برائے اصلاح : آساں ہے دلِ ماہئ بے آب میں رہنا

صابرہ امین

لائبریرین
رومانوی اعتبار سے سندھ پنجاب سے کم نہیں :)
بلکہ پیار محبت اور دوسرے جذبات ہر خطےمیں بسنے والوں میں یکساں ہوتے ہے۔ کیونکہ یہ جذبات فطری ہیں ۔ اس لیے ہر خطے میں رومانوی داستانیں بھی پائی جاتی ہیں۔
ہاں تو پھر پنجاب ہی کیوں؟!!
بھئی مذاق کیا تھا ! :LOL:
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہاں تو پھر پنجاب ہی کیوں؟!!
بھئی مذاق کیا تھا ! :LOL:
پنجاب سے متعلق ہمارے بلند بانگ دعوؤں کو بھی مذاق میں لیا جائے
حالانکہ مجھے پھر بھی لگتا ہے کہ اس کارِ زیاں یعنی کہ عشق وشق میں پنجاب کا نمبر پہلا ہو گا 😜🤣🤣🤣🤣
 
پنجاب سے متعلق ہمارے بلند بانگ دعوؤں کو بھی مذاق میں لیا جائے
حالانکہ مجھے پھر بھی لگتا ہے کہ اس کارِ زیاں یعنی کہ عشق وشق میں پنجاب کا نمبر پہلا ہو گا 😜🤣🤣🤣🤣
ہانی و شہ مراد (بلوچستان) -- کیا و سادو (بلوچستان) -- حمال و مہ گنج (بلوچستان) -- رمن رند و ریحان لاشاری (بلوچستان)
دوستن و شیری (بلوچستان) --- سوہنا و بشکلی (بلوچستان)
سسی پنوں (سندھ) --لیلا کنیسر (سندھ) -- نوری جام تماچی (سندھ) -- عمر ماروی (سندھ)
آدم خان (پختونخواہ) و درخانائی -- یوسف خان (پختونخواہ) و شیربانو
--شیر عالم (پختونخواہ) و مامونئی
لو فیر پنجاب کا پہلا نمبر سمجھنے والے دوسرے صوبوں میں ہونے والی محبتوں کے صدیوں پرانے قصے دیکھ کر یہ سمجھ جائیں کہ عشق ایک خالص انسانی جذبہ ہے اور یہ جذبہ کسی خاص صوبے سے نہ تو نتھی ہو سکتا ہے اور نہ ہی اس کا ہونا کوئی عیب ہے ۔ ہاں اس میں گندگی کرنے والے کو کوئی بھی معاشرہ درست نہیں کہتا۔ ویسے بھی ہیر رانجھا کا اصل ہیرو کون ہے کوئی بتا سکتا ہے؟؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہانی و شہ مراد (بلوچستان) -- کیا و سادو (بلوچستان) -- حمال و مہ گنج (بلوچستان) -- رمن رند و ریحان لاشاری (بلوچستان)
دوستن و شیری (بلوچستان) --- سوہنا و بشکلی (بلوچستان)
سسی پنوں (سندھ) --لیلا کنیسر (سندھ) -- نوری جام تماچی (سندھ) -- عمر ماروی (سندھ)
آدم خان (پختونخواہ) و درخانائی -- یوسف خان (پختونخواہ) و شیربانو
--شیر عالم (پختونخواہ) و مامونئی
لو فیر پنجاب کا پہلا نمبر سمجھنے والے دوسرے صوبوں میں ہونے والی محبتوں کے صدیوں پرانے قصے دیکھ کر یہ سمجھ جائیں کہ عشق ایک خالص انسانی جذبہ ہے اور یہ جذبہ کسی خاص صوبے سے نہ تو نتھی ہو سکتا ہے اور نہ ہی اس کا ہونا کوئی عیب ہے ۔ ہاں اس میں گندگی کرنے والے کو کوئی بھی معاشرہ درست نہیں کہتا۔ ویسے بھی ہیر رانجھا کا اصل ہیرو کون ہے کوئی بتا سکتا ہے؟؟
میرے مذاق پر آپ پوری تحقیق کر لائے فیصل بھائی 🙂
ویسے بھی ہیر رانجھا کا اصل ہیرو کون ہے کوئی بتا سکتا ہے؟؟
اداکار کا بتا سکتا ہوں 😜
 

