بلاگرس سے درخواست

الف عین

لائبریرین
اس بار سوچا کہ الگ الگ بلاگر احباب کی بجائے یہاں ہی پوسٹ کر دیا جائے اپنے مسائل کے بارے میں۔
عرض کرنا یہ ہے کہ جیسا کہ احباب کو معلوم ہے کہ میں سمت نامی ادبی جریدہ نکال رہا ہوں بلاگ سپاٹ ڈاٹ کام کے بلاگ کے طور پر۔ پہلے یہ عرض کر دوں کہ بہت سے احباب نے اس کا پرانا ربط اپنے بلاگس پر دے رکھا ہے۔ شروع کیا ‎تھا میں نے اسے‎ ijazobaid.blogspot.com لیکن نہ میں اس نام کی املا کر تا ہوں اور نہ سمت کے لئے یہ یو آر ایل مناسب تھا، اس لئے میں نے اسے ‎samt-online-blogspot.comپر منتقل کر دیا تھا۔ پرانا ربط میں اب ختم کرنے والا ہوں اس لئے احباب اس لنک کو ختم کر دیں۔ یہ بلاگ جہاں زیب نے بنا کر مجھ پر کرم کیا تھا۔ دوسری بات یہ کہ اردو والے محض نستعلیق پسند کرتے ہیں۔(مجھے کچھ ای میل ملے بھی کہ ’ان پیج‘ کے فانٹ میں جریدہ پیش کروں۔ کیوں کہ ان لوگوں نے نہ نستعلیق فانٹ ڈاؤن لوڈ کیا اور نہ براؤزر کو کانفی گیور کیا تھا ) اس لئے میں نے ہر پوسٹ کے ایچ ٹی ایم ایل میں سارے فانٹ فیملی کے اردو نسخ ایشیا ٹائپ سے پہلے نفیس نستعلیق اور نفیس ویب نسخ فانٹس رکھے ہیں۔ لیکن جہانزیب نے بعد میں مجھے اطلاع دی کہ یہ فانٹ ان کا سسٹم کریش کر دیتا ہے۔ نہ جانے کیوں۔ مجھے اس فانٹ میں محض یہ مسئلہ ہے کہ نفیس نستعلیق میں انگریزی کیریکٹرس کی سپیسنگ بہت خراب ہے اور حروف ملے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ احباب ذرا واضح بتائیں کہ آخر نفیس نستعلیق فانٹ سے آپ سب کیوں گھبراتے ہیں۔ لوڈ ہونے میں زیادہ وقت لگنے کے علاوہ۔
اس کے علاوہ سوالات یہ ہیں کہ:
1 کیا یہ ممکن ہے کہ جہاں انگریزی الفاظ ہوں وہاں ہر براؤزر ایریل یا ٹاہوما وغیرہ لے لے اور جہاں اردو ہو، وہاں نفیس نستعلیق وغیرہ؟؟
2۔ یہ فانٹ کیا ٹمپلیٹ میں بھی دئے جا سکتے ہیں کہ ہر پوسٹ میں تبدیل کرنا نہ پڑے؟
3۔ کیا ٹمپلیٹ میں ہی یہ بھی کیا جا سکتا ہے کہ تبصرے ڈس ایبل کر دئے جائیں اور ہر پوسٹ میں بلاگر صفر تبصرہ جات نہ لکھے (اور تبصرہ جات کا ترجمہ مجھے پسند نہیں، محض ’تبصرے ‘ میں کیا برائی ہے؟
4۔ بلاگ کے دائیں طرف جو ’میرے بارے میں‘ اور روابط والا حصہ ہے، اسے کس طرح ایڈٹ کیا جا سکتا ہے۔ میں یہاں چاہتا ہوں کہ اپنا نام بھی نہ رکھوں، محض یہ کہ یہ آن لائن جریدہ بلاگ کی صورت میں نکالا جا رہا ہے اور تخلیقات اس ای میل پر بھیجیں۔ اس کا فانٹ بھی کس طرح نفیس نستعلیق کیا جا سکتا ہے۔
