سعد الیاس

محفلین
عرضی

اس اذیّت سے خدارا نہ گزارا جاؤں
پھر زمیں پر میں دوبارہ نہ اتارا جاؤں

گر نہیں دیتے مجھے میری خلافت میں اماں
پھر مری عرض ہے نائب نہ پکارا جاؤں

قطعہ

ہم سبھی تو کر رہے تھے حادثوں کی پرورش
ہو گئے ہیں اب جواں تو پوچھتے ہو کیا ہوا

آج تک تو نعمتیں ہی نعمتیں تھیں درمیاں
آزمائش آ گئی ہے اس برس تو کیا ہوا
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
پہلا قطعہ درست ہے لیکن دوسرے میں فارمیٹ بھی گربڑ ہے ردیف قافیہ غائب ہے
ہم خود ہی تو.....
میں خود کی دال کا وصال ی سے ہو گیا ہے اور ہ گر گئی ہے۔ ہ کو حرف علت کی طرح گرایا نہیں جا سکتا
خود ہی ہم تو... کر سکتے ہیں
 

سعد الیاس

محفلین
پہلا قطعہ درست ہے لیکن دوسرے میں فارمیٹ بھی گربڑ ہے ردیف قافیہ غائب ہے
ہم خود ہی تو.....
میں خود کی دال کا وصال ی سے ہو گیا ہے اور ہ گر گئی ہے۔ ہ کو حرف علت کی طرح گرایا نہیں جا سکتا
خود ہی ہم تو... کر سکتے ہیں
درست فرمایا، آپ کی توجہ کا ممنون ۔
 
Top