باجوہ فیملی کی بزنس ایمپائر عاصم باجوہ کی فوجی عہدوں پر ترقی کے ساتھ پھیلی

جاسم محمد

محفلین
اب جب قوم مطالبہ کرے گی کہ کرپٹ سیاست دانوں، جرنیلوں، ججوں، جرنلسٹوں، بیروکریٹس، علما کرام، سرمایہ کاروں الغرض سب کا ایک جیسا احتساب کرو۔ تو جمہوریت پسند کہیں گے کہ ان کے محبوب جمہوری لیڈران سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، جرنیلوں کے بوٹ پالشی کہیں گے کہ یہ پاکستان کی ترقی کے خلاف بھارت کی سازش ہے، جرنلسٹ تنظیمیں رولا ڈال دیں گی کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، بیروکریٹس سارا ملبہ نیب کی بدنیتی پر ڈالیں گے، علما کرام اسے یہود و ہنود کی سازش کہیں گے جبکہ سرمایہ کار اسے ملک کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیں گے :)
یہ ہے اس قوم کا اصل المیہ۔ یہاں سب چاہتے ہیں کہ اس کے محبوب طبقہ ، برادری، قبیل کے علاوہ باقی سب کا کڑا احتساب ہو۔ اپنے آپ کو احتساب کیلئے کوئی پیش نہیں کرتا اور نہ ہی کرنا چاہتا ہے۔
 

ابن آدم

محفلین
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کیوں ہوئی؟
وہ دراصل چند ایک باغیوں نے مدینے پر قبضہ کرلیا تھا اور تمام صحابہ شش و پنج میں تھے کہ کیا کریں؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خلیفہ عثمان کی شہادت کا بدلہ کیوں نہیں لیا؟
وہ دراصل باغیوں کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی جنگ کیوں ہوئی؟
وہ دراصل عبداللہ ابن سبا کی مکروہ سازش کی وجہ سے غلط فہمیوں نے جنم لے لیا۔
حضرت علی رضہ اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی جنگ کیوں ہوئی؟
وہی، ابن سبا کی وجہ سے غلط فہمیوں نے جنم جو لے لیا تھا۔
کربلا میں آل علی کی شہادت کیوں ہوئی؟
وہ دراصل کوفے والوں نے دھوکے سے بلایا اور پھر غداری کردی۔
ہلاکو اور چنگیز کے ہاتھوں مسلمانوں کو مار کیوں پڑی؟
وہ دراصل ہلاکو اور چنگیز کے پاس ہتھیار زیادہ تھے۔
خلافت عثمانیہ کیوں ختم ہوئی؟
وہ دراصل انگریزوں کی عیاری کی وجہ سے مسلمان غلام بن گئے۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان مسلکی جنگ کیوں جاری ہے؟
وہ دراصل یہودی اور امریکی سازش ہے۔
ہمارے مقابلے میں ایک فیصد تعداد والے یہودی اتنا طاقتور کیسے ہوگئے؟
وہ جی دراصل یہودی بہت مکار قوم ہے۔
نوازشریف کے خلاف پانامہ کیس کیوں آیا؟
وہ دراصل موٹروے اور سی پیک کے خلاف بھارتی سازش تھی۔
جنرل عاصم باجوہ کے خاندان کی کھربوں کی جائیداد کی کیا کہانی ہے؟
وہ جی دراصل سی پیک کے خلاف بھارتی سازش ہی چل رہی ہے۔
مسلمانوں کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں، ہر واقعے کے پیچھے قصوروار ہمیشہ کوئی اور ملے گا، ہماری ہر ناکامی کا ذمے دار ہماری بجائے کوئی اور ہی ہوگا۔
ہم ہر دور میں خود کو مظلوم ثابت کرتے آئے ہیں، ہم سے کبھی کوئی غلطی نہیں ہوئی، قصور ہمیشہ دشمنوں کا ہی ہوتا ہے جو ہم سے زیادہ چالاک اور منصوبہ ساز ہوتے ہیں۔
کہتے ہیں کہ جب آپ خرابی کی درست نشاندہی کرلیتے ہیں تو آپ اس خرابی کو آدھا ٹھیک کرچکے ہوتے ہیں۔
ہم سے آج تک اس خرابی کی نشاندہی ہی نہیں ہوسکی، ٹھیک ہم نے چھنکنا کرنا ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
ویسے یہ چیز ہر قوم کے ساتھ صحیح نہیں؟ کیا بھارتی اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری خود لیتے ہیں؟ کیا تحریک انصاف والے حکومت کی ناکامیوں کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتی ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے یہ چیز ہر قوم کے ساتھ صحیح نہیں؟ کیا بھارتی اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری خود لیتے ہیں؟ کیا تحریک انصاف والے حکومت کی ناکامیوں کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتی ہے؟

