برائے اصلاح

عباس خار

محفلین
السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب محفل سے رہنمائی کی درخواست ہے۔

پھیل رہی ہے خبر آہستہ آہستہ
کہ بڑھ رہا ہے جبر آہستہ آہستہ
ذود سعی سے کوئی حیلہ کر اے درماں
بے اثر ہو رہا ہے اثر آہستہ آہستہ
یہ دخل اندازیاں بتاتی ہیں مجھے
کہ بن گئے ہو معتبر آہستہ آہستہ
چونکہ اثاثۂ رشک تھا اس لیے
گِر گیا میرا گھر آہستہ آہستہ
تغیرِسنگ ممکنات میں سے ہو
پھر گیا میرا سر آہستہ آہستہ
جن لمحات کی جاگیر تھا سایہ
برس گیا وہ ابر آہستہ آہستہ
خارؔ اُڑنے دے بڑی حسرتوں سے
آج نکلے ہیں پَر آہستہ آہستہ
 

الف عین

لائبریرین
عروض کی کچھ شد بد پیدا کر لیں۔ الفاظ کے تلفظ پر بھی غور کیا جائے ابر اور جبر میں 'ب' پر جزم ہے
 
Top