پاکستان میں شیعوں کا خون تو یوں بھی ارزاں ہے۔ بلوچستان میں اور پارا چنار میں ہر روز حملے ہوتے ہیں۔ شیعوں کو صرف مسلک کی بنیاد پر گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے۔لیکن کوئ صدا ئے احتجاج بلند نہیں ہوتی۔ اگر ایک بھی عرب دہشت گرد مارا جائے یا پکڑا جائے تو گویا زلزلہ سا آجاتا ہے۔اگر ڈرون حملے سے 18 لوگ جاںبحق ہوتے، تو یہاں مذمتی پیغامات کا تانتا بندھا ہوتا۔
میں ہر قسم کے خون خرابے کے خلاف ہوں۔ اگر امریکہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرتا ہے تو وہ قابلِ مذمت ہے۔ میں نے صرف پاکستانی rightists کی منافقت کی نشاندہی کی ہے جو انسانیت اور مذہب کے علم بردار بنتے ہیں اور معصوم لوگوں کے خون میں انکے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔آپ کے خیال میں کسی بھی طاقت کو پاکستان میں قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی جائے؛ خواہ وہ امریکہ ہو یا طالبان؟۔