عاصم باجوہ والے معاملے میں جو انصافی خوامخواہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کررہے ہیں، وہ یہ جان لیں کہ:
عاصم باجوہ کا بھائی ندیم باجوہ ہی ہے۔
ندیم باجوہ نے 1992 میں امریکہ کا رخ کیا اور پاپاجونز نامی پیزا چین میں بطور پیزا ڈیلیوری بوائے کام کرتا رہا۔
سن دو ہزار دو میں ندیم باجوہ نے اچانک پاپاجونز کے دو ریسٹورنٹس خرید لئے۔
سات ماہ بعد مارچ دو ہزار تین میں مزید دس خریدے۔
اگلے آٹھ سال میں دو ہزار دس تک ندیم باجوہ ستر سے زائد ریسٹورنٹس خرید چکا تھا۔
آج کی تاریخ میں ندیم باجوہ کے پاس 165 پاپاجونز کے ریسٹورنٹس ہیں اور وہ پاپا جونز کا سب سے بڑا فرنچائزڈ اونر ہے۔
آج ہی کی تاریخ میں ندیم باجوہ کی باجکو نامی کمپنی کے پاس ڈیری کوئین نامی فوڈ چین کے پچیس ریسٹورنٹس بھی ہیں۔
آج ہی کی تاریخ میں باجکو گروپ کے پاس پینسٹھ کے قریب کمرشل پراپرٹیز ہیں جن میں ریسٹورنٹس اور موٹیل کا بزنس ہورہا ہے۔
اگر یہ سب کچھ حلال طریقے سے کمایا گیا تو عاصم باجوہ اپنے بھائی سے کہے کہ رسیدیں پیش کردے۔ امریکہ میں تمام ٹیکس ریٹرنز کی کاپیز موجود ہوتی ہیں۔ بنک ریکارڈز نکلوائے جاسکتے ہیں۔
اگر جائز ذرائع ہیں تو ساری رسیدیں دو ہفتوں کے اندر اندر پیش کرکے ناقدین کو خاموش کروایا جاسکتا ہے۔
لیکن اگر اسے سی پیک کے خلاف سازش کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی گئی تو انجام وہی ہوگا جو نوازشریف کا ہوا۔
اس نے بھی پانامہ لیکن پر یہی کچھ کہا اور کیا تھا۔
انصافیوں کو چاہئیے کہ فیکٹس کی بنیاد پر اس ایشو پر سٹینڈ لیں ورنہ پٹواریوں والا حال ہوگا!!! بقلم خود باباکوڈا
 