5۔ کیا سب بور ہونے لگے؟ اگر نہیں تو اور کہنے دیں۔ دسمبر کا شمارہ میں نے پورا ایک ہی پوسٹ میں پوسٹ کیا تھا۔ اور جنوری کا دھیرے دھیرے الگ الگ پوسٹ کر رہا ہوں۔ اداریہ وغیرہ ابھی بھی باقی ہے۔ آپ حضرات کا کیا مشورہ ہے اس سلسلے میں۔ یوں بھی ایشیا ٹائپ میں کرنے پر بھی بلاگر پورا بلاگ بہت دیر میں لوڈ کرتا ہے۔ بلکہ اب تو دسمبر کا مکمل شمارہ بھی لوڈ کرتا ہے۔ جنوری کا ڈاکیومنٹ ایک سو بیس صفحات کا ہو گیا ہے۔ کیا یہ بہتر ہو گا کہ محض سمت کے نام اور یو آر ایل سے ایک بلاگ بنایا جائے جس میں محض انڈیکس یعنی شماروں کے روابط ہوں اور کچھ نہیں۔ وہاں مثلاً دسمبر پرکلک کرنے پر محض دسمبر کا شمارہ کھلے، اور اس صفحے پر بھی پہلے فہرست ہو۔ اور اس فہرست پر کلک کرنے سے مضامین اور شاعری کے صفحات کھلیں، جیسا کہ نارمل ویب سائٹ میں ہوتا ہے۔ لیکن اس طرح علیٰحدہ بلاگ بنانے پر یہ اپ ڈیٹ نہیں ہوں گے۔ دسمبر 2005 کے شمارے میں کچھ اضافہ نہیں ہوگا۔ کیا بلاگر اس بلاگ کو قائم رکھے گا یا کچھ عرصے بعد ڈیلیٹ کر دیتا ہے؟؟
آخر میں یہاں ہی ایک درخواست کر دوں۔ ہمارے احباب افتخار راجہ اور شیخو کے بلاگس کے ٹمپلیٹس مجھے پسند ہیں۔ کیا آپ دونوں حضرات یہ عنایت کریں گے کہ اسے میرے حساب سے کانفی گیور کر کے تحفتاً پیش کریں۔ نذرانے میں یہ کر سکتا ہوں کہ ان کی کوئی تخلیق بعد اصلاح سمت کی زینت بنا دی جائے۔
اب آئیے ورڈ پریس کی طرف۔ پہلے تو میری عقل میں یہی نہیں سماتی کہ یہ ورڈ پریس ہے کیا چیز۔ میں صرف بلاگ پرووائڈر سمجھتا رہا ہوں مگر ہماری ترجمہ ٹیم (جس میں مجھے بھی شامل کر لیا گیا ہے) اس کا ترجمہ کر رہی ہے۔ بلاگنگ کی امدادی صفحات میں (رہنمائے اردو بلاگنگ) میں جو طریقہ دیا ہے وہ میری سمجھ سے باہر ہے۔ جیسا کہا گیا ہے، اور جو فائلیں وہاں بتائی گئی ہیں انھیں ڈاؤن لوڈ بھی کیا، لیکن پھر کیا کرنا ہے، یہ بات سمجھ میں نہیں آ سکی اس لئے وہ بلاگ اب تک ایسا ہی ہے۔ اس سلسلے میں کیا کوئی مدد کر سکتا ہے۔ ذاتی پیغام دیں تو میں پاس ورڈ بھیج دوں۔
یہی حال اردو بلاگ کا ہے۔ میرا مطلب ہے اردو۔بلاگ ڈاٹ کام پر میرے بلاگس کا۔ سوچا تھا کہ یہ تو اردو کے حساب سے کانفی گیور ہے ہی، اور مجھے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن اس کی کمپوز ونڈو میں نہ میں ٹائپ کر سکتا ہوں نہ پیسٹ کہ کرسر ہی نہیں نظر آتا۔ ہر براؤزر میں کوشش کر چکا۔ مطلب چاروں۔ انٹر نیٹ ایکسپلور، اوپیرا، ف ف، اور فلاک میں۔ ہر ایک میں یہی پرابلم ہے۔ چاہے جاوا ان ایبل ہو یا ڈس ایبل۔ اس وجہ سے ورڈ پریس اور اردو بلاگ دونوں سے مایوس ہو کر ساری توجہ بلاگر پر ہی کر رکھی ہے۔ یہ بات اور بتا دوں کہ میں پروگرامنگ اور ایچ ٹی ایم ایل سے دور ہوں۔ آپ لوگ چھوٹی چھوٹی سکرپٹس دیتے ہیں کہ یہ ٹمپلیٹ میں دے دیں، لیکن کہاں اور کس طرح؟
 

