بائک چلانا

عثمان قادر

محفلین
میں نے بھی زیادہ تر لوگوں کی طرح بائک چلانا اپنے ابو سے سیکھا لیکن میرے بائک سیکھنے میں میرے کچھ دوستوں کا بھی اہم کردار رہا ہے...
ابو نے کہا بائک چلانے سے پہلے اس کو بیلنس کرنا سیکھو اور وہ میرے دوست ہی تھے جو گھنٹوں میری بائک کو دھکا لگایا کرتے تھے اس امید پر کہ میں آخر میں ان کو بھی "جھونٹا" لینے دوں گا لیکن وہ "آخر" آج تک نہیں آیا اور یہ دوستوں کا خلوص تھا کہ وہ پھر بھی روزانہ اُسی امید پر دھکا لگانے پہنچ جاتے ...
ڈرائیونگ سیٹ پر میں ہوتا تھا اور ابو پیچھے بیٹھے ہوتے تھے اور بائک سٹارٹ کر کے جیسے ہی میں گیئر ڈال کر کلچ چھوڑتا تھا تو اکثر ہی بائک کا اگلا پہیا زمین چھوڑ کر آسمان میں اڑنا شروع کر دیتا تھا اور جیسے ہی ابو کا ہوا میں بلند ہوا ہاتھ میری گردن پر پڑتا تھا تو فوراً ہم دونوں ( بائک کا پہیا اور میں ) زمین پر ہوتے تھے ... اور ابو فوراً کہتے تھے
"اٹھ پتر ایک واری فیر کوشش کر "
پھر دھیرے دھیرے میں بائک چلانا سیکھ گیا لیکن ابھی ایکسپرٹ ناہیں ہوا تھا کہ ایک بندے نے بائک چلاتے ہوئے مجھے لائٹ بند کرنے کا اشارہ کیا تو میں لائک آف کرنے کا بٹن ڈھونڈتے ڈھونڈتے اسی شخص سے جا ٹکرایا اور اس کے چودہ طبق روشن ہو گئے.. :cool: بندہ شریف تھا اس لیے میں مار سے بچ گیا لیکن جاتے جاتے بندہ ایک گُر کی بات سنا گیا کہ
بھلائی کا زمانہ ہے ہی نہیں ... :)
شروع شروع میں بائک چلتے چلتے اکثر بند ہوجاتی تھی ایک دن میں ایک گلی سے گزر رہا تھا کہ بائک بند ہو گئی اور سٹارٹ ہونے کا نام نہ لے تبھی سامنے گھر کے دروازے پر نظر پڑی جالی کا دروازہ اور اس کے پیچھے ایک دوشیزہ جھاڑو دے رہی تھی مجھے بائک کے ساتھ نبرد آزمائی کرتے دیکھ کر اس کی توجہ میری طرف ہوئی میں ایک "مہ جبیں" کو اپنی طرف مائل ہوتا دیکھ کر بہک گیا اور بائک سٹارٹ کرنا ہی بھول گیا لڑکی اٹھ کے دروازے کے پاس آ گئی اور محبت بھری نظروں سے دیکھنے لگی :in-love: پھر لڑکی نے گردن کے اشارے سے اندر آنے کا کہا تبھی میں نے اللہ کا نام لیا اور ...
.
.
.
بائک سٹارٹ کی اور وہاں سے بھاگ گیا کیونکہ وہ لڑکی ناہیں تھی :eek::eek:
اس دن سمجھ آیا کہ آنکھوں دیکھا غلط ہوسکتا ہے اگر اسے عقل کا استعمال کرتے ہوئے پرکھا نا جائے ۔۔۔ :)
اسی طرح دھوکے کھاتا میں ایکسپرٹ ہو گیا اور پھر لڑکیوں کے سکولز کے پاس چکر لگانے لگا اور خوبصورت لڑکیوں کو دیکھ کر تیز بائک چلانا معمول بن گیا ... ایک مرتبہ تیز رفتاری سے بائک چلا کر لڑکی کے پاس سے گزرا تو اس کی چیخیں نکل گئی اور پھر لڑکی بائک کے پیچھے گھسٹنے لگی کیونکہ اس کا بیگ بائک کے ہینڈل کے ساتھ پھنس گیا تھا .. :biggrin:
آج آخر کار میں یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ ہاں میں بائک چلا سکتا ہوں لیکن ایسا صرف اس لیے ممکن ہوا کہ میرے ابو نے گرنے پر مجھے دوبارہ کوشش کرنے کی ترغیب دی انہوں نے میری امید نہیں ٹوٹنے دی میرے حوصلے پست نہیں ہونے دئیے..
اور وہ میرے دوستوں کا خلوص تھا جس نے مجھے سنبھالے رکھا اور کبھی اکیلا نا چھوڑا ...
میری کامیابی کی وجہ وہ دوشیزہ بھی تھی (تھا) جس نے مجھے یہ سکھایا کہ دلکش مناظر سے زیادہ ضروری منزل پر پہنچنا ہوتا ہے ..
ایک اور بات جو میں نے سیکھی وہ یہ کہ اسکول کے سامنے شوخی مارنے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ سکول کی لڑکیوں کے بیگ بڑے ہوتے ہیں .. :sneaky: اور آپ شوخی مارتے ہوئے ٹانگیں بھی چھلوا سکتے ہیں .. :p
کامیابیاں کبھی آسانی سے نہیں ملا کرتیں اس کے لیے گرنا بھی پڑتا ہے جھکنا بھی پڑتا ہے لیکن کامیابی ہمیشہ ان کے حصے میں آتی ہے جو کوشش کرنا نہیں چھوڑتے....
(عثمان)
 
Top