ارشد رشید

محفلین
انی و شہ مراد (بلوچستان) -- کیا و سادو (بلوچستان) -- حمال و مہ گنج (بلوچستان) -- رمن رند و ریحان لاشاری (بلوچستان)
دوستن و شیری (بلوچستان) --- سوہنا و بشکلی (بلوچستان)
جناب برا نہ مانیے گا ایسے تو میں بھی اپنے محلے کی ہیر رانجھوں کے نام لکھ سکتا ہوں - یہ سارے نام جو آپ نے بلوچستان سے لکھے ہیں ان میں سے ایک بھی معروف نہیں ہے -
بات صرف رومانی داستانوں کی نہیں ہے ان رومانی داستانوں کی ہے جو اپنے علاقے کی حدود سے نکل کر عالمگیر شہرت تک پہنچ گئیں -
 
جناب برا نہ مانیے گا ایسے تو میں بھی اپنے محلے کی ہیر رانجھوں کے نام لکھ سکتا ہوں - یہ سارے نام جو آپ نے بلوچستان سے لکھے ہیں ان میں سے ایک بھی معروف نہیں ہے -
بات صرف رومانی داستانوں کی نہیں ہے ان رومانی داستانوں کی ہے جو اپنے علاقے کی حدود سے نکل کر عالمگیر شہرت تک پہنچ گئیں -
آپ سے اور باقی سب سے گزارش ہے کہ ان ناموں کو جو خادم نے پیش کیئے ہیں پر نام بہ نام اور الگ الگ ریسرچ فرما لیں ۔ یہ داستانیں بلوچ روایات میں کم و بیش وہی مقام رکھتی ہیں جو ہیر رانجھا یا مرزا صاحباں کا پنجاب میں ہے ۔ اور اگر بالفرض محال آپ کی بات کو درست مان لیا جائے تو یہ ماننا پڑے گا بلوچ روایات رومانوی داستانوں کے معاملے میں بانجھ ہیں جو میں ماننے کو تیار نہیں ہوں کیونکہ رومان کا عدم وجود میری نظر میں تو غیر فطری ہے ۔ آپ اسے کیا سمجھتے ہیں میں نہیں جانتا.
دوسرا ان داستانوں کا حوالہ مجھے پاکستان سے کم اور بین الاقوامی مصادر سے زیادہ ملا اس سے ان داستانوں کے گلی محلے کی داستانیں ہونے کے تصور کی نفی ہوتی ہے
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
مجھے تو دل ماہی.... قبول ہے۔
پھر ٹھیک ہے سر
بہت شکریہ
اوقات میں رہنے کا تمہیں نسخہ بتاؤں ؟
دو چار منٹ حلقۂ احباب میں رہنا !
نکتہ تو خوب ہے جیسا شکیل میاں نے کہا ہے، لیکن واضح نہیں کہ کس کے حلقہ احباب میں، شاعر کے یا خود محبوب/مخاطب کے؟
سر ! اس ابہام کو رہنے دوں یا کچھ اور سوچوں ؟

نئے اشعار برائے اصلاح

صد گونہ مزا زیست کا لینا ہے تو ہر پل
اے شخص ! تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا

میں عشق ہوں ، رہنا ہے مجھے دشت میں ، لیکن
تم حُسن ہو ، تم گلشنِ شاداب میں رہنا

تب مجھ پہ کھلا بحرِ محبت کا ہر اک راز
جب مجھ کو پڑا ہجر کے گرداب میں رہنا

آساں ہے میاں ! حلقۂ گرداب میں رہنا
مشکل ہے، دلِ عاشقِ بیتاب میں رہنا
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
پھر ٹھیک ہے سر
بہت شکریہ