الف نظامی

لائبریرین
اردو یا انگریزی کے لیے سی ایس ایس میں مندرجہ ذیل کوڈ لکھیے

.english
{
Text-family:"write here name of english font";
}
.urdu
{
Text-family:"write here name of urdu font";
}

اس کے بعد اب اگر اردو لکھنا چاہیں تو مندرجہ ذیل طریقے سے لکھیں

.english
{
Text-family:"write here name of english font";
}
.urdu
{
Text-family:"write here name of urdu font";
}
<div calss=urdu>your urdu text here</div>
<div calss=urdu>your English text here</div>
َِ
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم اعجاز اختر صاحب۔ آپ کی تفصیلی پوسٹ‌کے تسلی بخش جواب کے لیے بھی کچھ وقت درکار ہوگا۔ میں کوشش کروں گا کہ ممکنہ حد تک ان سوالات کے جواب دے سکوں۔

پہلی بات تو یہ کہ آپ بلاگر ڈاٹ کام پر بلاگ سے ایک باقاعدہ جریدہ نما کونٹینٹ منیجمنٹ کا کام لینا چاہتے ہیں جو کہ ذرا مشکل ہے۔ بلاگر ڈاٹ کام ابھی تک کٹیگریز تک بنانے کی سہولت نہیں دیتا۔ اس میں ہر شمارے کے لیے الگ ربط کی سہولت تکنیکی طور پر ممکن ضرور ہو گی لیکن شاید یہ بہت محنت کے عوض کم صلہ ہوگا۔ مضامین کی الگ ماہانہ شماروں کے لحاظ سے منیجمنٹ‌ کی فیچر تو جملہ جیسے کونٹینٹ منیجمنٹ سسٹم میں بھی شامل نہیں ہے جیسا کہ ہمیں اردو جریدہ سیٹ اپ کرنے کے مراحل میں معلوم ہو رہا ہے۔ ورڈ پریس غالباً اس کا نسبتاً بہتر حل فراہم کر سکتا ہے لیکن میرا ورڈ پریس پر علم محدود ہے۔

آپ نے نستعلیق فونٹ کے بارے میں ہم سے دریافت کیا ہے۔ یہی سوال ہمارا آپ سے ہے۔ آپ کے خیال میں نفیس نستعلیق فونٹ میں ویب پیج کیسا دکھائی دیتا ہے، اور پیج کتنی دیر میں لوڈ ہوتا ہے؟ میری ذاتی رائے میں تو نفیس نستعلیق ویب صفحات پر قابل استعمال نہیں ہے۔

جاری ہے۔۔۔
 

دوست

محفلین
نفیس نستعلیق کو جب میں اوپن آفس میں استعمال کروں تو سسٹم کو لگ پتا جاتاہے۔ یہاں تو ویب پیج ہے۔
فی الحال اس کا حل یہ ہی ہے کہ ایشیا ٹائپ یا نفیس ویب نسخ وغیرہ چلیں۔
اعجاز صاحب نےایک بار نسک کا ذکر کیا تھا۔ وہ فونٹ کیا تیار نہیں ہوا کیا ابھی صرف تجویز ہے؟
میرا خیال ہے یہ کچھ بہتر ثابت ہو سکتاہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں یہاں بات کو کچھ آگے بڑھاؤں گا۔ میرا جہاں تک اندازہ ہے، اعجاز اختر صاحب اوپن آفس یا ایم ایس آفس میں لکھ کر وہاں سے ہی بلاگر کی کمپوز ونڈو میں پوسٹ کر دیتے ہیں۔ اگر واقعی ایسا ہے تو یہ بھی صحیح طریقہ نہیں ہے۔ بہتر یہی ہے کہ آپ سادہ ٹیکسٹ لکھیں اور بعد میں اس پر اپنے بلاگ کی ٹمپلیٹ میں بیان کردہ CSS کے سٹائلز کا استعمال کریں۔ اردو ٹیکسٹ‌‌ میں شامل انگریزی الفاظ کے فونٹ کا ازخود انتخاب نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے لیے بھی آپ کو بلاگ کی ٹمپلیٹ میں شامل الگ سے سٹائل استعمال کرنا چاہیے۔ اوپر نعیم اختر ان سٹائلز کی مثالیں دے چکے ہیں۔ میرے خیال میں تمام اردو بلاگنگ کا تجربہ رکھنے والوں کو یہاں اپنے تجربہ کا نچوڑ پیش کرنا چاہیے تاکہ یہ دوسروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو۔ میں بھی وقت ملنے پر اردو بلاگنگ سے متعلقہ معلومات فراہم کرنے کی کوشش کروں گا۔

