برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کا طلبگار ہوں۔ اشعار اور افکار تو شاید وہی عام عشقیہ موضوع پر ہیں، لیکن کسی خاص کے لیے لکھے ہیں۔ زبان، ادب اور قواعد کے لحاظ سے تصحیح ممکن ہے تو مہربانی کیجیے۔


محبت نام ہے جس کا، تمھی ہو
جسے اشعارمیں ڈھالا، تمھی ہو

وفا کا سحر جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو

مہک پھولوں میں بن کر گلشنوں کی
فضا کو جس نے مہکایا، تمھی ہو

چمن میں عندلیبوں نے جو نغمہ
خوشی کے ساز پر گایا، تمھی ہو

سبب جس روشنی کے دل ہمارا
اندھیروں سے نکل آیا، تمھی ہو

سحر کو جس سنہری رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو

کمالِ حسن نے جس کے، ہماری
خرد کو عشق سمجھایا، تمھی ہو​
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے
وفا کا سحر جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
محبوب کو سحر کہنا عجیب ہے، سحر کے علاوہ کچھ اور سوچو
سحر کو جس سنہری رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو
محض جس سے بات مکمل نہیں ہوتی یوں کہو تو ___
سحر جس کو شفق کی رنگتوں نے
باقی درست لگ رہی ہے
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر
وفا کا سحر جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
محبوب کو سحر کہنا عجیب ہے، سحر کے علاوہ کچھ اور سوچو
سر ان میں سے کوئی مناسب رہے گا؟

حسیں اک خواب جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
یا
کلامِ عشق جو اشعار بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو

محض جس سے بات مکمل نہیں ہوتی یوں کہو تو ___
سحر جس کو شفق کی رنگتوں نے
جی سر بالکل ٹھیک ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
شکریہ سر

سر ان میں سے کوئی مناسب رہے گا؟

حسیں اک خواب جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو
یا
کلامِ عشق جو اشعار بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو


جی سر بالکل ٹھیک ہے۔
اچھی غزل ہے
اب اصلاح شدہ دوبارہ یہاں لکھ دیں
 

فلسفی

محفلین
حسیں اک خواب.،،، بہترین ہے
جی سر شکریہ
اچھی غزل ہے
اب اصلاح شدہ دوبارہ یہاں لکھ دیں
شکریہ سر، یہ لیجیے


محبت نام ہے جس کا، تمھی ہو
جسے اشعارمیں ڈھالا، تمھی ہو

حسیں اک خواب جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو

مہک پھولوں میں بن کر گلشنوں کی
فضا کو جس نے مہکایا، تمھی ہو

چمن میں عندلیبوں نے جو نغمہ
خوشی کے ساز پر گایا، تمھی ہو

سبب جس روشنی کے دل ہمارا
اندھیروں سے نکل آیا، تمھی ہو

سحر جس کو شفق کی رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو

کمالِ حسن نے جس کے، ہماری
خرد کو عشق سمجھایا، تمھی ہو​
 

عرفان سعید

محفلین
جی سر شکریہ

شکریہ سر، یہ لیجیے


محبت نام ہے جس کا، تمھی ہو
جسے اشعارمیں ڈھالا، تمھی ہو

حسیں اک خواب جو الفاظ بن کر
زبانِ حال پر آیا، تمھی ہو

مہک پھولوں میں بن کر گلشنوں کی
فضا کو جس نے مہکایا، تمھی ہو

چمن میں عندلیبوں نے جو نغمہ
خوشی کے ساز پر گایا، تمھی ہو

سبب جس روشنی کے دل ہمارا
اندھیروں سے نکل آیا، تمھی ہو

سحر جس کو شفق کی رنگتوں نے
لباسِ خاص پہنایا، تمھی ہو

کمالِ حسن نے جس کے، ہماری
خرد کو عشق سمجھایا، تمھی ہو​
ماشاءاللہ! بہت اچھی غزل کہی ہے۔
 
Top