ابن آدم

محفلین
عاصم باجوہ والے معاملے میں جو انصافی خوامخواہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کررہے ہیں، وہ یہ جان لیں کہ:
عاصم باجوہ کا بھائی ندیم باجوہ ہی ہے۔
ندیم باجوہ نے 1992 میں امریکہ کا رخ کیا اور پاپاجونز نامی پیزا چین میں بطور پیزا ڈیلیوری بوائے کام کرتا رہا۔
سن دو ہزار دو میں ندیم باجوہ نے اچانک پاپاجونز کے دو ریسٹورنٹس خرید لئے۔
سات ماہ بعد مارچ دو ہزار تین میں مزید دس خریدے۔
اگلے آٹھ سال میں دو ہزار دس تک ندیم باجوہ ستر سے زائد ریسٹورنٹس خرید چکا تھا۔
آج کی تاریخ میں ندیم باجوہ کے پاس 165 پاپاجونز کے ریسٹورنٹس ہیں اور وہ پاپا جونز کا سب سے بڑا فرنچائزڈ اونر ہے۔
آج ہی کی تاریخ میں ندیم باجوہ کی باجکو نامی کمپنی کے پاس ڈیری کوئین نامی فوڈ چین کے پچیس ریسٹورنٹس بھی ہیں۔
آج ہی کی تاریخ میں باجکو گروپ کے پاس پینسٹھ کے قریب کمرشل پراپرٹیز ہیں جن میں ریسٹورنٹس اور موٹیل کا بزنس ہورہا ہے۔
اگر یہ سب کچھ حلال طریقے سے کمایا گیا تو عاصم باجوہ اپنے بھائی سے کہے کہ رسیدیں پیش کردے۔ امریکہ میں تمام ٹیکس ریٹرنز کی کاپیز موجود ہوتی ہیں۔ بنک ریکارڈز نکلوائے جاسکتے ہیں۔
اگر جائز ذرائع ہیں تو ساری رسیدیں دو ہفتوں کے اندر اندر پیش کرکے ناقدین کو خاموش کروایا جاسکتا ہے۔
لیکن اگر اسے سی پیک کے خلاف سازش کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی گئی تو انجام وہی ہوگا جو نوازشریف کا ہوا۔
اس نے بھی پانامہ لیکن پر یہی کچھ کہا اور کیا تھا۔
انصافیوں کو چاہئیے کہ فیکٹس کی بنیاد پر اس ایشو پر سٹینڈ لیں ورنہ پٹواریوں والا حال ہوگا!!! بقلم خود باباکوڈا
لگتا ہے کہ آپ بھی عمران کو چھوڑ کر آہستہ آہستہ بابا کوڈا کے پیروکار بن رہے ہیں. :):):):):)
 

جاسم محمد

محفلین
دلیل کی کمزوری ملاحظہ فرمائیں کہ عاصم باجوہ کے خلاف جو سٹوری سامنے آئی وہ سب سے پہلے بھارتی چینل نے پیش کی اس لئے ہم اسے رد کرتے ہیں۔
دوسری دلیل یہ سامنے آئی کہ جب ندیم باجوہ نے ۲۰۰۲ میں دو ریسٹورنٹس خریدے، اس وقت عاصم باجوہ غالباً کرنل تھا اس لئے کرپشن نہیں ہوئی۔
تیسری دلیل یہ سامنے آئی کہ سٹوری بریک کرنے والا احمد نورانی ایک لفافہ ہے، اس لئے اس کی بات نہیں مانی جاسکتی۔
اوپر دئیے گئے تینوں دلائل تقریباً ویسے ہی ہیں جو پانامہ لیکن کے ردعمل میں پٹواریوں کی طرف سے آئے۔
فضل الرحمان نے کہہ دیا کہ پانامہ لیکس ریلیز کرنے والی صیہونی اور یہودی قوتیں تھیں اس لئے ان کی بات پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا۔
پانامہ لیکس اچھالنے والےاینکر اے آروائی سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے ان کا اعتبار نہیں کیا جاسکتا،
اور یہ کہ نوازشریف کے پاس جائیدادیں حکومت میں آنے سے قبل بھی تھیں، اس لئے کرپشن نہیں ہوئی۔
سب چوروں کا ردعمل ایک جیسا ہی ہوتا ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
 

