جاسمن

لائبریرین
ابھی تک جعلی نوٹوں کا معاملہ سدھرا نہیں کیا؟:):D:sneaky:
نہیں جی۔ ابھی دو دن پہلے ہماری دوست کو اے ٹی ایم سے ایک ہزار کا جعلی نوٹ ملا۔ انہوں نے جب اُسے استعمال کیا تو معلوم ہؤا۔ ان کے میاں متعلقہ بینک کی مین برانچ میں کچھ زبر دست لوگوں کو لے کے گئے اور انہیں صحیح نوٹ دے دیا گیا۔
 

arifkarim

معطل
ہم جہاں بھی جاتے ہیں وہاں اے ٹی ایم سے کیش لے کر خرچ کرتے ہیں۔ ابھی تک کسی ملک میں مسئلہ نہیں ہوا۔ مگر لگتا ہے پاکستان میں اے ٹی ایم سے دور رہنا ہو گا
پاکستان میں کوئی ایسا کام ہے جو دو نمبر نہیں ہے؟ :)

امریکی پٹرول پمپ کو گیس اسٹیشن کیوں کہتے ہیں؟

ارے ارے کیوں سب بینک کے خلاف بول رہے ہو۔ یہاں ایک بینکر بھی موجود ہے۔:cool: اور میری برانچ کی مشین نے کبھی ایسا نہیں کیا۔ بینکر تو اتنے معصوم اور شریف ہوتے ہیں۔
جی ہاں، انہی معصوموں نے سنہ 2007 -2008 میں مغربی مالیاتی نظام کو ڈبو دیا تھا :)

تعجب ہے کہ لوگ اب بھی بکثرت کرنسی نوٹ استعمال کرتے ہیں۔ اور وہ بھی ہزاروں کی مالیت کے۔
اب بھی سے کیا مراد ہے؟ پاکستان میں اگر ہر بندے کے پاس اسمارٹ فون ہے تو اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مالیاتی نظام بھی اسی رفتار سے ترقی کر رہا ہے۔

حضور، آپ کے دس کا نوٹ ہمارے ہاں ہزار کے برابر ہے۔ اور اکثر اشیا کی قیمتیں وہاں اور یہاں تقریباً ایک سی ہیں سو مجبوری ہے
جب ہم امسال پاکستان گئے تھے تو سمجھ نہیں آتی تھی کہ ہم پاکستان میں شاپنگ کر رہے ہیں یا ناروے میں۔ اشیاء کی قیمتوں میں بس 19،20 کا ہی فرق تھا۔

حیرت ہے کہ اتنے بڑے شہر میں کریڈٹ کارڈ اور آن لائن بینکنگ اس قدر مفقود ہے۔
کاروبار آخر چلتا کیسے ہے ؟ بٹوے میں ہر وقت ہزاروں کی نقدی لیے پھرنا بڑی عجیب سی بات ہے۔
چوروں، لٹیروں، ڈاکوؤں کیلئے تو بالکل بھی عجیب سی بات نہیں ہے۔ پچھلے چند ماہ کے دوران ہمارے کچھ جاننے والے ان کی زد میں آچکے ہیں۔ عموماً یہی دیکھا گیا ہے کہ انکا نشانہ پرس اور بٹوا ہوتا ہے۔ اس لئے جب ہم نے 3 لاکھ روپے نارویجن کرنسی میں کنورٹ کرنے تھے تو پیسے اسکول بیگ میں ڈال کر ایکسچینج والے کے پاس گئے ۔ وہ پہلے تو ہمیں کافی دیر تک کالج بوائے سمجھتے رہے یہاں تک کہ پوری رقم دکھانی پڑی۔ پھر انہیں اتنی مقدار میں نارویجن کرنسی نہ ملے۔ بڑی مشکل سے تین چار دکانوں میں پھر پھرا کر پیسے ایکسچینج ہوئے۔

کریڈت کارڈ خطرناک مخلوق ہے جس سے بہت سے گھر لٹ چکے ہیں
ایسا چیونگم ہے جو ہم سنگاپور میں کھاسکتے ہیں لیکن اگل نہیں سکتے نہ نگل سکتے ہیں
کریڈٹ کارڈ ایمرجنسی کارڈ ہے۔ جب کہیں اور سے قرضہ ملنا مقصود نہ ہوتو ہنگامی حالت میں اسکا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب لوگ اسے سونےکا انڈا سمجھ کر روز مرہ کی خریداری کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

ویسے میرے ساتھ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کہیں بھی کسی نے اضافی چارج کیا ہو خواہ لاہور ہو یا گوجرانوالہ۔
وہ اسلئے کہ آپ خود بفضل تعالیٰ خودکش بینکار ہیں! :)
 

محبوب الحق

محفلین
یقیناََ عملہ ملوث ہے دراصل ہم ٹائم کی کمی کے باعث کسی معاملے کی گہرائی میں نہیں پڑتے یہی وجہ ہے کہ ایسے کام کرنے والوں کھلی چھوٹ مل جاتی ہے ہمیں چاہیے کہ انفرادی طور پر ایسے لوگوں کے بارے میں متعلقہ ادارے کو آگاہ کریں اور قانونی اداروں میں شکایت کا اندراج کروائیں تا کہ ہمارے ملک میں کرپشن کا خاتمہ ہو سکے!
 

جاسمن

لائبریرین
یقیناََ عملہ ملوث ہے دراصل ہم ٹائم کی کمی کے باعث کسی معاملے کی گہرائی میں نہیں پڑتے یہی وجہ ہے کہ ایسے کام کرنے والوں کھلی چھوٹ مل جاتی ہے ہمیں چاہیے کہ انفرادی طور پر ایسے لوگوں کے بارے میں متعلقہ ادارے کو آگاہ کریں اور قانونی اداروں میں شکایت کا اندراج کروائیں تا کہ ہمارے ملک میں کرپشن کا خاتمہ ہو سکے!
بالکل۔ میں نے ایسا ہی کیا۔ جس برانچ کے اے ٹی ایم سے نوٹ ملا۔فوراََ وہاں رپورٹ کی۔ وہ تو پلو ہی نہیں پکرا رہے تھے۔ جب میں نے کہا کہ میں کلیم نہیں کر رہی صرف رپورٹ کر رہی ہون تو انہوں نے میری بات سنی۔ اس کا مطلب یہی تھا کہ ایک کی بجائے کئی لوگ شریک تھے۔ پھر مین برانچ پہ جا کے مینیجر سے رپورٹ کی۔ بہرحال اس کے بعد نہ میرے ساتھ ایسا ہوا نہ میں نے کسی سے سنا۔ البتہ اسی بینک کی ایک چھوٹے علاقے کی شاخ میں اے ٹی ایم سے میری دوست کے میاں نے پیسے نکالے تو ایک ہزار کا ایک نوت جعلی تھا۔ وہ فوراََ کئی لوگوں کو ساتھ لے گئے اور دوسرا نوٹ لے آئے۔
یہ حقیقت ہے کہ ہمیں کسی بھی غلط بات پہ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ ضرور کرانا چاہیے۔ چاہے اس کا نتیجہ بظاہر ہمارے حق میں نہ ہی نکلے۔
 
Top