برائے اصلاح: آپ اگر بوٹ کی کمان میں ہیں

مقبول

محفلین
استادِ محترم الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب
ایک غزل آپ کی خدمت میں اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں

آپ اگر بوٹ کی کمان میں ہیں
سمجھیے ہر طرح امان میں ہیں

بوٹ ہی قوم کا محافظ ہے
لوگ اب بھی اسی گمان میں ہیں

کل جو تذلیل کرتے تھے ان کی
آج وہ ان کی ہی امان میں ہیں

غاصبوں کو دکھا ئیں راہِ راست
کیا وُہ تارے بھی آسمان میں ہیں؟

ہم کو کیا منزلوں نے ملنا ہے
ہم تو ٹھہرے ہوئے زمان میں ہیں

مانے مقبول جو نہ حکم ان کا
وُہ ریاست کے ملزمان میں ہیں
 

الف عین

لائبریرین
مطلع میں ارشد چوہدری نے غلط مصرعے میں غلط غلطی نکالی، اصل میں سمجھیےکے تلفظ کی غلطی ہے
یوں سمجھیے بہت امان میں ہیں
مم
بوٹ ہی قوم کا محافظ ہے
لوگ اب بھی اسی گمان میں ہیں
یہ کیا انگریزی کا بلکہ کمپیوٹری زبان کا Bot ہے؟
دو اشعار بوٹ کے بارے میں ہی ہیں، لیکن انہیں قطع بند نہیں کیا جا سکتا۔ بلکہ دونوں بالکل متضاد خیال کے ہیں۔ شعر ویسے درست ہے تکنیکی طور پر
کل جو تذلیل کرتے تھے ان کی
آج وہ ان کی ہی امان میں ہیں
یہ بھی بوٹ کے بارے میں ہی لگ رہا ہے! بلکہ لگ رہا ہے کہ یہ نظم ہے اسی موضوع پر۔ درست ہے یہ بھی
غاصبوں کو دکھا ئیں راہِ راست
کیا وُہ تارے بھی آسمان میں ہیں؟
درست، لیکن ایک بہتر صورت
غاصبوں کو جو راہ راست دکھائیں
ہم کو کیا منزلوں نے ملنا ہے
ہم تو ٹھہرے ہوئے زمان میں ہیں
ہم یا منزل؟ ملنے کا فاعل کون ہے؟ واضح نہیں ہوا
شاید یہ کہنا چاہ رہے ہیں
منزلیں ہم کو کیا ملیں گی کبھی
ویسے اردو میں زمان عموماً استعمال نہیں ہوتا، اضافت کے ساتھ ہی زماں استعمال ہوتا ہے
مانے مقبول جو نہ حکم ان کا
وُہ ریاست کے ملزمان میں ہیں
ملزمان بھی زمان کی طرح اضافت اور. غنہ کے ساتھ استعمال ہوتا ہے
لیکن جب بنا ہی لیا ہے قافیہ تو چلنے دو۔
 

مقبول

محفلین
سر ٔ الف عین ، بہت شکریہ
طلع میں @ارشد چوہدری نے غلط مصرعے میں غلط غلطی نکالی، اصل میں سمجھیےکے تلفظ کی غلطی ہے
یوں سمجھیے بہت امان میں ہیں
مم
مطلع کچھ تبدیل کیا ہے
آپ اگر بُوٹ کی کمان میں ہیں
چاہے غدار ہوں ، امان میں ہیں
یہ بھی بوٹ کے بارے میں ہی لگ رہا ہے! بلکہ لگ رہا ہے کہ یہ نظم ہے اسی موضوع پر۔ درست ہے یہ بھی
قافیہ اور خیال کی تکرار کی وجہ سے یہ شعر نکال دیا ہے
درست، لیکن ایک بہتر صورت
غاصبوں کو جو راہ راست دکھائیں
سر، یہ تو وزن میں نہیں آرہا
ملزمان بھی زمان کی طرح اضافت اور. غنہ کے ساتھ استعمال ہوتا ہے
لیکن جب بنا ہی لیا ہے قافیہ تو چلنے دو۔
ملزمان کو مجرمان سے بدل دیا ہے
مانے مقبول جو نہ حکم ان کا
وُہ ریاست کے مجرمان میں ہیں
 

الف عین

لائبریرین
ابھی مطلع کی ایک اور فاش غلطی پر نظر پڑی، کمان اور امان میں ایطا ہے، کو کہ بقیہ قوافی میں "مان" نہیں، صرف "آن" ہے
آخری فعلن کوفعلان کیا جاسکتا ہے، اس طرح " ت دکھائیں" فعللان کے ہم وزن اور درست ہے بحر میں
مجرمان، ملزمان، زمان، یعنی "ان" سے جمع بننے والے الفاظ فارسی میں درست ہیں، لیکن اردو میں اجنبی۔ اردو میں "ون" سے ہی ان کی جمع مستعمل ہے۔ جیسے ملزموں /مجرموں کو گرفتار کیا گیا
 