جاسم محمد

محفلین
پہلے اس بات پر حیرت ہوا کرتی تھی کہ پٹواریوں کے پاس کیا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت نہیں، اور انہیں سامنے کی بات کیوں نہیں نظر آتی؟
اب پتہ چلا کہ 45 فیصد دماغی صلاحیت رکھنے والے صرف پٹواری ہی نہیں بلکہ ہر طبقے کے لوگ اس میں شامل ہیں۔
مثال کے طور پر ایک پالشئے کے پیج کی یہ پوسٹ دیکھیں جس میں وہ سرے سے اس بات سے ہی انکار کر رہا ہے کہ باجکو گروپ کا مالک ندیم باجوہ، جنرل عاصم باجوہ کا بھائی ہے۔
دونوں کی تصویریں آپ کے سامنے ہیں، ایک بچہ بھی کہہ سکتا ہے کہ دونوں سگے بھائی ہیں، ویسے بھی یہ بات باقاعدہ آفیشل ریکارڈ کا حصہ ہے کہ ندیم باجوہ، جنرل عاصم باجوہ کا سگا بھائی ہے۔ پھر بھی اگر کوئی یہ کہے کہ دونوں کے درمیان کوئی رشتہ نہیں، تو اس کے دو ہی مطلب ہیں، یا تو ندیم باجوہ کے پاس واقعی حرام کا مال ہے، یا پھر سب کو بیوقوف سمجھ رکھا ہے۔
ہر آنے والا دن میرے شک کو تقویت دے رہا ہے کہ چوری ہوئی ۔ ۔ ۔ اب میں انشا اللہ اس معاملے پر کچھ سنجیدہ تحقیق کرکے مزید چیزیں آپ کے ساتھ شئیر کروں گا۔
ایک بات مکمل واضح ہے، اگر عاصم باجوہ کی طرف سے اپنے بھائی کی منی ٹریل نہیں دی جاتی تو سمجھ جائیں کہ پوری کی پوری دل ہی کالی ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
118731176_2653872041529369_548027356387396231_n.png

118672866_2653872174862689_543488058766837992_n.png
 

جاسم محمد

محفلین
لگتا ہے کہ آپ بھی عمران کو چھوڑ کر آہستہ آہستہ بابا کوڈا کے پیروکار بن رہے ہیں. :):):):):)
ہم عمران خان کے نظریہ کے ساتھ ہیں، عمران خان کے ساتھ نہیں ہیں۔ جس دن عمران خان اپنے نظریہ سے ہٹ جائے گا تو اس کو سب سے پہلے خود یوتھئے گالیاں نکالیں گے۔
یہی خوبی یوتھیوں کو دیگر جماعتوں کے غلاموں سے منفرد بناتی ہے۔ آج ن لیگ اور پی پی پی کے سپورٹر دھڑا دھڑ جنرل عاصم باجوہ سے منی ٹریل مانگ رہے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو اپنے محبوب سیاسی لیڈران سے منی ٹریل مانگتے وقت اسے جمہوریت کے خلاف فوج اور عدلیہ کی سنگین سازش قرار دے رہے تھے۔
انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ جس سرکاری عہدہ پر بیٹھے شخص پر مالی خرد برد، کرپشن، منی لانڈرنگ کا الزام لگے وہ اپنے آپ کو خود سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش کرے۔ لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ جس پر الزام لگتا ہے اس کو اپنے دفاع میں کوئی نہ کوئی سازشی نظریہ یاد آجاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ جنرل باجوہ اور دیگر کرپٹ جرنیل تو منی ٹریل دیں مگر آپ کے محبوب شریف اور زرداری خاندان یا ان کے ہمدرد ججز ، صحافیوں اور بیروکریٹس سے کوئی سوال نہ کیا جائے تو پھر آپ میں اور ان بوٹ پالشیوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ احتساب ہو تو سب کا ہو یا کسی کا نہ ہو۔
 

