تمہاری ہے دنیا تمہاری رہے گی
ہماری نہیں ہے تمہاری رہے گی
تمہیں ہے ضرورت ہاں لے لو اسے تم
نہیں اس کی چاہت تمہاری رہے گی
یہ افلاس و غربت کی ماری ہے دنیا
سمجھتے ہو جنّت تمہاری رہے گی
ہمیں ہے ضرورت وہ جنّت خدا کی
یہ ہم جا رہے ہیں تمہاری رہے گی
یہ اچھی ہے چوروں لٹیروں کی ساتھی
تمہیں ہو مبارک تمہاری رہے گی
یہ ارشد شکایت نہ کرنا کسی سے
یہی بس کہو تم تمہاری رہے گی
 

الف عین

لائبریرین
بھائی ارشد وہی پرانی اغلاط دہرائی جا رہی ہیں! اب اس پر خود غور کریں کہ میں کس بنیادی غلطی کی طرف اشارہ کر رہا ہوں
 
Top