بات

شمشاد

لائبریرین
ذرا سی بات پہ ہر رسم توڑ آیا تھا
دلِ تباہ نے بھی کیا مزاج پایا تھا

معاف کر نہ سکی میری زندگی مجھ کو
وہ اک لمحہ کہ میں تجھ سے تنگ آیا تھا
(جاں نثار اختر)
 

عمر سیف

محفلین
آپ سے عرضِ ملاقات نئی بات نہیں
ہے میرے لب پہ وہی بات، نئی بات نہیں

دِل بیتاب یہ ہلچل، یہ قیامت کیسی؟
آج کچھ ان سے ملاقات، نئی بات نہیں

آپ آجائیں تو رم جھم کی صدا ناچ اٹھے
ورنہ یہ رات، یہ برسات، نئی بات نہیں

ہے یہی فرقہِ احبابِ وفا کا مقسوم
یہ پریشانیِ حالات نئی بات نہیں

سیف اندازِ بیاں رنگ بدل دیتا ہے
ورنہ دنیا میں کوئی بات نئی بات نہیں

سیف الدین سیف
 

عمر سیف

محفلین
یہ کب کہا ہے مرنے کی بات یار نہ کر
مگر یہ تذکرہِ ہجر بار بار نہ کر
سمجھ لے اس کو بھی حکمت کوئی خدا کی حسن
وہ جا چکا ہے تو خود کو یوں سوگوار نہ کر

علی حسن شیرازی
 

شمشاد

لائبریرین
بات یہ ہے کہ سکونِ دلِ وحشی کا مقام
کُنجِ زنداں بھی نہیں وسعتِ صحرا بھی نہیں
(فراق گورکھپوری)
 

عمر سیف

محفلین
یونہی باتوں ہی باتوں میں
مجھے اس نے بتایا تھا
محبت کرنے والے پیار میں دھوکہ نہیں‌کرتے
کوئی جب بات کرتا ہو اسے ٹوکا نہیں کرتے
جِسے جانے کی جلدی ہو اسے روکا نہیں کرتے
کونہی باتوں ہی باتوں میں
 

شمشاد

لائبریرین
وہ قحط دوستی کا پڑا ہے کہ ان دنوں
جو مسکرا کے بات کرئے آشناء لگے
(قتیل شفائی)
 

عبدالجبار

محفلین
آپ کی بات کا تو کیا کہنا
ہاں! مِری بات کوئی بات نہیں
یاد کرتے تو ایک بات بھی تھی
بھول جانا تو کوئی بات نہیں​
 

عبدالجبار

محفلین
شمشاد نے کہا:
عبدالجبار نے کہا:
یہ الگ بات کہ تعمیر کی توفیق نہ ہو
ورنہ ہر دل میں کئی تاج محل ہوتے ہیں​

میرے خیال میں اصل شعر یوں ہے :

یہ اور بات ہے کہ تعمیر ہو نہ سکیں
ورنہ ہر دل میں کچھ تاج محل ہوتے ہیں

شمشاد صاحب معذرت کے ساتھ! آپ کا خیال غلط ہے :)
میرا شعر بالکل درست ہے۔ آپ درستگی کر لیجیئے گا۔
 

عمر سیف

محفلین
اپنی باتیں کب دریا سے کہتی ہے
وہ ندیا جو صحرا صحرا بہتی ہے
رات سے پہلے رات کی باتیں کرتا ہے
میرے دن کو کتنی عجلت رہتی ہے
(نوید ہاشمی)
 

عبدالجبار

محفلین
نظروں کی بات اور ہے دل کی ہے اور بات
باتیں جو میرے دل میں ہیں اب تک کہیں نہیں
دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں
اِس ڈر سے چُپ رہا کہ نہ کہہ دو کہیں، نہیں​
 
Top