بابا-جی

محفلین
آپ سب کی سنی گئی۔ مزید ٹرولنگ کیلئے مواد جمع کر لیں :)
عمران خان نے اس سٹوری کے سامنے آنے سے پہلے ہی جنرل باجوہ کے اثاثے ڈکلیئر کروا کر اپنے حصے کا کافی سارا کام کر دیا تھا۔ اب میڈیا اور اپوزیشن کو کیوں چُپ لگی ہوئی ہے۔ وہ بولیں گے تو خان اسے ہٹانے کی پوزیشن میں آ جائے گا۔ یوں لگتا ہے کہ اپوزیشن کو باجوہ سے ہمدردی ہو گئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نے اس سٹوری کے سامنے آنے سے پہلے ہی جنرل باجوہ کے اثاثے ڈکلیئر کروا کر اپنے حصے کا کافی سارا کام کر دیا تھا۔ اب میڈیا اور اپوزیشن کو کیوں چُپ لگی ہوئی ہے۔ وہ بولیں گے تو خان اسے ہٹانے کی پوزیشن میں آ جائے گا۔ یوں لگتا ہے کہ اپوزیشن کو باجوہ سے ہمدردی ہو گئی ہے۔
باجکو گروپ، جس کے نام پر امریکہ میں کم و بیش ایک ارب ڈالرز کے اثاثہ جات ہیں، جن میں پاپاجونز ریسٹورنٹ کی 135 فرنچائز، ڈیری کوئن کی پچیس آؤٹ لیٹس، کمرشل اور رہائشی پراپرٹیز شامل ہیں۔اس گروپ کا مالک جنرل عاصم باجوہ کا بھائی ندیم باجوہ ہے اور گروپ کے دوسرے عہدیداران میں عاصم باجوہ کے بھائی، بھتیجے وغیرہ شامل ہیں۔
باجکو گروپ کا سارا کھیل پاکستان سے امریکہ بھیجی گئی رقوم کے سر پر چلتا تھا۔ اسے قانونی شکل دینے کیلئے 2008 میں پاکستان میں باجکو گروپ کا ایک برانچ آفس قائم کیا گیا اور اس مقصد کیلئے یہ کمپنی پاکستان میں رجسٹرڈ کروائی گئی۔
کمپنی رجسٹریشن کی یہ درخواست عبدالمالک باجوہ کی طرف سے دی گئی اور اس کمپنی کے ڈائریکٹرز میں ایک نام مسز فرخ زیبا کا بھی ہے جو کہ عاصم باجوہ کی زوجہ محترمہ ہیں۔
یاد رہے، عاصم باجوہ نے اپنے اثاثوں میں اپنے بیوی کے نام کسی قسم کی کمپنی ظاہر نہیں کی تھی۔ اگر کوئی یہ کہے کہ ہوسکتا ہے وہ اب اس کمپنی کی ڈائریکٹر نہ رہی ہو تو کم از کم یہ تو ثابت ہوجاتا ہے کہ 2008 میں عاصم باجوہ کی بیوی اس کمپنی کی ڈائریکٹر اور شئیر ہولڈر تھی۔ باجکو گروپ نے جو مال بنایا، وہ صرف عاصم باجوہ کی بدولت نہیں بلکہ یہ کم و بیش پانچ سینئر فوجی افسران کی مشترکہ انویسٹمنٹ تھی جس میں راحیل شریف بھی شامل تھا۔
دولت کے ہر ذخیرے کے پیچھے جرائم کی ایک عظیم داستان چھپی ہوتی ہے۔
یہ داستان شریف خاندان، زرداری خاندان اور فوجی جرنیلوں کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں سے لکھی جاتی ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
118615040_2654730544776852_4677432060479440895_n.png