سر ! اس ابہام کو رہنے دوں یا کچھ اور سوچوں ؟
رہنے دو
نئے اشعار برائے اصلاح

صد گونہ مزا زیست کا لینا ہے تو ہر پل
اے شخص ! تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا
صد گونہ کلاسیکی اظہار بیان ہے، کچھ سادہ سا مصرع بہتر ہو گا
دوسرا مصرع بھی اے شخص کی وجہ سے عجیب لگ رہا ہے
میں عشق ہوں ، رہنا ہے مجھے دشت میں ، لیکن
تم حُسن ہو ، تم گلشنِ شاداب میں رہنا
درست
تب مجھ پہ کھلا بحرِ محبت کا ہر اک راز
جب مجھ کو پڑا ہجر کے گرداب میں رہنا
گرداب میں رہتا ہی کون ہے؟ مجبوری میں ہی تو ممکن ہے! بہر حال اس کے علاوہ درست ہی ہے
آساں ہے میاں ! حلقۂ گرداب میں رہنا
مشکل ہے، دلِ عاشقِ بیتاب میں رہنا
یہاں گرداب میں مجبوراً رہنے والی بات درست لگتی ہے، اس صورت میں مطلع اچھا لگا
 

اشرف علی

محفلین
ٹھیک ہے سر ، شکریہ

صد گونہ مزا زیست کا لینا ہے تو ہر پل
اے شخص ! تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا
صد گونہ کلاسیکی اظہار بیان ہے، کچھ سادہ سا مصرع بہتر ہو گا
دوسرا مصرع بھی اے شخص کی وجہ سے عجیب لگ رہا ہے
ہر آن مزا زیست کا لینا ہے تو ہر پل
تم اب سے تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا
................................
ہر آن مزا زیست کا لینے کے لیے تم
یا
ہر لمحۂ ہستی کا مزہ لینا ہے تو پھر
ہر سانس تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا

گرداب میں رہتا ہی کون ہے؟ مجبوری میں ہی تو ممکن ہے! بہر حال اس کے علاوہ درست ہی ہے
اچھا !
یہاں گرداب میں مجبوراً رہنے والی بات درست لگتی ہے، اس صورت میں مطلع اچھا لگا
بہت بہت شکریہ سر ، جزاک اللّٰہ خیراً
مجھے تو مطلع پسند آیا
پذیرائی کے لیے ممنون ہوں سر
 

الف عین

لائبریرین
ہر لمحۂ ہستی کا مزہ لینا ہے تو پھر
کے علاوہ دوسرا کوئی بھی متبادل رکھ سکتے ہو، اس مصرعے میں لینا کے الف کا اسقاط اور تو کی و کا طویل کھنچنا اچھا نہیں لگتا
 

اشرف علی

محفلین
ہر لمحۂ ہستی کا مزہ لینا ہے تو پھر
کے علاوہ دوسرا کوئی بھی متبادل رکھ سکتے ہو، اس مصرعے میں لینا کے الف کا اسقاط اور تو کی و کا طویل کھنچنا اچھا نہیں لگتا
ٹھیک ہے سر
بہت بہت شکریہ
جزاک اللّٰہ خیراً

ہر آن مزا زیست کا لینا ہے تو ہر پل
اس مصرع کو "ہر پل" کی جگہ "پھر تم" کے ساتھ رکھ لیتا ہوں تا کہ دوسرا مصرع " ہر سانس تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا " سیٹ ہو جائے ...
 

اشرف علی

محفلین
سر ! کیا م تا م اب تمام اشعار ٹھیک ہیں ؟
~~~~~~~~~~~
آساں ہے دلِ ماہئ بے آب میں رہنا
مشکل ہے ، ہمارے دلِ بے تاب میں رہنا !

آساں ہے میاں ! حلقۂ گرداب میں رہنا
مشکل ہے ، دلِ عاشقِ بیتاب میں رہنا

میں عشق ہوں ، رہنا ہے مجھے دشت میں ، لیکن
تم حُسن ہو ، تم گلشنِ شاداب میں رہنا

ہر آن مزا زیست کا لینا ہے تو پھر تم
ہر سانس تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا

نازک بدن اتنے ہو ، کہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے
کمرے میں تم اپنے ، شبِ مہتاب میں رہنا

قیدی کوئی رہتا ہے کسی جیل میں جیسے
ویسے ہی تم اِس عالمِ اسباب میں رہنا

تھا ان کی طبیعت میں تو پہلے سے ہی رومان
راس آتا نہ کیسے انہیں پنجاب میں رہنا

دریا میں ، سمندر میں ، جو رہنے کا ہو عادی
کب اُس کے لیے سہل ہے تالاب میں رہنا !

اوقات میں رہنے کا تمہیں نسخہ بتاؤں ؟
دو چار منٹ حلقۂ احباب میں رہنا !

تب مجھ پہ کھلا بحرِ محبت کا ہر اک راز
جب مجھ کو پڑا ہجر کے گرداب میں رہنا

جس خواب کی تعبیر تمہیں چاہیے اشرف !
کھوئے ہوئے ہر وقت تم اُس خواب میں رہنا
 

اشرف علی

محفلین
مطلع ایک ہی رکھو، دونوں مطلع تقریباً ایک ہی مفہوم کے ہیں
ٹھیک ہے سر ، شکریہ

نسخہ تمہیں اوقات میں رہنے کا بتاؤں؟
کر دو
اچھا ! بہت بہت شکریہ سر ، جزاک اللّٰہ خیراً

اصلاح و رہنمائی کے لیے ممنون و متشکر ہوں سر
اللّٰہ کریم آپ کا سایہ تادیر سلامت رکھے ، آمین ۔
 

اشرف علی

محفلین
اصلاح کے بعد
~~~~~~~~~~
آساں ہے دلِ ماہئ بے آب میں رہنا
مشکل ہے ، ہمارے دلِ بے تاب میں رہنا !