مقبول

محفلین
سر الف عین
ابھی مطلع کی ایک اور فاش غلطی پر نظر پڑی، کمان اور امان میں ایطا ہے، کو کہ بقیہ قوافی میں "مان" نہیں، صرف "آن" ہے
سر، بہت شکریہ۔ اچھا ہو آپ نے وقت پر غلطی پکڑ لی ۔ میں اشعار کی تعداد محدود رکھنے کے چکر میں اس غلطی پر غور نہ کر سکا۔ اب ایطا کا سقم بھی دور ہو جائے گا اور مزید اشعار کا راستہ بھی کھل جائے گا
آخری فعلن کوفعلان کیا جاسکتا ہے، اس طرح " ت دکھائیں" فعللان کے ہم وزن اور درست ہے بحر میں
جی سر، ایسا بالکل ممکن ہے اگر دکھائیں کو فعولن کی بجائے یں کرا کر فعول کے وزن پر لے لیا جائے
مجرمان، ملزمان، زمان، یعنی "ان" سے جمع بننے والے الفاظ فارسی میں درست ہیں، لیکن اردو میں اجنبی۔ اردو میں "ون" سے ہی ان کی جمع مستعمل ہے۔ جیسے ملزموں /مجرموں کو گرفتار کیا گیا
سر، میں بہت ممنون ہوں کہ آپ کی وجہ سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملزمان اور مجرمان جیسے الفاظ تو پاکستان کے اردو اخبارات میں بھی مستعمل عام ہیں

سر، اب دیکھیے
آپ اگر بُوٹ کی مچان میں ہیں
چاہے غدار ہوں ، امان میں ہیں

بُوٹ ہی قوم کا محافظ ہے
لوگ اب بھی اسی گمان میں ہیں

دن بدن نیچے جا رہے ہیں ہم
ہیں سمجھتے مگر ، اُڑان میں ہیں

غاصبوں کو جو راہِ راست دکھائیں
کیا وُہ تارے بھی آسمان میں ہیں؟

سب کے ہیں بے گنہ نشانے پر
تیر جن جن کی بھی کمان میں ہیں

زورِ بندوق پر کیے ہیں سبھی
اعتراف اپنے جو بیان میں ہیں

مانے مقبول جو نہ حکم ان کا
وُہ ریاست کے مجرمان میں ہیں
 

مقبول

محفلین
حروف کے اسقاط کی وجہ سے روانی غائب ہو گئی ہے
باقی اشعار درست ہیں
سر الف عین ، بہت شکریہ
نیچے میں ے گر رہا تھا۔ اگر ایسے کر دیں تو سقوط ختم ہو جائے گا
دن بدن جا رہے ہیں نیچے ، پر
یا
پستیوں میں ہیں گر چکے پھر بھی
ہم سمجھتے ہیں، ہم اڑان میں ہیں
 
آخری تدوین:
جاسمن صاحبہ اور محب علوی صاحب
پسندیدگی کے لیے شکر گذار ہوں
بہت برمحل کلام ہے۔ کروڑوں لوگوں کا نوحہ پڑھا ہے آپ نے۔ داد بہت چھوٹا لفظ ہے اس کلام کے لیے، تاریخ کچھ خود تخلیق کرے کی اس کلام کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ۔
بات اوزان، شعریت اور کلام کو موزونیت کی نہیں۔ یہاں بات ایسے کلام کی ہے جو دل کی آواز ہی نہیں روح کی ترجمان بھی ہے ۔
 

مقبول

محفلین
بہت برمحل کلام ہے۔ کروڑوں لوگوں کا نوحہ پڑھا ہے آپ نے۔ داد بہت چھوٹا لفظ ہے اس کلام کے لیے، تاریخ کچھ خود تخلیق کرے کی اس کلام کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ۔
بات اوزان، شعریت اور کلام کو موزونیت کی نہیں۔ یہاں بات ایسے کلام کی ہے جو دل کی آواز ہی نہیں روح کی ترجمان بھی ہے ۔
بہت بہت شکریہ محب علوی صاحب۔ آپ کے الفاظ میرے لیے بہت قیمتی ہیں حالانکہ میں اتنی تعریف کے قابل نہیں ہوں ۔ میرا لکھا ہو ا اگر کوئی مناسب شکل اختیار کرتا ہے تو وہ استادِ محترم الف عین صاحب کی محنت اور رہنمائی کی وجہ سے ہو پاتا ہے جس کے لیے میں ان کا جتنا بھی شکر گذار ہوں کم ہے۔ اللہ انہیں لمبی اور صحت مند زندگی عطا فرمائے اور آپ کو خوش رکھے۔
پچھلے دنوں میں نے یہی غزل ایک مشاعرے میں پڑھی تو حاضرین نے بہت لطف اٹھایا اور بہت داد سے نوازا۔😊
 
Top