باجوہ فیملی کی بزنس ایمپائر عاصم باجوہ کی فوجی عہدوں پر ترقی کے ساتھ پھیلی

بابا-جی

محفلین
سی پیک اتھارٹی سے بھی استعفا دینا پڑے گا۔ ابھی خان نے ہاتھ ہلکا رکھا۔ لگتا ہے کہ اگلے ہلے میں یہ بہہ جائے گا۔
 
سہی کہا جب سے یہ رپورٹ آئی ہے کپتان اور انکے ہمنوا صبح شام باجوہ صاب سے اسکی منی ٹریل مانگتے رہے اور آج جب انہوں نے صفائی پیش کی تو کپتان نے ناکافی سمجھتے ہوئے ان سے استعفٰی طلب کر لیا۔ جی بلکل درست۔۔

سی پیک اتھارٹی سے بھی استعفا دینا پڑے گا۔ ابھی خان نے ہاتھ ہلکا رکھا۔ لگتا ہے کہ اگلے ہلے میں یہ بہہ جائے گا۔
 

بابا-جی

محفلین
سہی کہا جب سے یہ رپورٹ آئی ہے کپتان اور انکے ہمنوا صبح شام باجوہ صاب سے اسکی منی ٹریل مانگتے رہے اور آج جب انہوں نے صفائی پیش کی تو کپتان نے ناکافی سمجھتے ہوئے ان سے استعفٰی طلب کر لیا۔ جی بلکل درست۔۔
ہاں، کِس قدر سادہ سی بات ہے۔ یار لوگ سمجھ نہیں پاتے۔ آپ میں بھی خان کے پائے کا لیڈر بننے کی صلاحیت ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سہی کہا جب سے یہ رپورٹ آئی ہے کپتان اور انکے ہمنوا صبح شام باجوہ صاب سے اسکی منی ٹریل مانگتے رہے اور آج جب انہوں نے صفائی پیش کی تو کپتان نے ناکافی سمجھتے ہوئے ان سے استعفٰی طلب کر لیا۔ جی بلکل درست۔۔
کاش آپکے محبوب وزیر اعظم نواز شریف اور جسٹس فائز عیسی بھی اسی طرح ۵ دن کے اندر اندر سرکاری عہدہ سے استعفی دے دیتے اور منی ٹریل کی پیشکش کرتے۔ مگر وہ تو مہینوں ان الزامات کو جمہوریت اور عدلیہ کا مسئلہ بنا کر اڑے رہے۔
 

بابا-جی

محفلین
کاش آپکے محبوب وزیر اعظم نواز شریف اور جسٹس فائز عیسی بھی اسی طرح ۵ دن کے اندر اندر پبلک پوسٹ سے استعفی دے دیتے اور منی ٹریل کی پیشکش کرتے۔ مگر وہ تو اسے جمہوریت اور عدلیہ کا مسئلہ بنا کر اڑے رہے۔
غیرت جاگتے صرف پانچ دن ہی تو لگے۔ یوں کہو جی کہ، خان نے غیرت جگائی۔ باجوہ نے خان کے ہاتھ میں بیٹ دیکھ کر استعفا پیش کیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
غیرت جاگتے صرف پانچ دن ہی تو لگے۔ یوں کہو جی کہ، خان نے غیرت جگائی۔ باجوہ نے خان کے ہاتھ میں بیٹ دیکھ کر استعفا پیش کیا۔
لیکن وہ تین بار کا بھگوڑا جو ۹ ماہ سے بغیر ضمانت دوائی لینے لندن گیا ہوا ہے اس کی غیرت کیوں نہیں جاگ رہی؟
 

