لیکن اس سے بھی سب کو مطمئن کرنے کا وعدہ نہیں کر سکتا۔
 

عثمان

محفلین
دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ امریکی قدامت پسند evangelicals کے ساتھ ہیں اور امریکی مسلمانوں کی واضح اکثریت اس کے مخالف کھڑی ہے۔
میں نہیں سمجھتا کہ امریکی مسلمانوں کی کوئی تعداد ہم جنس پرستی کی حمایت میں کوئی موقف رکھتی ہے۔ وہ زیادہ سے زیادہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ووٹر ہونے سبب اس موضوع کو برداشت یا اس سے اجتناب برتتے ہوں گے۔ بہرحال ایسے کسی سروے کا ربط؟
 

زیک

مسافر
میں نہیں سمجھتا کہ امریکی مسلمانوں کی کوئی تعداد ہم جنس پرستی کی حمایت میں کوئی موقف رکھتی ہے۔ وہ زیادہ سے زیادہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ووٹر ہونے سبب اس موضوع کو برداشت یا اس سے اجتناب برتتے ہوں گے۔ بہرحال ایسے کسی سروے کا ربط؟
یہ چھ سال پرانا سروے ہے۔ مسلمان وائٹ اوینجیلیکل (ریپبلیکن) اور بلیک پروٹیسٹنٹ (ڈیموکریٹ) سے زیادہ حق میں ہیں۔ اگرچہ کل امریکی پبلک کے مقابلے میں کم۔


معلوم نہیں کہ اس موضوع پر کوئی حالیہ سروے ہے یا نہیں۔

اگر مسلمان سیاستدانوں میں دیکھیں تو تقریباً تمام ڈیموکریٹک پارٹی کے ہوتے ہوئے ایل جی بی ٹی کے حقوق کے حق میں ہیں ۔
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
دنیا میں ہر جگہ ہر ملک میں مسائل موجود ہیں۔ جو کہیں نہ کہیں، کسی نہ کسی صورت میں آپ کو متاثر کر سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جب آپ کسی ملک کی طرف جاتے ہیں۔ تو آپ کی ترجیحات کیا ہوتی ہیں؟ یعنی اگر آپ صرف روزگار یا پیسے کے لیے کسی ملک میں جا رہے ہیں، تو صاف ظاہر ہے کہ مذہب آپ کی ترجیحات میں اول نمبر پر نہیں تھا۔ آپ کی ترجیحات میں پیسہ کمانا تھا۔ سو وہ آپ کما رہے ہیں۔ ہاں۔۔۔ اگر آپ اپنے مذہبی فرائض بھی مکمل ادا کر رہے ہیں، تو پھر یہ ایک بونس ہے ۔ آپ کو خوش رہنا چاہیے۔
میں ذاتی طور پر کسی بھی معاشرے کو کلی طور پر اچھا یا برا کہنے کا مخالف ہوں۔ لیکن یہ رویہ پاکستانیوں میں عام ہے۔ جو پاکستانی پاکستانیوں کو مسترد کرتے ہیں، وہ کلی طور پر کرتے ہیں، ان کی رائے میں کسی قسم کی نرمی نظر نہیں آتی۔ اور جو پاکستانی مغرب یا دیگر ممالک کو برا بھلا کہتے یا سمجھتے ہیں، وہ بھی ایک انتہا پر ہی نظر آتے ہیں۔
میرا یہ خیال ہے کہ کسی بھی ملک جانے کے لیے جو چیز اہم کردار ادا کرتی ہے وہ آپ کی ترجیحات ہیں۔ کہ وہ کون سے عوامل ہیں جو آپ کو ایک معاشرہ چھوڑ کر دوسرے معاشرے کو اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ اگر آپ ان سے بالکل ہی لاعلم ہیں۔ اور چار پیسے کمانے کے بعد آپ کو وہ باتیں یاد آتی ہیں جو آپ کی فہرست کے پہلے صفحے پر کبھی بھی نہیں تھیں تو ان کے بارے میں شکایت بھی واجبی ہونی چاہیے۔ نہ کہ وہ اصل مدعا ہونا چاہیے۔
 
Top