برائے اصلاح: بچھڑ کے اس سے ابھی تک نہ میرا دم نکلا

عاطف ملک

محفلین
اساتذہ کرام بالخصوص محترم الف عین اور محفلین کی خدمت میں یہ کاوش اصلاح و تنقید کی گزارش کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔۔۔

مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن

فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
تڑپتا دیکھ مجھے وہ بھی رو دیا اک دن
رقیب میرا شقاوت میں "ان" سے کم نکلا
خدائے حسن سمجھ کر سجود جس کو کیے
نصیبِ شوق وہ خود عابدِ صنم نکلا
مہِ تمام کے پہلو میں کہکشاں تھی اک
وہ ان کی زلفِ پریشاں کا ایک خم نکلا
دکھا دیا ہے انہیں چیر کر یہ دل اپنا
ابھی بھی شکوہ ہے ان کو کہ خون کم نکلا
مرے ہی صدقِ محبت میں تھی کمی عاطف
بچھڑ کے اس سے ابھی تک نہ میرا دم نکلا
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
کاشف اسرار احمد بھائی!
کچھ ارشاد ہی فرما دیا ہوتا!!
اگرچہ ہر بار سوچتا ہوں کہ محفل میں آج کل محض اسی کام میں سارا وقت ضائع ہوتا ہے۔ لائبریری اور سمت کے لیے مختص وقت میں سے۔ اکثر سوچتا ہوں کہ یہاں آیا ہی نہ کروں
ایک طرف قبلہ اعجاز عبید صاحب نہ آنے کی باتیں کر رہے ہیں،دوسری طرف محترمی راحیل فاروق بھائی کی جراحت سے محروم ہے اصلاحِ سخن کا سیکشن۔۔۔۔۔۔ آپ بھی چپکے سے غزل کو سندِ قبولیت دے کر چل دیے۔۔۔۔۔ایسے میں ہمارا کیا ہو گا؟؟ :(
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
عمدہ کاوش ہے .
فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
" ازراہ " کا مطلب آپ نے یہاں "براستہ" لیا ہے . مجھے شک ہے کہ یہ اردو بول چال کے مطابق نہیں . ازراہِ کرم ، ازراہِ ہمدردی وغیرہ ، ان معنوں میں تو یہ عام مستعمل ملتا ہے . سو اس بارے اساتذہ سے تصدیق کروا لیجئے .
دکھا دیا ہے انہیں چیر کر یہ دل اپنا
ابھی بھی شکوہ ہے ان کو کہ خون کم نکلا
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرہء خوں نہ نکلا
آتش
خیال مستعار لیا لگتا ہے . اسی بات کو کسی اور انداز سے کہیے .
یہ محض میری رائے ہے . اصلاح نہیں . کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں . غزل البتہ اچھی ہے .
 

عاطف ملک

محفلین
عمدہ کاوش ہے .

" ازراہ " کا مطلب آپ نے یہاں "براستہ" لیا ہے . مجھے شک ہے کہ یہ اردو بول چال کے مطابق نہیں . ازراہِ کرم ، ازراہِ ہمدردی وغیرہ ، ان معنوں میں تو یہ عام مستعمل ملتا ہے . سو اس بارے اساتذہ سے تصدیق کروا لیجئے .

بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرہء خوں نہ نکلا
آتش
خیال مستعار لیا لگتا ہے . اسی بات کو کسی اور انداز سے کہیے .
یہ محض میری رائے ہے . اصلاح نہیں . کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں . غزل البتہ اچھی ہے .
ازراہ کے استعمال پر مجھے بھی شک ہے۔۔۔
اور خیال مستعار لینے کا جہاں تک تعلق ہے،تو اس میں مجھے تو شرمندگی ہو رہی ہے کہ اپنی جہالت کو کیسے چھپاؤں۔دراصل میں نے یہ شعر ہی نہیں پڑھا ہوا :(۔۔۔آپ کی نشاندہی کا شکریہ۔۔۔کچھ کرتا ہوں اس کا۔۔۔۔
ویسے Alma جی!
آپ جتنی اچھی شاعرہ ہیں،اس سی کہیں اچھی نقاد ہیں۔ذاتی رائے ہے میری۔
سلامت رہیں
 
آخری تدوین:
کاشف اسرار احمد بھائی!
کچھ ارشاد ہی فرما دیا ہوتا!!

ایک طرف قبلہ اعجاز عبید صاحب نہ آنے کی باتیں کر رہے ہیں،دوسری طرف محترمی راحیل فاروق بھائی کی جراحت سے محروم ہے اصلاحِ سخن کا سیکشن۔۔۔۔۔۔ آپ بھی چپکے سے غزل کو سندِ قبولیت دے کر چل دیے۔۔۔۔۔ایسے میں ہمارا کیا ہو گا؟؟ :(
بڑے بھائی میں تو ابھی بھی خود اصلاح کا محتاج ہوں۔ آپ دیکھتے ہی ہیں کہ میں یہاں مستقل اپنی کاوشات اس غرض سے پوسٹ کرتا رہتا ہوں۔
اور دوسری اور زیادہ اہم بات کہ میں طفلِ مکتب اساتذہ سے پہلے کسی "اصلاح" کا اہل خود کو نہیں مانتا۔
امید ہے اس نالائق کا عذر قابل قبول ہوگا۔
 

الف عین

لائبریرین
فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
÷÷از راہ پر تو بات ہو گئی۔ مجھے لگتا ہے کہ فشار اشک بھی درست نہیں۔ فشار مراد دباؤ، اشکوں کے دباؤ کی صورت غم نکلنا؟

مہِ تمام کے پہلو میں کہکشاں تھی اک
وہ ان کی زلفِ پریشاں کا ایک خم نکلا
÷÷’اک‘ کی جگہ مکمل ایک ہی استعمال کرو۔ بحر اس کی اجازت دیتی ہے۔
باقی تمام اشعار درست ہیں بلکہ بہت خوب۔ داد قبول کرو۔
 

عاطف ملک

محفلین
فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
÷÷از راہ پر تو بات ہو گئی۔ مجھے لگتا ہے کہ فشار اشک بھی درست نہیں۔ فشار مراد دباؤ، اشکوں کے دباؤ کی صورت غم نکلنا؟
محترم۔۔۔۔۔میں فشار کو بہاؤ سمجھتا رہا ہوں آج تک،ابھی لغت میں دیکھا تو معانی معلوم ہوئے :unsure:
مطلع کے لیے کچھ سوچتا ہوں۔۔۔۔۔
مہِ تمام کے پہلو میں کہکشاں تھی اک
وہ ان کی زلفِ پریشاں کا ایک خم نکلا
÷÷’اک‘ کی جگہ مکمل ایک ہی استعمال کرو۔ بحر اس کی اجازت دیتی ہے۔
یہاں ایک ہی کہا تھا، ٹائپو کی غلطی ہو گئ
باقی تمام اشعار درست ہیں بلکہ بہت خوب۔ داد قبول کرو۔
آپ کی داد ہے تو دل و جان سے قبول کروں گا۔۔۔۔مرا تو آج کا دن ہی مبارک ہو گیا ہے۔
بہت بہت شکریہ استادِ محترم
 
Top