میرے اشعار پہ تنقید اصلاح اور مشوروں سے نوازیں


  • Total voters
    1
الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست
-----------------------------------
ہم کو تو محبّت کا صلہ کچھ جُدا ہی مِلا
غم ہم کو زمانے سے تو کچھ سِوا ہی ملا
ہم کو تو جدائی ملی اور ہوئے رُسوا
ہم کو نہ محبّت ملی نا خدا ہی ملا
محرومیوں کی ایسی کوئی ہوا چلی ہے
ہر انساں کا ہی دامن ہمیں بس پھٹا ہی ملا
شاید وفا کی کسی کو بھی نہیں ہے عادت
انساں جو بھی ملا وہ تو بے وفا ہی ملا
دیواروں پہ چھینٹے یہ تو لہو کے ہیں دیکھو
دیکھا تو ہمیں بس اک کرب و بلا ہی ملا
ارشد تُو یہاں آواز حق کی اُٹھا دے اب
اب تو نشانِ منزل بس تجھ کو ملا ہی ملا
 
Top