میرے اشعار پہ تنقید اصلاح اور مشوروں سے نوازیں


  • Total voters
    1
الف عین اور تمام اساتذہ سے اصلاھ کی درخواست
--------------------------------------
بحرِ الفت میں غوطہ زن ہو گیا ہوں
وادی الفت میں خیمہ زن ہو گیا ہوں
میں الفت کی آگ میں جل رہا ہوں
جل جل کے اب تو کندن ہو گیا ہوں
دنیا میں اب تو جی لگتا نہیں ہے
چاہت میں کسی کی نالہ زن ہو گیا ہوں
دنیا میری حالت پہ ہنس رہی ہے
میں تو ان پہ چشمک زن ہو گیا ہوں
مے الفت نے کیا ہے مدہوش اتنا
سب دنیا میں مہرہ زن ہو گیا ہوں
سر تو میرا خم ہے تیری ادا پہ
میں تیرا ہی نغمہ زن ہو گیا ہوں
میں تو گُم ہوں تیری ہی الفت میں
میں تیرا ہی نفیر زن ہو گیا ہوں
ارشد میں سُنا کر الفت کی باتیں
الفت کا ہی نعرہ زن ہو گیا ہوں
 
Top