بالی وڈ میں ’ہیروئن محض سیکس سمبل‘

120923021250_vidya_balan_304x171_nocredit_nocredit.jpg

فطرت کا اصول ہے کہ عمر کے ساتھ چیزیں ڈھلنے لگتی ہیں مگر ہندوستانی سنیما کی صنعت سو سال کی ہونے کے باوجود روز بروز جوان ہوتی جا رہی ہے۔
1913 میں دادا صاحب پھالكے کی خاموش فلم ’راجا ہریش چندر‘ سے انکھیں کھولنے والا ہندوستانی سنیما اپنی سنچری تین مئی 2013 کو مکمل کر رہا ہے۔
ان سو برسوں میں ہندوستانی سنیما مختلف قسم کی تبدیلیوں سے ہمکنار ہوا ہے۔ جو بات نہیں بدلی وہ ہے اداکاراؤں کو پیش کرنے کا انداز۔
شاید اداکاراؤں کو صرف ایک خوبصورت شے کی طرح پیش کرنے کے تصور کے پیش نظر ہی زیادہ تر فلموں میں انہیں کم اور ہیجان انگیز لباس میں دکھایا گیا اور یہ سلسلہ آج بھی برقرار ہے۔
بی ڈی گرگا نے اپنی کتاب ’سو میني سینماز: دی موشن پکچر ان انڈیا‘ میں لکھا ہے کہ 1921 میں پیش کی جانے والی فلم ’ستی انسويا‘ میں پہلی بار کوئی برہنہ منظر دکھایا گیا تھا۔ اس میں سكينہ بائي نام کی ایک اداکارہ کو مکمل طور پر برہنہ دکھایا گیا تھا۔

130428120745_bipasha_basu_304x171_raaz3.jpg

مہیش بھٹ کی فلم جسم میں بپاشا باسو نے کئی بولڈ سین دیئے ہیں

بہرحال اس کتاب میں بیان اس حقیقت کو فلمی پنڈت اور ناقد جے پرکاش چوكسے تسلیم نہیں کرتے۔ وہ کہتے ہیں: ’اس بارے میں مجھے کوئی معلومات نہیں ہے لیکن یہ ممکن ہے کیونکہ 1918ء میں جب برطانوی حکومت نے بھارت میں ’سینسر شپ ایکٹ‘ نافذ کیا تو اس وقت اس ایکٹ میں صرف ایک دفعہ تھی کہ وطن پرستی کا پیغام دینے والی فلموں کو روک دیا جائے۔ عریانی اور بوسے کے خلاف اس ایکٹ میں کوئی دفعہ نہیں تھی۔‘
چوكسے کے مطابق 1922ء میں آنے والی فلم ’شوہر بیوی‘ میں اٹلی کی اداکارہ مینے لي نے کچھ بہت ہی بولڈ مناظر دیے تھے۔ اس کے بعد 1942 میں معروف اداکارہ بیگم پارہ نے ’چاند‘ فلم میں چند پرکشش مناظر فلم بند کروائے تھے۔
چوكسے کہتے ہیں ’بیگم پارہ کی ایک بہت ہی بولڈ تصویر 1943 میں ’لائف‘ میگزین کے سرورق پر بھی آئی۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران فوجی اپنے بنکروں میں بیگم پارہ کی یہی تصویریں اپنی دیواروں پر چسپاں کرتے تھے۔‘
بہر حال ہندوستانی فلموں میں جسم کی نمائش کرنے والی اداکاراؤں کی فہرست بہت لمبی ہے۔ اس فہرست میں آپ بیگم پارہ سے لے کر نلنی جيونت، نرگس، ويجنتي مالا، شرمیلا ٹیگور، بندو، زینت امان، ڈمپل كپاڈيا، سیمی گریوال، منداكني سے لے کر آج کے دور کی کئی اداکاراؤں جیسے نندتا داس، ملکا شیراوت، ایشا گپتا، ودیا بالن اور بپاشا باسو کے نام شامل کر سکتے ہیں۔ اس فہرست میں دوسری زبانوں کے علاقائی سنیما کی اداکارائیں بھی شامل ہیں۔

