برائے اصلاح و تنقید (غزل30)

امان زرگر

محفلین
جنونِ دیدار آزمانا
حجاب غینی فقط بہانہ

ہماری باتوں پہ تلخ لہجہ
عدو سے ملنا تو مسکرانا

یہ کون ہے جو ادھر سے گزرا
اداس قریہ لگے سہانا

مذاق میں بھی ہمیں نہ بھائے
وہ تیرا پل بھر کو روٹھ جانا

میں کب سے آواز دے رہا ہوں
رکے گا کس بام پر زمانہ

رقم وہ لوحِ جبیں پہ میری
جو درد ہیں رشکِ تازیانہ

کہ لاکھ طوفاں ادھر سے گزرے
ہماری کوشش دیئے جلانا
 
آخری تدوین:
رقم وہ لوحِ جبیں پہ میری
جو درد ہیں رشکِ تازیانہ
یہ شعر سر کے اوپر سے گزر گیا۔
کہ لاکھ طوفاں ادھر سے گزرے
ہماری کوشش دیئے جلانا
کہ سے شعر کی ابتدا کرنا قابل گرفت ہے۔ ایسا صرف تب ہی درست مانا جائے گا جب شعر کسی قطعے کا حصہ ہو۔
میں کب سے آواز دے رہا ہوں
رکے گا کس بام پر زمانہ
شعر درست ہے، مگر بام کی زمانے کے ساتھ مناسبت نہیں ہے۔
 

امان زرگر

محفلین
کھلا ہے لوحِ جبیں پہ میری
شقاوتوں کا نگار خانہ

وہ لاکھ طوفاں ادھر سے گزرے
ہماری کوشش دیئے جلانا
یا
گزرنے والے ہوں لاکھ طوفاں
ہماری کوشش دیئے جلانا
 
آخری تدوین:

امان زرگر

محفلین
ہماری صلاحِ مزید

میں کب سے آواز دے رہا ہوں
کہیں رُکے گا بھی یہ زمانہ؟​
ہماری صلاح

اندھیری راتوں کی آندھیوں میں
ہماری کوشش دیئے جلانا​
لیں ریحان بھائی اب تو مسئلہ ہی حل ہو گیا، بہت شکریہ سر. مبتدی متبادل الفاظ کے چناؤ میں اپنی کم فہمی کی وجہ سے شدید مشکل کا شکار تھا. سلامت رہیں
 

امان زرگر

محفلین
رقم وہ لوحِ جبیں پہ میری
جو درد ہیں رشکِ تازیانہ

یہ شعر سر کے اوپر سے گزر گیا۔

کھلا ہے لوحِ جبیں پہ میری
شقاوتوں کا نگار خانہ

دوسرا شعر ابھی بھی بعید از فہم ہے۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یار کیا طوفانوں کی تعداد میں ایک دو صفروں کی کمی گوارا نہیں کی جا سکتی!!
ہزار طوفاں ادھر سے گزرے
تو مجھے بہترین لگ رہا ہے
 
یار کیا طوفانوں کی تعداد میں ایک دو صفروں کی کمی گوارا نہیں کی جا سکتی!!
ہزار طوفاں ادھر سے گزرے
تو مجھے بہترین لگ رہا ہے
پہلے ہم نے بھی یہی سوچا تھا۔ بس گزرے کو گزریں کیا تھا

ہزار طوفاں ادھر سے گزریں
 

امان زرگر

محفلین
اساتذہ کی شفقت کے بعد غزل کی جو صورت حال ہے وہ پیشِ خدمت ہے.

جنونِ دیدار آزمانا
حجابِ غینی فقط بہانہ

ہماری باتوں پہ تلخ لہجہ
عدو سے ملنا تو مسکرانا

یہ کون ہے جو اِدھر سے گزرا
اداس قریہ لگے سہانا

مذاق میں بھی ہمیں نہ بھائے
وہ تیرا پل بھر کو روٹھ جانا

میں کب سے آواز دے رہا ہوں
کہیں رُکے گا بھی یہ زمانہ؟

نہ دیکھا دار و رسن کا رسیا
بس ایک منصور تھا دوانہ

ہزار طوفاں اِدھر سے گزریں
ہماری کوشش دیئے جلانا
 
آخری تدوین:
Top