برطانیہ کے بچگان کا ایک اور کارنامہ!

arifkarim

معطل
برطانیہ کے قصبہ ایڈلنگٹن میں 2 بھائی جنکی عمر 10 اور 12 سال ہے کو 2 لڑکوں کیساتھ تشدد اور ڈکیتی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔ یہ واقعہ اسوقت پیش آیا جب دونوں حملہ آور نام نہاد چائلڈ پروٹیکشن سروسز کی زیر نگرانی تھے۔ کورٹ میں مقدمہ کے دوران یہ تفصیلات سامنے آئیں کہ جب ۱۱ سالہ اور ۹ سالہ دو رشتہ دار فشنگ کیلئے پارک سےگزر رہے تھے تو وہ بھائی انکو چکر دیکر بہانے سے ایک سنسنان جگہ پر لے گئے جہاں انہوں نے پہلے موبائل فونز اور پاکٹ منی کا تقاضہ کیا۔ پہلے انکار پر ہی دونوں کو انتہائی شدید قسم کے ذہنی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اسکا اندازہ ۹ سالہ لڑکے کے اس بیان سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسکا ۱۱ سالہ کزن حملہ آوروں سے موت کی بھیک مانگ رہا تھا!
ڈکیتی کے بعد حملہ آور موقع واردات سے فرار ہو گئے۔ واقع کی اطلاع اردگرد کی آبادی کو اسوقت ہوئی جب ۹ سالہ لڑکا خون میں‌لت پت لنگڑاتا ہوا جائے واردات سے ۱۰۰ یارڈ دور گلی میں جا پہنچا۔ ہمساؤں کے تعاون سے اسکے کزن کا بھی فوراً پتا لگا لیا گیا جسکو حملہ آور ایک ۳۰ فٹ گہری کھائی میں پھینک گئے تھے! ہیلی کاپٹر کی مدد سے اسکو ایمر جنسی امداد دی گئی اور اب دو دن بعد اسکی حالت کچھ بہتر ہوئی ہے۔ ۔۔ رپورٹ کے مطابق پولیس اور انتظامیہ کے پاس ملزمان کا سابقہ ریکارڈ موجود تھا جسمیں اسی قسم کی حرکات ریکارڈ کی گئی تھیں۔ اسکے باوجود انکو ایک معمولی فاسٹر کئیر میں کھلا چھوڑ دیا گیا! یاد رہے کہ یہ برطانیہ کی تاریخ کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ۱۹۹۳ میں‌بھی اسی طرح ۲ کم عمر بچوں نے ایک چھوٹے بچے کو پہلے اغوا کیا اور پھر تشدد کرکے قتل کر دیا تھا!
برطانیہ میں پچھلے چند سالوں سے کم سن بچوں میں ٹارچر اور کرائم ایکٹویوٹی بہت حد تک بڑھ جانے کی وجہ سے آفیشلی سزا کی کم ترین عمر ۱۰ سال کر دی گئی تھی۔
مزید:
http://www.telegraph.co.uk/news/uknews/crime/6130899/Schoolboys-plead-guilty-to-torture-attack.html
http://www.telegraph.co.uk/news/ukn...se-raises-questions-over-social-services.html
 
Top