بابا-جی

محفلین

جاسم محمد

محفلین
وہ تو منی ٹریل دے چکا، سزا پا چکا، خان کو ترس آ گیا، بھیج دیا۔ بس، بھنگ کا نشہ اترے تو خان ادھر کو متوجہ ہو۔ انتظار کرو جی۔
منی ٹریل کہاں دی ہے؟ ایک ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروائی تھی جو کیلیبری فانٹ میں ہونے کی وجہ سے جعلی نکلی۔ پھر ایک قطری خط دیا تھا جس کی قانون میں کوئی حیثیت نہیں۔ اسی لئے تو تاحیات نااہل اور دو نیب ریفرنسز میں سزا بھگت رہا ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
منی ٹریل کہاں دی ہے؟ ایک ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروائی تھی جو کیلیبری فانٹ میں ہونے کی وجہ سے جعلی نکلی۔ پھر ایک قطری خط دیا تھا جس کی قانون میں کوئی حیثیت نہیں۔ اسی لئے تو تاحیات نااہل اور دو نیب ریفرنسز میں سزا بھگت رہا ہے۔
عاصم کی طرح ٹویٹر استعمال کرنا آتا تو منی ٹریل ٹویٹر پر بھی دی جا سکتی تھی۔ کورے ہیں نا۔ عدالت میں جا پھنسے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اجی دماغ ہونا بھی غنیمت سمجھو۔
عاصم باجوہ نے اپنے خلاف الزامات کے جواب میں ایک تفصیلی پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں اپنے بھائی ، اپنی بیوی اور بیٹوں کی انویسٹمنٹ کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔ چار صفحات پر مشتمل اس وضاحت کو سرسری طور پر پڑھا ہے اور میرا دل مطمئن ہے کہ عاصم باجوہ کی دی گئی وضاحت مکمل طور پر درست دکھائی دیتی ہے۔
مہذب ممالک میں احتساب کا یہی طریقہ رائج ہے، صحافی کوئی سٹوری بریک کرتا ہے تو متعلقہ سیاستدان یا افسر اس کی وضاحت جاری کرتا ہے، یہ نہیں کہتا کہ ووٹ کی توہین کردی، یا جمہوریت پر حملہ ہوگیا، یہ سی پیک خطرے میں ڈال دیا۔
عاصم باجوہ کی طرف سے تفصیلی وضاحت سے ایک بات واضح ہوگئی کہ اگر چوری نہ کی ہو، تو ہر بات کا لوجیکل یعنی منطقی جواب دیا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر چوری کی ہو تو کبھی قطری خط پیش کردیا جاتا ہے، تو کبھی فائز عیسی کی بیوی کی طرح ریفرینس دائر کرنے والے پر الزام دھر دیا جاتا ہے۔
عاصم باجوہ کی طرف سے وضاحت کے بعد بطور ادارہ، فوج کے وقار میں اضافہ ہوا ہے اور یہ روایت برقرار رہنی چاہیئے۔
سوال اٹھائے جائیں، ان کے جواب دیئے جائیں ۔ ۔ ۔ گڈ گورننس یہی ہوتی ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
 

