برائے اصلاح " ہر شام کی قسمت میں سویرا نہیں ہوتا "

استادِ محترم جناب الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی و دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش ہے


کیا غم جو غمِ دل کا مداوا نہیں ہوتا
یہ روگ ہی ایسا ہے کہ ایسا نہیں ہوتا

ہو جائے تو ہو جائے الگ بات وگرنہ
دنیا میں کوئی شخص بھی اپنا نہیں ہوتا

اب تجھ سے گلہ کیا کریں اے گردش دوراں
ہر شام کی قسمت میں سویرا نہیں ہوتا

کچھ ہم بھی الگ سوچتے اے تلخئ حالات
سوچوں پہ اگر جبر کا پہرا نہیں ہوتا

ہر دامنِ پر چاک نہیں دامنِ یوسف
ہر دستِ رسا دستِ زلیخا نہیں ہوتا

وہ شعر جو لکھا گیا ہو خونِ جگر سے
وہ شعر تو صدیوں بھی پرانا نہیں ہوتا

جو شخص وفادار ہو ماں باپ کا ریحانؔ
وہ شخص کبھی دہر میں رسوا نہیں ہوتا
۰۰۰۰۰۰۰

شکریہ
 
مدیر کی آخری تدوین:
استادِ محترم جناب الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی و دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش ہے


کیا غم جو غمِ دل کا مداوا نہیں ہوتا
یہ روگ ہی ایسا ہے کہ ایسا نہیں ہوتا

ہو جائے تو ہو جائے الگ بات وگرنہ
دنیا میں کوئی شخص بھی اپنا نہیں ہوتا

اب تجھ سے گلہ کیا کریں اے گردش دوراں
ہر شام کی قسمت میں سویرا نہیں ہوتا

کچھ ہم بھی الگ سوچتے اے تلخئ حالات
سوچوں پہ اگر جبر کا پہرا نہیں ہوتا

ہر دامنِ پر چاک نہیں دامنِ یوسف
ہر دستِ رسا دستِ زلیخا نہیں ہوتا

وہ شعر جو لکھا گیا ہو خونِ جگر سے
وہ شعر تو صدیوں بھی پرانا نہیں ہوتا

جو شخص وفادار ہو ماں باپ کا ریحانؔ
وہ شخص کبھی دہر میں رسوا نہیں ہوتا
۰۰۰۰۰۰۰

شکریہ
خوبصورت!

بس ایک مصرع کو مزید رواں کرلیں

وہ شعر جو لکھا گیا ہو خونِ جگر سے
 
Top