بریانی

اس سے ایک اور دلچسپ بات یاد آئی. جو کہ میرا ایک پختون دوست کہا کرتا تھا کہ ہم پٹھانوں کا مزاج بہت شدید ہوتا ہے. اچھے ہوں تو بہت اچھے، برے ہوں تو بہت برے. لہٰذا جنت میں اوپر والے درجوں میں ہوں گے اور دوزخ میں نچلے. :p
 
اس سے ایک اور دلچسپ بات یاد آئی. جو کہ میرا ایک پختون دوست کہا کرتا تھا کہ ہم پٹھانوں کا مزاج بہت شدید ہوتا ہے. اچھے ہوں تو بہت اچھے، برے ہوں تو بہت برے. لہٰذا جنت میں اوپر والے درجوں میں ہوں گے اور دوزخ میں نچلے. :p
میری صوابی کے رہنے والے ایک بزرگ پختون سے کچھ عرصہ سلام دعا رہی۔ ویسے تو وہ امریکی شہری ہیں، پر مجال ہے ان کی پٹھانیت پر امریکہ کا کوئی اثر ہوا ہو۔۔ نام تو ان کا کچھ اور تھا لیکن خود کو ہمیشہ 'پستول خان' کہہ کر متعارف کرواتے تھے۔ فرماتے تھے کہ پٹھان یا تو ڈیڈھ ہوتا ہے یا پھر آدھا۔ تو جنت اور دوزخ کے درجوں والی بات اس تناظر میں کافی مناسب معلوم پڑتی ہے:p
 
Top