برائے اصلاح ( بحرِخفیف )

نوید ناظم

محفلین
جو مجھے انتظار ہے ابھی تک
راستے میں بہار ہے ابھی تک

ہو سکے تو ستاؤ اور مجھے
میرے دل کو قرار ہے ابھی تک

اِس محبت میں پھنس نہ جانا پھر
دیکھ! راہِ فرار ہے ابھی تک

ایک مدت ہوئی چلا گیا وہ
آنکھ کیوں اشک بار ہے ابھی تک

وہ مِرے دل سے کھیل سکتا ہے
اُس کو یہ اختیار ہے ابھی تک

عشق ہی ماند پڑ گیا شاید
حسن پر تو نکھار ہے ابھی تک

اُس نے آنکھوں سے کچھ پلایا تھا
یہ جو ہم کو خمار ہے ابھی تک

اور بھی بے وفائی کیجے گا
آپ پر اعتبار ہے ابھی تک
 

الف عین

لائبریرین
نوید ناظم شاید میں پہلے بھی کہہ چکا ہوً کہ اکثر اسقاط جائز ہونے پر بھی روانی کو متاثر کرتا ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو اسقاط سے بچنا چاہیے۔ اور اگر ردیف میں ہی اسقاط ہو تو طبیعت مکدر ہو جاتی ہے۔
خود ہی ’ابھی تک‘ کی جگہ ’اب ےک‘ پڑھ کر دیکھو۔ کچھ فرق محسوس ہوتا ہے؟؟؟؟
اگر نہیں ہوتا تو مجھے اپنی خوش فہمی میں تبدیلی کرنی پڑے گی تمہاری موزونیِ طبع کے بارے میں جو بنا رتکھی ہے۔
 

نوید ناظم

محفلین
نوید ناظم شاید میں پہلے بھی کہہ چکا ہوً کہ اکثر اسقاط جائز ہونے پر بھی روانی کو متاثر کرتا ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو اسقاط سے بچنا چاہیے۔ اور اگر ردیف میں ہی اسقاط ہو تو طبیعت مکدر ہو جاتی ہے۔
خود ہی ’ابھی تک‘ کی جگہ ’اب ےک‘ پڑھ کر دیکھو۔ کچھ فرق محسوس ہوتا ہے؟؟؟؟
اگر نہیں ہوتا تو مجھے اپنی خوش فہمی میں تبدیلی کرنی پڑے گی تمہاری موزونیِ طبع کے بارے میں جو بنا رتکھی ہے۔
بہت شکریہ سر آپ ہمیشہ شفقت فرماتے ہیں۔۔۔۔

اپنی کم علمی پر نادم ہوں' آئندہ انشاءاللہ کوشش کروں گا کہ اسقاط کے متعلق مزید احتیاط برتوں' اور ردیف میں تو بالکل بھی کوئی حرف نہیں گراوں گا۔ گو کہ اس طرح ایک مقتدی کے لیے بڑی بحروں میں غزل کہنا اور بھی مشکل ہو جائے گا۔
اب ردیف کو بدل دیا ہے' آپ دیکھیے گا اِسے

جو مجھے انتظار ہے اب تک
راستے میں بہار ہے اب تک

ہو سکے تو ستاؤ اور مجھے
میرے دل کو قرار ہے اب تک

اس محبت میں پھنس نہ جانا پھر
دیکھ! راہِ فرار ہے اب تک

ایک مدت ہوئی وہ چھوڑ گیا
آنکھ کیوں اشک بار ہے اب تک

وہ مرے دل سے کھیل سکتا ہے
اُس کو یہ اختیار ہے اب تک

عشق ہی ماند پڑ گیا شاید
حسن پر تو نکھار ہے اب تک

اس نے آنکھوں سے کچھ پلایا تھا
یہ جو ہم کو خمار ہے اب تک

اور بھی بے وفائی کیجے گا
آپ پر اعتبار ہے اب تک

سر اس میں ردیف ' اب بھی' کی جا سکتی ہے۔ پتہ نہیں اُس میں تنافر ہو گا یا نہیں، آپ ہی رہنمائی فرمائیں گے اس بارے بھی۔
 

الف عین

لائبریرین
لو اسے بھی لے لیا۔

جو مجھے انتظار ہے اب تک
راستے میں بہار ہے اب تک
۔۔ دو لخت لگ رہا ہے ،جھے

ہو سکے تو ستاؤ اور مجھے
میرے دل کو قرار ہے اب تک
÷÷ درست

اس محبت میں پھنس نہ جانا پھر
دیکھ! راہِ فرار ہے اب تک
÷÷ پہلا مصرع الفاظ بدل کر دیکھو
اس محبت میں پھر نہ پھنس جانا


ایک مدت ہوئی وہ چھوڑ گیا
آنکھ کیوں اشک بار ہے اب تک
÷÷درست

باقی تمام اشعار درست محسوس ہو رہے ہیں
 

نوید ناظم

محفلین
لو اسے بھی لے لیا۔

جو مجھے انتظار ہے اب تک
راستے میں بہار ہے اب تک
۔۔ دو لخت لگ رہا ہے ،جھے

ہو سکے تو ستاؤ اور مجھے
میرے دل کو قرار ہے اب تک
÷÷ درست

اس محبت میں پھنس نہ جانا پھر
دیکھ! راہِ فرار ہے اب تک
÷÷ پہلا مصرع الفاظ بدل کر دیکھو
اس محبت میں پھر نہ پھنس جانا


ایک مدت ہوئی وہ چھوڑ گیا
آنکھ کیوں اشک بار ہے اب تک
÷÷درست

باقی تمام اشعار درست محسوس ہو رہے ہیں

بہت شکریہ سر۔۔۔
جی مطلع دو لخت لگ رہا تھا پھر یہی قریب ترین محسوس ہوا۔۔۔۔سر اگر اسے یوں کر دیا جائے تو؟
باغ کو انتظار ہے اب تک
راستے میں بہار ہے تک

اس محبت میں پھنس نہ جانا پھر
دیکھ! راہِ فرار ہے اب تک
÷÷ پہلا مصرع الفاظ بدل کر دیکھو
اس محبت میں پھر نہ پھنس جانا
ٹھیک سر!
 
Top