برائے اصلاح

الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب

حمد

کلیوں میں تو ،پھولوں میں تو، خوشبو میں تو
جلوہ ترا گلزار میں ہے کو بکو

گرجا میں تو، مندر میں تو،مسجد میں تو
ہر روپ میں ہوتی ہے تیری جستجو

اللہ کہیں ،بھگواں کہیں ،اشور کہیں
ہر نام سے ہوتی ہے تیری گفتگو

دیکھا جہاں آیا نظر جلوہ ترا
ہر رنگ میں ،ہر ڈھنگ میں بس تو ہی تو

سب نام ہیں تیرے ،سبھی جلوے ترے
غافل ہیں انساں تو ہے سب کے روبرو

مولا مرے ،آقا مرے ، داتا مرے
اپنا بنا کے رکھ لے میری آبرو
مستفعلن مستفعلن مستفعلن

عابد علی خاکسار
 

الف عین

لائبریرین
بھگوان اور اشور تو ایک ہی بات ہے۔ کہیں کو کوئی جگہ سےتعلق ی کے ساتھ بھی سمجھ سکتا ہے جب کہ مراد ے کے ساتھ کہیں ہے۔ اسے یوں کہو
اللہ کہتا ہے کوئی، اشور کوئی
باقی اشعار درست لگ رہے ہیں
 
Top