برائے اصلاح :: کلام عبدالرزاق :: از: عبدالرزاق قادری ؔ

بہت بڑھیا جی۔
اب تو یہ آپ ہی کی کاوش شمار ہونی چاہیے۔ سبحان اللہ۔
اب مجھے بھی اس فنی دنیا میں محنت کرنا ہو گی۔ ورنہ میں کھویا ہوا ہی تھا۔ نوازش ، بارہا شکریہ

یہ سب آپ سب کی نرم دلی اور محبت کا ثبوت ہے۔
ورنہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
ذرہ نوازی ہے جناب کی کہ آپ نے ہماری صلاح کو پسند فرمایا، اصلاح اساتذہ کو زیبا ہے سو انھی کا انتظار ہے۔ آئیکن دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ آنسہ انتہا ، جناب مغزل کے علاوہ استادمحترم الف عین بھی اسے دیکھ کر پسند فرما چکے ہیں۔ آپ سب کی عزت افزائی کا بےحد شکریہ ۔
 
محمد خلیل الرحمٰن صاحب۔ سر جی۔ میرا جی چاہتا ہے کہ پہلی پوسٹ پر بھی کبھی توجہ فرما دیں۔ میں خوش ہو جاؤں گا۔

اتنی محبت سے تو آپ کچھ بھی کہتے ہم تیار ہوجاتے۔ لیجیے ہماری صلاح حاضر ہےگو ابھی استادِ محترم جناب الف عین کی اصلاح سے پہلے یہ کچھ بھی نہیں۔

بڑی ہی تیز ہے گرچہ روانی خون مسلم کی​
نہایت دل شکستہ ہے کہانی خون مسلم کی​
اگرچہ آج آ کے ہو گیا ارزاں بہت یہ خوں​
زمانہ دیکھ سکتا ہےجوانی خون مسلم کی​
ہمیں جب غیرکی تقلید میں بھولے حرم کو ہیں​
رہی باقی نہ اب وہ سرگرانی خون مسلم کی​
یہ آتی ہے صدا فرعون و ہامانِ زمانہ کی​
کرے کوئی نہ ا ب بھی پاسبانی خون مسلم کی​
اگر تو لوٹ کر پھر مصطفٰی کے در پہ آجائے​
خدا قائم کرے پھرحکمرانی خون مسلم کی​
 

الف عین

لائبریرین
عزیزم خلیل کی اصلاحیں یا صلاحیں زبردست ہیں۔ میں ان کا مشکور ہوں کہ اس قسم کے کاموں سے مجھے بچانے کا اچھا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔
بحر تو درست ہو گئی ہے، لیکن بس مفہوم میں اب بھی اشکال محسوس ہوتا ہے۔ مثلاً مطلع میں ہی، جب خون مسلم کی روانی تیز پائی گئی ہے تو پھر مسلماں کو بہت آگے ہونا چاہئے تھا ترقی کی دوڑ میں! پھر دل شکستہ کیوں، اور وہ بھی مسلم خود نہیں، اس کی کہانی! اس پر خود عبد الرزاق غور کریں تو بہتر ہے۔
 
Top