برائے اصلاح (نظم-3)

منذر رضا

محفلین
السلام علیکم،
اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے
الف عین
یاسر شاہ
محمد تابش صدیقی
سید عاطف علی
فلسفی

جگہ جگہ تری یادوں کے پھول ہی دیکھے
گو دیکھنے کو بہت کچھ تھا وادئ جاں میں
تجھے کبھی نہیں دیکھا ہے میں نے بے پردہ
ہمیشہ ہی رہا تو اک حجابِ عریاں میں
قبائے چاک بھی کہتی ہے چیختی ہوئی
ہے سوزنِ رفو وہ دیکھ دستِ جاناں میں
یہ طلسمِ نظر ہے یا کرشمۂ عرفاں
مرا بدن بھی کھڑا ہے صفِ رقیباں میں
فصیلِ شہرِ دلِ زار بھی گرا دی مگر
مکان بن نہ سکا میرا شہرِ جاناں میں
حروف تھے وہ تیرے وعدۂ محبت کے
جو تیر بن کے لگے اب مری رگِ جاں میں
متاعِ جاں تو لٹی حریفوں کی محفلوں میں
بتاؤ کیا لے کے جاؤں گا بزمِ یاراں میں
جمالِ یار کے جلوے میں دیکھتا کیسے
چھپی ہوئی تھی مری روح پردۂ جاں میں
مرے نصیب کے کرتوت دیکھیے حضرت
شبِ وصال بھی آئی لباسِ ہجراں میں
مہیب خامشی دشتِ جنوں میں تھی ایسی
مجھے لگا کہ میں ہوں دل کے دشتِ ویراں میں

شکریہ!
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
کچھ مصرعے بحر سے خارج ہیں، آج فرصت کم ہی مل سکی، اور اب بھی اٹھ رہا ہوں ۔ رات کو ان شاء اللہ دیکھتا ہوں تفصیل سے
 

الف عین

لائبریرین
ہمیشہ ہی رہا تو اک حجابِ عریاں میں
... رہا کے الف کا اسقاط اور ساتھ ساتھ تو کا طویل کھنچنا اچھا نہیں

قبائے چاک بھی کہتی ہے چیختی ہوئی
ہوئی، فعو کے وزن پر ہے فعلن نہیں

ہے سوزنِ رفو وہ دیکھ دستِ جاناں میں
رفُ وو باندھنا درست نہیں

یہ طلسمِ نظر ہے یا کرشمۂ عرفاں
بحر سے خارج

متاعِ جاں تو لٹی حریفوں کی محفلوں میں
بحر سے خارج

بتاؤ کیا لے کے جاؤں گا بزمِ یاراں میں
لِ کے تقطیع درست نہیں

مجھے لگا کہ میں ہوں دل کے دشتِ ویراں میں
ک مِ ہوں باندھا جانا اچھا نہیں
 

فلسفی

محفلین
منذر بھائی آپ کے خیالات دلچسپ ہیں۔ بس بحر کی تنگی کی وجہ سے آپ نے ہمت نہیں ہارنی۔ تھوڑی سے مزید محنت کریں اس غزل پر جیسا سر نے کہا ہے۔ یہ مزید نکھر جائے گی ان شاءاللہ
 

منذر رضا

محفلین
منذر بھائی آپ کے خیالات دلچسپ ہیں۔ بس بحر کی تنگی کی وجہ سے آپ نے ہمت نہیں ہارنی۔ تھوڑی سے مزید محنت کریں اس غزل پر جیسا سر نے کہا ہے۔ یہ مزید نکھر جائے گی ان شاءاللہ
فلسفی
حضور بالکل ہمت نہیں ہاروں گا، بس الف عین صاحب کی رہنمائی ملتی رہے اسی طرح اور آپ کی شفقت و محبت!
 

منذر رضا

محفلین
الف عین

ہمیشہ وجود ترا تھا حجابِ عریاں میں
قبائے چاک کے بربط کی بھی صدا ہے یہی
سوئی رفو کی ہے وہ دیکھ دستِ جاناں میں
یہ ہے طلسمِ نظر یا کرشمۂ عرفاں
متاعِ جاں تو حریفوں کی محفلوں میں لٹی
بتاؤ کیسے چلا جاؤں بزمِ یاراں میں
مجھے لگا کھڑا ہوں دل کے دشتِ ویراں میں

یہ مصرعے دیکھ دیجیے۔۔۔۔
تبدیلی کے بعد
 

الف عین

لائبریرین
ہمیشہ وجود ترا تھا حجابِ عریاں میں
.. بحر سے خارج اب بھی ہے

قبائے چاک کے بربط کی بھی صدا ہے یہی
بحر درست ہے اب، لیکن قبائے چاک کا بربط سمجھ میں نہیں آیا

سوئی رفو کی ہے وہ دیکھ دستِ جاناں میں
... رفو کی سوئی ہے... کہنے میں کیا حرج تھا

یہ ہے طلسمِ نظر یا کرشمۂ عرفاں
متاعِ جاں تو حریفوں کی محفلوں میں لٹی
بتاؤ کیسے چلا جاؤں بزمِ یاراں میں
... اوپر کے تینوں مصرع درست

مجھے لگا کھڑا ہوں دل کے دشتِ ویراں میں
... کَڑَ ہو تقطیع درست نہیں
لگا کہ جیسے ہوں میں دل کے....
ٹھیک لگے گا؟
 

منذر رضا

محفلین
الف عین
حضور اگر
قبائے چاک کے تاروں کی بھی صدا ہے یہی
یہ ٹھیک ہے؟
اور
ہمیشہ ہی تجھے دیکھا حجابِ عریاں میں

یہ دونوں ٹھیک ہیں؟
آپ کی نظرِ التفات کا شکر گزار ہوں!
 
Top