باقی نامہ

تمہید کے طور پہ ان دو بند کی جگہ کچھ اور لے آؤں ایسے میں چھٹے مصرعے کا مسئلہ ہو گا جس کی تکرار پوری نظم میں مقصود ہے۔
یہ کام بہت زیادہ مہارت اور چابک دستی کا متقاضی ہے۔ نظیر اکبرآبادی والی وہ مثال کہ "سب ٹھاٹ پڑا رہ جاوے گا ۔۔ ۔۔ ۔۔" وہ بہت کھلا مصرع ہے۔
لفظی بازیگری کی کوشش نفسِ مضمون کو ادا کرنے میں دقت پیدا کرے گی۔ یہاں اپنے لئے سہولت پیدا کیجئے تاکہ نفسِ مضمون پر بہتر طور پر توجہ دے سکیں۔ دوسرے لفظوں میں اپنے آپ پر ایسی کڑی پابندی عائد ہی نہ کریں تو بہتر ہے، آپ کو اظہار میں کچھ سہولت مل جائے گی۔
باقی آپ پر ہے۔ جو مزاجِ یار میں آوے!۔
 
سر مجھے تو کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ لفظ "آپ" اُردو کے اُن پُرتاثیر الفاظ میں سے ایک ہے جو اُردو کے چہرے کا حُسن ہیں۔
میرا یہ ماننا ہے کے لفظ "آپ" کے مقابلے کا کوئی لفظ کم از کم مقبول ترین زبان "انگلش" میں بھی نہیں ہے۔
فقیر سے لےکر بادشاہ تک کسی کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
میرا یہ ماننا ہے کے لفظ "آپ" کے مقابلے کا کوئی لفظ کم از کم مقبول ترین زبان "انگلش" میں بھی نہیں ہے۔
فقیر سے لےکر بادشاہ تک کسی کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
حق بات کی آپ نے اور "ہم" کے بارے میں بھی سوچئے گا یہ دو حرفی لفظ اپنی ذات کو کتنا معتبر بنا دیتا ہے۔ اُردو کی خاص بات اِن میں اور اِن جیسے دیگر الفاظ میں رچا وہ خاص احساس ہی ہےجو اور کہیں نہیں ملتا :)
 
یہ کام بہت زیادہ مہارت اور چابک دستی کا متقاضی ہے۔ نظیر اکبرآبادی والی وہ مثال کہ "سب ٹھاٹ پڑا رہ جاوے گا ۔۔ ۔۔ ۔۔" وہ بہت کھلا مصرع ہے۔
لفظی بازیگری کی کوشش نفسِ مضمون کو ادا کرنے میں دقت پیدا کرے گی۔ یہاں اپنے لئے سہولت پیدا کیجئے تاکہ نفسِ مضمون پر بہتر طور پر توجہ دے سکیں۔ دوسرے لفظوں میں اپنے آپ پر ایسی کڑی پابندی عائد ہی نہ کریں تو بہتر ہے، آپ کو اظہار میں کچھ سہولت مل جائے گی۔
باقی آپ پر ہے۔ جو مزاجِ یار میں آوے!۔
جی بہت بہتر استادِ محترم کوشش کرتا ہوں بہتری کی۔
 

الف عین

لائبریرین
ایک بات میں بھی لگے ہاتھوں کہہ دوں۔ خلیل اور صفی وغیرہ کسی نبی کے نام نہیں ہیں۔ خلیل اللہ اور صفی اللہ عرفیت ضرور ہے۔ محض خلیل اور صفی نہیں اور نجی نہیں۔ مسیح البتہ چل سکتا ہے
 
Top