جاسم محمد

محفلین
عاصم باجوہ کی طرف سے امریکہ میں اس کے بھائی کے بزنس کے حوالے سے مندرجہ ذیل وضاحتیں پیش کی گئی ہیں:
1۔ عاصم باجوہ کی بیوی نے پچھلے 18 برس میں کل ملا کر 19 ہزار چار سو 92 ڈالرز انویسٹ کئے تھے اور یہ رقم ایک اچھی تنخواہ پانے والے افسر کی بیگم بآسانی افورڈ کرسکتی ہے۔ عاصم باجوہ کی بیگم کی یہ انویسٹمنٹ یکم جون 2020 تک رہی، پھر اس نے اپنے شئیرز واپس لے لئے اور جب 19 جون کو اثاثہ جات ظاہر کئے گئے، اس وقت اس کی باجکو گروپ میں کوئی انویسٹمنٹ نہیں تھی۔
2۔ دوسری اہم ترین بات یہ کہ باجوہ کے بھائی نے اتنا بڑا کاروبار کیسے کھڑا کیا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ باجوہ کے بھائیوں نے کل ملا کر تقریباً 55 ہزار ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی تھی اور 19 ہزار ڈالرز کی انویسٹمنٹ عاصم باجوہ کی بیگم کی تھی۔ تقریباً 74 ہزار ڈالرز باجوہ خاندان کی انویسٹمنٹ ہے جبکہ ان کے علاوہ مزید 45 کے قریب دوسرے انویسٹرز موجود ہیں جو کہ اس کاروبار میں شریک ہیں۔یہ 45 لوگ باجوہ خاندان کے دوست احباب اور جاننے والے بھی ہوسکتے ہیں اور کاروباری افراد بھی۔ باجکو گروپ میں تقریباً پچاس کے قریب لوگوں کا پیسہ تھا جس سے یہ کاروبار شروع ہوا۔
3۔ باجکو گروپ کے امریکہ میں موجود ریسٹورنٹس پر تقریباً 70 ملین ڈالرز خرچ ہوئے جن میں سے 60 ملین ڈالرز امریکی بنکوں نے بزنس لون کی شکل میں دیئے۔ باقی کے دس ملین ڈالرز ان پچاس کے قریب بزنس پارٹنرز نے پچھلے 18 برس میں انویسٹ کئے۔
یہ بات سمجھ میں آتی ہے۔ ایک پیزا فرنچائز کی لاگت تقریباً 3 لاکھ ڈالرز بنتی ہے۔ اگر آپ کے پاس پہلے سے ایک یا دو ریسٹورنٹس موجود ہیں تو امریکی بنکوں سے نہایت آسانی سے آپ کو مزید انویسٹمنٹ کیلئے قرضہ مل جاتا ہے۔ جب آپ کا بزنس پورٹفولیو بڑھتا جاتا ہے تو پھر امریکی بنک یا کسی بھی ملک کے بنک خود آپ کےپیچھے آتے ہیں تاکہ آپ ان سے قرض لے کر اپنا کاروبار پھیلائیں اور بنک اپنا منافع کمائے۔
3۔ آخری بات، عاصم باجوہ کے بیٹوں کے پاس امریکہ میں گھر ہیں۔ عاصم باجوہ کے بیٹے امریکہ سے تعلیم یافتہ ہیں اور وہیں جاب کررہے ہیں۔امریکہ میں اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ 4 ہزار ڈالرز بھی ہے تو پھر بھی آپ ڈھائی فیصد ڈاؤن پیمنٹ کرکے بنک سے موگیج کرواکے گھر خرید سکتے ہیں۔ عاصم باجوہ کے بیٹے تو یونیورسٹی گریجوایٹ ہیں اور اچھی تنخواہ پر کام کررہے ہیں۔ ایک کی عمر 32 سال اور دوسرے کی 29 سال ہے۔ اس عمر کے تقریباً ہر ایک ملازم پیشہ شخص کے پاس امریکہ میں اپنا مورگیجڈ یعنی بنک سے قرضے پر لیا گیا گھر ہوتا ہے۔
تو حضور والا، یہ ہیں وہ رسیدیں کہ جنہیں دیکھنے کے بعد مجھے دلی اطمینان ہے کہ باجوہ نے کرپشن نہیں کی۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ باجوہ کا کلیم غلط ہے تو آگے بڑھے اور باقاعدہ ثبوت پیش کرے۔ اگر باجوہ جھوٹ بول رہا ہے تو ثبوت اکٹھا کرنے زیادہ مشکل نہیں ہونا چاہیئے۔
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ باجوہ کی طرف سے فراہ کردہ تفصیلات میں سب کے سب لاجیکل نکات ہیں، کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ اس کے باپ نے بچپن میں دو سالہ قطری شہزادے کو قرض دیا تھا جو کہ اس شہزادے نے 30 سال کی عمر میں لندن فلیٹس کی شکل میں چکا دیا۔ ہر چیز باقاعدہ ریفرینس کے ساتھ موجود ہے جس کا کریڈٹ باجوہ کو دینا بنتا ہے۔
رہی بات میری سابقہ پوسٹس کی، تو شک کرنا یقینی امر تھا۔ پاکستان میں اگر کسی افسر کے رشتے دار ارب پتی ہوجائیں تو دودھ کے جلے چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتے ہیں۔ لیکن چونکہ وضاحت تسلی بخش ہے، اس لئے میں مطمئن ہوں۔
روش یہی ہونی چاہیئے۔ ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھیں، اگر وضاحت کردے تو اسے کلئیر کردیں، ورنہ اس کا پیچھا مت چھوڑیں!!! بقلم خود باباکوڈا
 
Top