آپ اپنے بلاگ کے لے آؤٹ میں شامل جن تبدیلیوں کا ذکر کررہے ہیں اس کے لیے آپ کو اپنے بلاگ کی ٹمپلیٹ کو ہی ایڈٹ کرنا پڑے گا۔ اس مقصد کے لیے آپ کوئی سا بھی یونیکوڈ ٹیکسٹ‌ایڈیٹر استعمال کر سکتے ہیں۔ WinXp یا Win2000 پر تو نوٹ پیڈ بھی کام دے جاتا ہے۔ آپ پوسٹ‌ کرتے وقت آپشن سلیکٹ‌ کر سکتے ہیں کہ اس پر تبصروں کی اجازت ہے یا نہیں۔ تبصروں کی تعداد ڈسپلے کرنا یا نہ کرنا بھی آپ کی مرضی پر منحصر ہے اور یہ بھی آپ ٹمپلیٹ ایڈٹ کرکے اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہاں پر جاری گفتگو سے ایک بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ کہ نئے اردو بلاگرز کو اپنے بلاگ کی ٹمپلیٹ customize کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ میں نے کچھ عرصہ قبل اردو وکی پر اس سلسلے میں کچھ معلومات اکٹھی کی تھیں لیکن میں اس کام کو مکمل نہیں کر سکا تھا۔ میرے خیال میں ایک ایسے ٹیوٹوریل کی ضرورت ہے جس میں بلاگ سپاٹ کی ایک عام ٹمپلیٹ کو اردو کے لیے قابل استعمال بنانے کا عمل واضح کیا جائے اور اس میں بلاگر ٹیگز کی وضاحت بھی ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک ٹیوٹوریل نئے سرے سے ایک بلاگر ٹمپلیٹ بنانے کے لیے بھی ہونا چاہیے۔ دیکھتے ہیں اس کام کے لیے کون صاحب آگے آتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
نفیس نستعلیق میں جیسا کہ میں نے لکھا ہے محض انگریزی کے حروف ٹھیک نہیں ہیں۔ باقی صفحہ ایشیا ٹائپ کی بہ نسبت کچھ دیر میں لوڈ ہوتا ہے۔ پیش ہے اس کا سکرین شاٹ۔
میری رائے میں یہ تینوں فانٹ (ایشیا ٹائپ، نفیس نستعلیق اور ویب نسخ) اس حد تک مکمل نہیں جتنا کہ نستعلیق لائک فانٹ ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اسے فروغ دیا جائے۔ آپ حضرات نے ایشیا ٹائپ کو اتنی اہمیت دی اسی لئے اس کو ٹمپلیٹ بنا کر میں نے نسق نگار فانٹ بنایا تھا۔ اور یہی نہیں بلکہ نفیس ویب نسخ پر منحصر اردو نسق فانٹ بھی یہاں محفل میں ہی موجود ہیں۔ ڈاؤن لوڈ کر کے دیکھیں۔ میں اردو نسق کا نام بھی ممت کے ایچ ٹی ایم ایل میں دیتا رہا ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
دوست نے کہا:
نفیس نستعلیق کو جب میں اوپن آفس میں استعمال کروں تو سسٹم کو لگ پتا جاتاہے۔ یہاں تو ویب پیج ہے۔
فی الحال اس کا حل یہ ہی ہے کہ ایشیا ٹائپ یا نفیس ویب نسخ وغیرہ چلیں۔
اعجاز صاحب نےایک بار نسک کا ذکر کیا تھا۔ وہ فونٹ کیا تیار نہیں ہوا کیا ابھی صرف تجویز ہے؟
مزید یہ کہ یہ ’لگ پتہ" کیا ہے، کوئی پنجابی کا محاورہ ہے یا ’پتہ لگ جاتا ہے‘ کو غلطی سے الٹا لکھ دیا ہے؟؟؟
میرا خیال ہے یہ کچھ بہتر ثابت ہو سکتاہے۔
ابھی اردو نسق فانٹ میں کام کرنے پر ایک بگ ملا، اس میں ہمزہ ی (ئ)اور بڑی ی (ے) ایک کے بعد ایک لکھنے سے تو صحیح طور پر ’ئے‘ بنتا ہے، لیکن میرے کی بورڈ کے ایک کنجی والے ئے ٹائپ کرنے پر مفرد تو صحیح آتا ہے لیکن مخلوط (جیسے کئے یا لئے لکھنے پر یہ الفاظ ٹوٹ جاتے ہیں۔ اس کا شیپ بدلنا پڑے گا فی الحال۔ نسق نگار میں یہ پرابلم نہیں ہے، خیال رہے کہ میرا اردو نسق فانٹ اردو نسخ ایشیا ٹائپ پر اور نسق نگار نفیس ویب نسخ ہر منحصر ہے
 
Top