130129062550_mallika_sherawatbhanwari_devidirty_politics_336x189_bbc_nocredit.jpg

ملکا شیراوت اپنے بولڈ سینز کے لیے ہی جانی جاتی ہیں

بہر حال ایک سوال جو اکثر کئی لوگ اٹھاتے ہیں وہ یہ کہ کیا فلموں میں اداکاراؤں کو یوں ’سیکس سمبل‘ کے طور پر استعمال کرنا درست ہے؟
ٹی وی اور فلم پروڈیوسر ایکتا کپور نے ’راگنی ایم ایم ایس‘، ’لو سیکس اور دھوکہ‘ اور ’دا ڈرٹي پکچر‘ جیسی فلمیں بنائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے ’جہاں تک فلموں میں عریانی کا سوال ہے ہم ہمیشہ سے یہ سنتے آ رہے ہیں کہ فلموں میں عورتوں کو عیش پسندی اور تلذذ کی چیز کی طرح پیش نہ کریں، ہیروئن کو کم کپڑوں میں نہ دکھائیں۔ جو لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں میں ان سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب جان ابراہم اپنے کپڑے اتارتے ہیں تو کسی کو کوئی اعتراض کیوں نہیں ہوتا؟‘
انھوں نے ہندوستانی سینما کے سو سال کے جشن کے سلسلے میں ایک پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے اپنی فلم ’دا ڈرٹي پکچر‘ کے بارے میں کہا ’جب ہم نے یہ فلم بنائی بہت سے لوگوں نے ہم سے یہ کہا کہ آپ کس طرح ایک عورت کی جنسیت کو اس طرح دکھا سکتی ہیں۔ مجھے پتا تھا کہ اس فلم کو بنا کر مجھے زبردست نقصان ہو سکتا ہے لیکن پھر بھی میں نے یہ فلم اس لیے بنائی کیونکہ میں چاہتی تھی کہ سماج عورت کی جسمانی ضروریات کے بارے میں بھی سوچے اور عورت کو صرف اپنے عیش کا سامان نہ سمجھے۔‘

130111124253_kareena_kapoor_304x171_dabangg2.jpg

کرینہ کپور حال ہی میں آنے والی فلم ہیروئن میں کچھ بولڈ سین کیے ہیں

بہر حال کچھ فلمساز اس کے بارے میں یہ دلیل دیتے آئے ہیں کہ وہ تو اپنی فلموں میں وہی دکھاتے ہیں جو ناظرین دیکھنا چاہتے ہیں۔
فلموں میں عورت کو کس طرح پیش کیا جائے اس بات پر بحث اور اختلاف شاید ہمیشہ رہے لیکن یہ سوال بھی ہمیشہ اٹھے کہ فلموں میں اداکاراؤں کو فحش انداز میں پیش کرنا ٹھیک ہے یا نہیں۔ شاید فلمساز اسے اپنی فنکارانہ آزادی کہیں۔
لیکن یہ سوال شاید اب بھی برقرار ہے کہ کیا فنکارانہ آزادی کے نام پر کچھ بھی کرنا یا دکھانا درست ہے؟ شاید اس کا جواب اگلے سو سال میں بھی نہ مل سکے۔
بہ شکریہ بی بی سی اردو
 

پردیسی

محفلین
مرشد نامدار کوچہ ملنگاں پیر کامل آنجناب حضرت پردیسی سرکار رہنمائی فرما کر بھٹکے ہوئے لوگوں کو کوئی راہ عنایت فرمائیں

:laughing: :laughing: :laughing: :laughing:

حاضرمرشد کاملاں وڈی سرکار ۔۔۔اسی حاضر آں

جہاں تک بات ہے بپاشا باسو اور ملکا شیراوت کی تو ان دونوں کا تو موازنہ کیا جاسکتا ہے ۔۔مگر کرینہ کپور وہ تو سیکس میں ان دونوں کے پاسنگ بھی نہیں ہے ۔۔:p
باقی باتیں تب کروں گا اگر یہ دھاگہ ڈیلیٹ نہ ہوا۔۔

