براے اصلاح اک ہاتھ میں تھا برش تو اک ہاتھ میں سگار



اک ہاتھ میں تھا برش تو اک ہاتھ میں سگار
غم کو اسی دھویں میں اڑاتا چلا گیا
اور اک غزل میں نے لکھی پھر اس کے واسطے
جو کچھ لکھا تھا پھر وہ بناتا چلا گیا
تھا اس نگار ناز کا جوخاکہ ذہن میں
پرچھائیاں تھیں رنگ گراتا چلا گیا
میرے خیال میں تھی وہ ناراض سی پری
تصویر میں اسے میں مناتا چلا گیا
سید علی رضوی
 

الف عین

لائبریرین
اک ہاتھ میں تھا برش تو اک ہاتھ میں سگار
غم کو اسی دھویں میں اڑاتا چلا گیا
۔۔۔یہ برش کب سے دھواں دینے لگے؟؟؟

اور اک غزل میں نے لکھی پھر اس کے واسطے
جو کچھ لکھا تھا پھر وہ بناتا چلا گیا
÷÷پہلا مصرع بحر سے خارج،
مزید یہ کہ لکھا ہوا مٹایا جاتا ہے، بنایا نہیں جاتا۔

تھا اس نگار ناز کا جوخاکہ ذہن میں
پرچھائیاں تھیں رنگ گراتا چلا گیا
÷÷درست

میرے خیال میں تھی وہ ناراض سی پری
تصویر میں اسے میں مناتا چلا گیا
۔۔ناراض پری؟ اور پھر ’میرے خیال‘ کی اہمیت بھی واضح نہیں۔
 
Top