برائے اصلاح

ڈوبتے سورج کا عکس
ہے باعث نمود شب
چاند کا عکس صبو
کردےہم کو جاں بلب

ہم نے دیکھی ہے رجائی
جب اٹھی اسکی ردا
اسکے بن لگتا ہے یوں
ہے ثموم اپنا کسب

آس تو کچھ ہے ہمیں
یاس کے پردوں میں بھی
جستجو میری سمجھ لے
ہے نہیں یوں بے سبب

ہے کوئی جادہ بتا
ہم نہیں جادو بیاں
جان فرسا ہے سکوت
خاموشی ٹوٹے گی کب
 
Top