برائے اصلاح ۔۔۔۔

محمد فائق

محفلین
فیس بک پر ایک اون لاین مشاعرہ منعقد کیا گیا تھا جسمیں مصرع طرح پر فلبدی اشعار کہنے تھے میں نے بھی کچھ اشعار کہے تھے جو اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہیں
مصرع طرح . سفر کرے گا کہاں تک یہ راستہ مرے ساتھ

میں ہر جگہ لیے پھرتا ہوں آئینہ مرے ساتھ
تبھی تو قطع کیا اس نے رابطہ مرے ساتھ
تھی میری خام خیالی رہِ محبت میں
تڑپتا ہوگا مری طرح ہمنوا مرے ساتھ
جو وجہِ درد تھا وہ درد کی دوا ٹھرا
عجیب قسم کا یہ تجربہ ہوا مرے ساتھ
ترے دیار میں مہمان بن کے آیا تھا
ترا سلوک بڑا ناروا رہا مرے ساتھ
منافقت نے تمہاری بچا لیا ورنہ
تمہیں بھی ملتی یقیناً کوئی سزا مرے ساتھ
ہے فکر راہ سے گمراہ کہیں نہ ہو جاؤں
سفر کٹھن ہے_نہیں کوئی رہنما مرے ساتھ
میں دشمنوں کے علاقے میں خیریت سے ہوں
خدا کا شکر کسی کی تو ہے دعا مرے ساتھ
 

ہے فکر راہ سے گمراہ کہیں نہ ہو جاؤں

گمراہ کی ہ دب رہی ہے۔

مطلع سمجھ نہیں آیا۔
آئنہ تو عام طور پر محبوب کا آشنا ہوتا ہے۔​
 
آخری تدوین:

محمد فائق

محفلین

الف عین

لائبریرین
آئینہ مرے ساتھ؟ شاید شعری ضرورت کے تحت درست ہو مگر اردو میں اپنے ساتھ ہی رائج ہے
درست تو یوں ہی ہے، لیکن کیا کیا جائے ضرورت شعری ہے!!
گمراہ والا شعر الفاظ بدل کر استعمال کریں تو بہتر ہے۔
جیسے ۔۔۔۔ ہو نہ جاؤں کہیں
یہاں اگر اس سے پہلے گمراہ لایا جائے تو عیب تنافر ہو جاتا ہے۔ اگر کچھ ممکن نہ ہو سکے تو گمرہ‘ ہی استعمال کرو
 

محمد فائق

محفلین
درست تو یوں ہی ہے، لیکن کیا کیا جائے ضرورت شعری ہے!!
گمراہ والا شعر الفاظ بدل کر استعمال کریں تو بہتر ہے۔
جیسے ۔۔۔۔ ہو نہ جاؤں کہیں
یہاں اگر اس سے پہلے گمراہ لایا جائے تو عیب تنافر ہو جاتا ہے۔ اگر کچھ ممکن نہ ہو سکے تو گمرہ‘ ہی استعمال کرو
رہنمائی کے لیے شکرگزار ہوں سر
 
Top