میں عشق ہوں ، رہنا ہے مجھے دشت میں ، لیکن
تم حُسن ہو ، تم گلشنِ شاداب میں رہنا

ہر آن مزا زیست کا لینا ہے تو پھر تم
ہر سانس تلاشِ غمِ نایاب میں رہنا

نازک بدن اتنے ہو ، کہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے
کمرے میں تم اپنے ، شبِ مہتاب میں رہنا

قیدی کوئی رہتا ہے کسی جیل میں جیسے
ویسے ہی تم اِس عالمِ اسباب میں رہنا

تھا ان کی طبیعت میں تو پہلے سے ہی رومان
راس آتا نہ کیسے انہیں پنجاب میں رہنا

دریا میں ، سمندر میں ، جو رہنے کا ہو عادی
کب اُس کے لیے سہل ہے تالاب میں رہنا !

نسخہ تمہیں اوقات میں رہنے کا بتاؤں ؟
دو چار منٹ حلقۂ احباب میں رہنا !

تب مجھ پہ کھلا بحرِ محبت کا ہر اک راز
جب مجھ کو پڑا ہجر کے گرداب میں رہنا

جس خواب کی تعبیر تمہیں چاہیے اشرف !
کھوئے ہوئے ہر وقت تم اُس خواب میں رہنا
 

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمد احسن سمیع راحلؔ صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔

~~~~~~~~~~
آساں ہے دلِ ماہئ بے آب میں رہنا
مشکل ہے ، ہمارے دلِ بے تاب میں رہنا !

خلوت میں مِلو اُس سے کہ جلوت میں مِلو تم
دونوں ہی جگہ عشق کے آداب میں رہنا

نازک بدن اتنے ہو ، کہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے
کمرے میں تم اپنے ، شبِ مہتاب میں رہنا

قیدی کوئی رہتا ہے کسی جیل میں جیسے
ویسے ہی تم اِس عالمِ اسباب میں رہنا

تھا ان کی طبیعت میں تو پہلے سے ہی رومان
راس آتا نہ کیسے انہیں پنجاب میں رہنا

ہر تارِ نفَس میں تمہیں محسوس کروں مَیں
تم دل میں تو ہو ، اب مِرے اعصاب میں رہنا

دریا میں ، سمندر میں ، جو رہنے کا ہو عادی
کب اُس کے لیے سہل ہے تالاب میں رہنا !

اوقات میں رہنے کا تمہیں نسخہ بتاؤں ؟
دو چار منٹ حلقۂ احباب میں رہنا !

کرتا جو نہ مَیں بحرِ محبت کا تقاضہ
پڑتا نہ مجھے ہجر کے گرداب میں رہنا

جس خواب کی تعبیر تمہیں چاہیے اشرف !
کھوئے ہوئے ہر وقت تم اُس خواب میں رہنا
محمد عبدالرؤوف بھائی ، صریر بھائی ، صابرہ امین صاحبہ ، سیما علی صاحبہ
حوصلہ افزائی اور پذیرائی کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ
اللہ تعالیٰ آپ سب کو شاد و سلامت رکھے ، آمین ۔
 
Top