مرشد کاملاں وڈی سرکار جناب محترم عسکری برادر میں ادھر آنکھیں لگائے رکھتا ہوں اگر یہ دھاگہ بچ گیا تو موازنہ پیش کرتا ہوں سائز سمیت :p
 

عسکری

معطل
:laughing: :laughing: :laughing: :laughing:

حاضرمرشد کاملاں وڈی سرکار ۔۔۔ اسی حاضر آں

جہاں تک بات ہے بپاشا باسو اور ملکا شیراوت کی تو ان دونوں کا تو موازنہ کیا جاسکتا ہے ۔۔مگر کرینہ کپور وہ تو سیکس میں ان دونوں کے پاسنگ بھی نہیں ہے ۔۔:p
باقی باتیں تب کروں گا اگر یہ دھاگہ ڈیلیٹ نہ ہوا۔۔

مرشد کاملاں وڈی سرکار جناب محترم عسکری برادر میں ادھر آنکھیں لگائے رکھتا ہوں اگر یہ دھاگہ بچ گیا تو موازنہ پیش کرتا ہوں سائز سمیت :p
یعینی حضور ابھی ہم مکمل مرید نہیں بن سکے جو آپ ہم سے راز کی باتیں مخفی رکھتے ہیں ؟ ہمارا بے شک امتحان لے لیں ہم آپکی خاطر سردیوں میں کلفی کھا لیں گے ہم آپکی خاطر ایک ہی کش میں گولڈ لیف کا سگریٹ پی جائیں گے ہم آپکی خاطر سی این جی لے آ سکتے ہیں اور کوئی حکم کریں حضور :(
 

ساجد

محفلین
جب بے ہودگی و عریانی کو فن کا نام دے دیا جائے تو زوال میں بھی عروج کا گماں ہونے لگتا ہے۔:)
 

ساجد

محفلین
یعینی حضور ابھی ہم مکمل مرید نہیں بن سکے جو آپ ہم سے راز کی باتیں مخفی رکھتے ہیں ؟ ہمارا بے شک امتحان لے لیں ہم آپکی خاطر سردیوں میں کلفی کھا لیں گے ہم آپکی خاطر ایک ہی کش میں گولڈ لیف کا سگریٹ پی جائیں گے ہم آپکی خاطر سی این جی لے آ سکتے ہیں اور کوئی حکم کریں حضور :(
جوان اگر تم بیان کردہ ابتدائی دو کام کر سکتے ہو تو سرکس میں بہت نام کما سکتے ہو۔:)
اور آخری کام کرنے پر تمہارا وزیر اعظم بننے کا بھی امکان ہو سکتا ہے ۔ کیونکہ پاکستان میں وزیراعظم اور سرکس کے مداری کے کام کرنے کا انداز بہت قریب قریب ہوتا ہے اس لئے تم فوری طور پر لکی ایرانی سرکس میں اپنی Luck آزماؤ تا کہ تمہیں پاکستانی عوام کا "لَک" توڑنے کا موقع جلد از جلد مل سکے۔
 

عسکری

معطل
جوان اگر تم بیان کردہ ابتدائی دو کام کر سکتے ہو تو سرکس میں بہت نام کما سکتے ہو۔:)
اور آخری کام کرنے پر تمہارا وزیر اعظم بننے کا بھی امکان ہو سکتا ہے ۔ کیونکہ پاکستان میں وزیراعظم اور سرکس کے مداری کے کام کرنے کا انداز بہت قریب قریب ہوتا ہے اس لئے تم فوری طور پر لکی ایرانی سرکس میں اپنی Luck آزماؤ تا کہ تمہیں پاکستانی عوام کا "لَک" توڑنے کا موقع جلد از جلد مل سکے۔
اجی وہ ہمیں ڈیڑھ لاکھ روپیہ فی مہینہ کہاں دے سکتے ہیں
 
Top