برٹش پاکستانی خاتون نے تاریخ رقم کردی

488279_4312350_akhbar.jpg

ایک برٹش پاکستانی خاتون رخسانہ فیاض نے گزشتہ روز تاریخ رقم کر دی اور لندن برو کی پہلی براہ راست منتخب میئر بن گئیں، رخسانہ فیاض 2014 سے مسلسل ایسٹ لندن میں کسٹم ہائوس کی کونسلر منتخب ہوتی رہیں ہیں اور 3مئی کو نیوہیم میں ہونے والے انتخابات میں وہ 53 ہزار 214 ووٹ لے کر میئر منتخب ہوگئیں، انتخابات میں نیوہیم کے35.84 فیصد ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اسی دن 150 انگلش کونسلوں کے انتخابات بھی ہوئے ، رخسانہ فیاض اب سر رابن ویلز کی جگہ سنبھالیں گی جو 16 سال بعد اس عہدے کو خیرباد کہیں گے، اپنے آخری انتخاب میں سررابن ویلز نے 61 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے، رخسانہ فیاض میئر کی حیثیت سےنیوہیم کے250 ملین پونڈ کے بجٹ کی ذمہ دار ہوں گی نیو ہیم کو مغربی یورپ کاانتہائی کثیر الجہتی بروز پر مشتمل ہے اس کے علاوہ یہ نہ صرف برطانیہ بلکہ پورے مغربی یورپ کاانتہائی پسمانہ علاقہ تصور کیاجاتاہے۔اس برو کی زیادہ تر آبادی کاتعلق بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افریقی ممالک سے ہے ۔ برطانیہ کے حالیہ لوکل گورنمنٹ کے انتخابا ت میں کم وبیش 150 کونسلوں کی 4 ہزار 400 نشستوں پر کم وبیش 500 برٹش پاکستانیوں نے حصہ لیا ،جس میں مانچسٹر، نیوکاسل، برمنگھم اور لیڈز کے علاوہ لندن برو کی 32نشستیں شامل ہیں جن میں سے ہرایک پر برٹش پاکستانی امیدوار موجود تھا۔
روزنامہ جنگ
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

درست۔ صادق خان کی حکومت کے دوران لندن شہر میں قتل عام نیویارک جیسے شہر سے تجاوز کر گیا
London murder rate overtakes New York as knife crime rises

صادق خان لندن کا میئر ہے، میئر کے اوپر وزراء ہوتے ہیں، اس کی حکومت نہیں بلکہ یہ حکومت کا حصہ ہے۔ اور کرائم پر کنٹرول وزارت داخلیہ کا کام ہے۔ پھر بھی کرائم پر کنٹرول کرنے کے لئے نئے منصوبے بنائے جاتے ہیں۔ یہی خبر بی بی سی نے بھی دی ہے اس کو بھی مطالعہ فرمائیں، لنک والی خبر ایک کالم کی شکل میں ہے اس میں صادق خان نام لیا گیا ہے ایسا ہر جگہ ہوتا ہے۔

پاکستانی نژاد برٹس حکومت کا حصہ ہیں اس کا بڑا فائدہ پاکستانیوں کو ہوتا ہے۔

والسلام
 
آخری تدوین:

کعنان

محفلین
آپ ناکام ہو گئیں“ میئر لندن نے برطانوی وزیر اعظم پر شہر کو غیر محفوظ بنانے کا الزام لگا دیا

09 مئی 2018

لندن (ویب ڈیسک) میئر لندن صادق خان نے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے پر لندن کو غیر محفوظ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ ناکام ہو گئیں۔


غیرملکی میڈیا کے مطابق میئر لندن نے شہر میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کی ذمہ داری حکومت کی جانب سے پولیس بجٹ میں کٹوتی پر عائد کر دی اور کہا کہ حکومت شہریوں کو محفوظ رکھنے کی بنیادی ذمہ داری میں ناکام ہو گئی، حکومت نے ایسے وقت میں پولیس کے بجٹ میں کٹوتی کی جب پر تشدد واقعات میں اضافہ ہو رہا تھا۔


ح
 

شاہد شاہ

محفلین
آپ ناکام ہو گئیں“ میئر لندن نے برطانوی وزیر اعظم پر شہر کو غیر محفوظ بنانے کا الزام لگا دیا

09 مئی 2018

لندن (ویب ڈیسک) میئر لندن صادق خان نے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے پر لندن کو غیر محفوظ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ ناکام ہو گئیں۔


غیرملکی میڈیا کے مطابق میئر لندن نے شہر میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کی ذمہ داری حکومت کی جانب سے پولیس بجٹ میں کٹوتی پر عائد کر دی اور کہا کہ حکومت شہریوں کو محفوظ رکھنے کی بنیادی ذمہ داری میں ناکام ہو گئی، حکومت نے ایسے وقت میں پولیس کے بجٹ میں کٹوتی کی جب پر تشدد واقعات میں اضافہ ہو رہا تھا۔


ح
اگر یہ قابل میئر ہوتے تو کم وسائل میں بھی پورا شہر بدل دیتے۔ مگر افسوس پاکستانی ذہنیت نے انکا پیچھا نہیں چھوڑا۔ بڑھتے ہوئے جرائم کی ذمہ داری وزیر اعظم پر ڈالنا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
 

یاز

محفلین
اگر یہ قابل میئر ہوتے تو کم وسائل میں بھی پورا شہر بدل دیتے۔ مگر افسوس پاکستانی ذہنیت نے انکا پیچھا نہیں چھوڑا۔ بڑھتے ہوئے جرائم کی ذمہ داری وزیر اعظم پر ڈالنا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
اس کی بجائے زیک بہتر میئر ہوتے شاید، جن کی مہم نیازی صاحب نے بھی چلائی تھی۔

نوٹ: اردو محفل والے زیک بھائی کی بات نہیں ہو رہی۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

اگر یہ قابل میئر ہوتے تو کم وسائل میں بھی پورا شہر بدل دیتے :rollingonthefloor:۔ مگر افسوس پاکستانی ذہنیت نے انکا پیچھا نہیں چھوڑا۔ بڑھتے ہوئے جرائم کی ذمہ داری وزیر اعظم پر ڈالنا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔

میئر کی ڈیوٹی جو پولیس، فائربریگیڈ، تعلیم، ہاؤسنگ اور ٹرانسپورٹ محکموں سمیت شہر کے اہم محکموں کی نگرانی کرتا ہیں جو میونسپل گورنمنٹ کا منتخب لیڈر ہوتا ہے.

والسلام
 
Top