118629107_2654730968110143_3953221972992207337_n.png
 

بابا-جی

محفلین
باجکو گروپ، جس کے نام پر امریکہ میں کم و بیش ایک ارب ڈالرز کے اثاثہ جات ہیں، جن میں پاپاجونز ریسٹورنٹ کی 135 فرنچائز، ڈیری کوئن کی پچیس آؤٹ لیٹس، کمرشل اور رہائشی پراپرٹیز شامل ہیں۔اس گروپ کا مالک جنرل عاصم باجوہ کا بھائی ندیم باجوہ ہے اور گروپ کے دوسرے عہدیداران میں عاصم باجوہ کے بھائی، بھتیجے وغیرہ شامل ہیں۔
باجکو گروپ کا سارا کھیل پاکستان سے امریکہ بھیجی گئی رقوم کے سر پر چلتا تھا۔ اسے قانونی شکل دینے کیلئے 2008 میں پاکستان میں باجکو گروپ کا ایک برانچ آفس قائم کیا گیا اور اس مقصد کیلئے یہ کمپنی پاکستان میں رجسٹرڈ کروائی گئی۔
کمپنی رجسٹریشن کی یہ درخواست عبدالمالک باجوہ کی طرف سے دی گئی اور اس کمپنی کے ڈائریکٹرز میں ایک نام مسز فرخ زیبا کا بھی ہے جو کہ عاصم باجوہ کی زوجہ محترمہ ہیں۔
یاد رہے، عاصم باجوہ نے اپنے اثاثوں میں اپنے بیوی کے نام کسی قسم کی کمپنی ظاہر نہیں کی تھی۔ اگر کوئی یہ کہے کہ ہوسکتا ہے وہ اب اس کمپنی کی ڈائریکٹر نہ رہی ہو تو کم از کم یہ تو ثابت ہوجاتا ہے کہ 2008 میں عاصم باجوہ کی بیوی اس کمپنی کی ڈائریکٹر اور شئیر ہولڈر تھی۔ باجکو گروپ نے جو مال بنایا، وہ صرف عاصم باجوہ کی بدولت نہیں بلکہ یہ کم و بیش پانچ سینئر فوجی افسران کی مشترکہ انویسٹمنٹ تھی جس میں راحیل شریف بھی شامل تھا۔
دولت کے ہر ذخیرے کے پیچھے جرائم کی ایک عظیم داستان چھپی ہوتی ہے۔
یہ داستان شریف خاندان، زرداری خاندان اور فوجی جرنیلوں کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں سے لکھی جاتی ہے!!! بقلم خود باباکوڈا
118615040_2654730544776852_4677432060479440895_n.png

