اے میری بیگم نہ تو میری خودی کمزور کر

Wasiq Khan

محفلین
اے میری بیگم نہ تو میری خودی کمزور کر
یہ شریفوں کا محلّہ ہے نہ اتنا شور کر
شب کے پر تسکین لمحوں میں نہ مجھ کو بور کر
اس سعادت مند شوہر کو نہ یوں اگنور کر
***
دیدہ دل تیری چاہت کے لئے بیتاب ہیں
مجھ سے شوہر آج کل بازار میں نایاب ہیں
***
میرے آنے پر پابندی کبھی جانے پہ ہے
ہے کبھی پینے پہ قدغن اور کبھی کھانے پہ ہے
شام تک یہ بوجھ کتنا تیرے دیوانے پہ ہے
ایک بچہ بغل میں ہے دوسرا شانے پہ ہے
***
بیٹھا ہے مجھ پہ ظالم دونوں گھٹنے جوڑ کر
یہ تیرا بچہ رہے میری گردن توڑ کر
 
Top