برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
سر الف عین

بہت مشکل ہے اپنی بات ان لوگوں کو سمجھانا
حقیقت جن کو لگتی ہے کہانی اور افسانہ
پہنچ کر منزلوں پر ہے اگر خدشہ بچھڑنے کا
مسافر کے لیے بہتر ہے رستے میں بھٹک جانا ۔۔۔ یا ۔۔۔۔ تو راہی کے لیے بہتر یے رستے میں بھٹک جانا
مرے نقشِ قدم سے منزلوں کے راستے پا کر
چلیں گے وہ بھی ان پر جو مجھے کہتے ہیں دیوانہ
ہٹیں گے جب جمالِ یار سے سب ظاہری پردے
کٹھن ہو گا بہت عشاق کا اس دن سنبھل جانا
اگر اس دل کی گہرائی کا اندازہ لگانا ہو
تو کیا ایسا جہاں میں ہے کسی کے پاس پیمانہ؟
ابھی تو شمع ہے روشن ابھی دیدار باقی ہے
جلے گا بزمِ حیرت میں ابھی اک اور پروانہ
غموں کے بادلو! ٹھہرو تعلق ان سے کچا ہے
ذرا مضبوط ہو جائے تو پھر آ کر برس جانا
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
افسانہ پیمانہ وغیرہ کو الف سے ہی لکھا جائے قافیے کے مطابق۔
کوئی تکنیکی غلطی نہیں ہے۔ صرف مطلع کے دوسرے مصرع میں کہانی اور افسانہ دونوں ایک ساتھ دونوں ہم معنی الفاظ پسندیدہ نہیں۔ اس کا کچھ اور متبادل سوچو۔
 

فلسفی

محفلین
افسانہ پیمانہ وغیرہ کو الف سے ہی لکھا جائے قافیے کے مطابق
ٹھیک ہے سر
کوئی تکنیکی غلطی نہیں ہے۔ صرف مطلع کے دوسرے مصرع میں کہانی اور افسانہ دونوں ایک ساتھ دونوں ہم معنی الفاظ پسندیدہ نہیں۔ اس کا کچھ اور متبادل سوچو۔
یہ ٹھیک رہے گا
سمجھ جن کی حقیقت کو بنا دیتی ہے افسانا
یا
حقیقت جن کو لگتی ہے کسی مجنوں کا افسانا
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
شکریہ سر


بہت مشکل ہے اپنی بات ان لوگوں کو سمجھانا
حقیقت جن کو لگتی ہے کسی مجنوں کا افسانا
پہنچ کر منزلوں پر ہے اگر خدشہ بچھڑنے کا
مسافر کے لیے بہتر ہے رستے میں بھٹک جانا
مرے نقشِ قدم سے منزلوں کے راستے پا کر
چلیں گے وہ بھی ان پر جو مجھے کہتے ہیں دیوانا
ہٹیں گے جب جمالِ یار سے سب ظاہری پردے
کٹھن ہو گا بہت عشاق کا اس دن سنبھل جانا
اگر اس دل کی گہرائی کا اندازہ لگانا ہو
تو کیا ایسا جہاں میں ہے کسی کے پاس پیمانا؟
ابھی تو شمع ہے روشن ابھی دیدار باقی ہے
جلے گا بزمِ حیرت میں ابھی اک اور پروانا
غموں کے بادلو! ٹھہرو تعلق ان سے کچا ہے
ذرا مضبوط ہو جائے تو پھر آ کر برس جانا
 
Top