118629107_2654730968110143_3953221972992207337_n.png

اِس وقت قوم کم از کم خان پر ٹرسٹ رکھ سکتی ہے کہ یہی بندہ بظاہر ایماندار بچ گیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے بھی صادق و امین قرار دیا ہے۔ فوجی جرنیلوں نے بھی اس قوم کو شرمندہ کر کے رکھ دیا۔ سبھی تو ایسے نہیں ہوں گے، مگر کرپٹ عناصر سے حساب کتاب بھی لینا چاہیے اور یہ کام خانِ اعظم کا نہیں۔ اپوزیشن اگر شور شرابا کرے تو خان باجوہ کو نکال باہر کرے، مگر یہاں سب خاموش ہیں، کیا اپوزیشن، کیا میڈیا، کیا سپریم کورٹ، اور فوج کے احتساب کے اندرونی نظام کا کیا بنا۔ اور تو اور، باجوہ نے خود بھی استعفیٰ نہیں دیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اِس وقت قوم کم از کم خان پر ٹرسٹ رکھ سکتی ہے کہ یہی بندہ بظاہر ایماندار بچ گیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے بھی صادق و امین قرار دیا ہے۔ فوجی جرنیلوں نے بھی اس قوم کو شرمندہ کر کے رکھ دیا۔ سبھی تو ایسے نہیں ہوں گے، مگر کرپٹ عناصر سے حساب کتاب بھی لینا چاہیے اور یہ کام خانِ اعظم کا نہیں۔ اپوزیشن اگر شور شرابا کرے تو خان باجوہ کو نکال باہر کرے، مگر یہاں سب خاموش ہیں، کیا اپوزیشن، کیا میڈیا، کیا سپریم کورٹ، اور فوج کے احتساب کے اندرونی نظام کا کیا بنا۔ اور تو اور، باجوہ نے خود بھی استعفیٰ نہیں دیا۔
اپوزیشن چاہتی ہے کہ عمران خان دباؤ میں آکر جنرل عاصم باجوہ سے استعفیٰ لے لے تاکہ سول ملٹری تعلقات متاثر ہوں اور ان کے چور لٹیرے لیڈروں دوبارہ حکمرانی میں آنے کا موقع مل سکے۔ کرپٹ جرنیلوں کا احتساب کرنا ان کا ایجنڈا کل تھا نہ آج ہے اور نہ ہی آئندہ کبھی ہوگا۔ مشرف کے خلاف کیس کرکے خود ہی اسے ملک سے بھگا دیا۔ یہ ہے ان اپوزیشن والوں کی اصل اوقات۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھارتی تو شریف خاندان کی شوگر اور اسٹیل ملوں میں بھی کام کرتے رہے ہیں۔ نواز شریف کا لندن میں ذاتی معالج ڈاکٹر لارنس بھارتی نژاد ہے۔پاکستان سے عسکری سیمنٹ بھارت ایکسپورٹ ہوتا ہے۔ کاروباری اور تجارتی معاملات میں بھارت سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
اپوزیشن چاہتی ہے کہ عمران خان دباؤ میں آکر جنرل عاصم باجوہ سے استعفیٰ لے لے تاکہ سول ملٹری تعلقات متاثر ہوں اور ان کے چور لٹیرے لیڈروں دوبارہ حکمرانی میں آنے کا موقع مل سکے۔ کرپٹ جرنیلوں کا احتساب کرنا ان کا ایجنڈا کل تھا نہ آج ہے اور نہ ہی آئندہ کبھی ہوگا۔ مشرف کے خلاف کیس کرکے خود ہی اسے ملک سے بھگا دیا۔ یہ ہے ان اپوزیشن والوں کی اصل اوقات۔
اپوزیشن جنرل عاصم باجوہ سے کیوں عناد رکھے گی؟ جنرل عاصم باجوہ سے زیادہ خطرہ ہمارے کپتان کو ہے۔ کپتان ایسے کرپٹ عناصر سے بے زار ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اپوزیشن کی ذمہ داری ہے کہ شور مچا کر دکھائے۔ حکومت نے باجوہ کے اثاثے ڈکلیئر کر دیے۔ یہ بھی کچھ کم کمال نہیں۔
اپوزیشن کی ذمہ داری یہ ہے کہ جنرل عاصم باجوہ کی کرپشن کو اپنے سیاسی خاندانوں کی کرپشن بچانے کیلئے بطور بلیک میل استعمال کرے۔ تاکہ یہ حکومت ان کو این آر او دینے کیلئے مجبور ہو جائے۔
 

بابا-جی

محفلین
اپوزیشن کی ذمہ داری یہ ہے کہ جنرل عاصم باجوہ کی کرپشن کو اپنے سیاسی خاندانوں کی کرپشن بچانے کیلئے بطور بلیک میل استعمال کرے۔ تاکہ یہ حکومت ان کو این آر او دینے کیلئے مجبور ہو جائے۔
خانِ اعظم حکومت چھوڑ دے گا، این آر او نہیں دے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
جنرل عاصم باجوہ نے اپنے پر لگے الزامات کا آج تفصیلا جواب دے دیا ہے۔
اگر جنرل باجوہ کے بھائیوں کے ۷۰ ملین ڈالر کے اثاثے ہیں جس میں سے ۶۰ فیصد قرض ہے تو اتنا قرض لینے کیلئے ۱۰ ملین ڈالر کا بنیادی کیپیٹل کہاں سے آیا؟ اس کی منی ٹریل دیے بغیر جان نہیں چھوٹنی
 
Top