برائے اصلاح

نیکیاں کچھ بھی نہیں مجھ سے خطا کار کے پاس
لایا ہوں اشک ندامت شہء ابرار کے پاس

طاقت -صبر نہیں عاشق-بیمار کے پاس
دوستو لے چلو مجھ کو مرے سرکار کے پاس

رشک-فروس -بریں ہے بخدا وہ عابد
خوشنما خطہ ہے جو قبر -گہر بار کے پاس
 
Top