مانی عباسی
محفلین
کڑی دوپہر میں کیوں تیرگی جوبن کی چھائی ہے
ہوا خورشید مدھم باعثِ گیسو کشائی ہے
یہ کہہ کر وحشیوں میں ہم نے قدر اپنی بنائی ہے
ہم اہلِ عشق کی آوارگی سے آشنائی ہے
تمنائے دلِ بے آرزو دل میں مقید رکھ
امیرِ اہلِ طبِ عشق دیتا یہ دہائی ہے
خد و قد دیکھ کے برجستہ نکلا منہ سے یہ جملہ
زمیں زادی ہے کوئی یا زمیں پر حور آئی ہے
حدودِ چشم پر کاجل نہیں پہلو نشیں کیوں اب ؟؟
تو نے بھی کیا کہیں آنکھیں ملا کر چوٹ کھائی ہے ؟؟
ہے مانی نہج یہ خوئے طوافِ کوئے دلبر کی
رگِ جاں میں بھی خاکِ کوچۂِ جاناں سمائی ہے
ہوا خورشید مدھم باعثِ گیسو کشائی ہے
یہ کہہ کر وحشیوں میں ہم نے قدر اپنی بنائی ہے
ہم اہلِ عشق کی آوارگی سے آشنائی ہے
تمنائے دلِ بے آرزو دل میں مقید رکھ
امیرِ اہلِ طبِ عشق دیتا یہ دہائی ہے
خد و قد دیکھ کے برجستہ نکلا منہ سے یہ جملہ
زمیں زادی ہے کوئی یا زمیں پر حور آئی ہے
حدودِ چشم پر کاجل نہیں پہلو نشیں کیوں اب ؟؟
تو نے بھی کیا کہیں آنکھیں ملا کر چوٹ کھائی ہے ؟؟
ہے مانی نہج یہ خوئے طوافِ کوئے دلبر کی
رگِ جاں میں بھی خاکِ کوچۂِ جاناں سمائی ہے