ایک ہلکی پھُلکی سی غزل، تنقید و تبصرہ کیلئے،'' بادل ، چندا، آنکھ مچولی''

بادل، چندا، آنکھ مچولی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی

نکلا تھا میں، سورج چمکا
پھر تو بدلی سر پر ہو لی

اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی

بانہوں میں بھر سنبھالا تھا
کس کارن وہ اتنا ڈولی

اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی

منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی

اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی
 
مندرجہ بالا مصرع وزن میں نہیں ہے۔ توجہ فرمائیے
مجھے لگا کہ ٹھیک ہے
فعلن فعلن فعلن فعلن
با ہو می بر سم با لا تا
بانہوں میں بھر سنبھالا تھا، لیکن تبدیل کئے دیتا ہوں، یوں کیسا رہے گا ؟

بادل، چندا، آنکھ مچولی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی

نکلا تھا میں، سورج چمکا
پھر تو بدلی سر پر ہو لی

اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی

تھاما میں نے بانہوں میں بھر
یا
تھاما میں نے بانہوں بھر کے

کس کارن وہ اتنا ڈولی

اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی

منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی

اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی​
 

آوازِ دوست

محفلین
بادل، چندا، آنکھ مچولی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی

نکلا تھا میں، سورج چمکا
پھر تو بدلی سر پر ہو لی

اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی

بانہوں میں بھر سنبھالا تھا
کس کارن وہ اتنا ڈولی

اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی

منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی

اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی
واہ کیا بات ہے! چھا گئے ہیں آپ اپنی غزل کے بادل کی طرح۔
 

الف عین

لائبریرین
سنبھالا در اصل محض سبالا تقطیع ہونا چاہئے تھا۔ متبادک مصرعے بھی مجھے چست نہیں لگے۔ کچھ اور سوچو۔
اس کے علاوہ
پھر تو بدلی سر پر ہو لی
ہو۔ سپیس۔ لی
کو
ہ و ل ی۔ ہولی بھی پڑھا جا سکتا ہے جو رنگوں کا تیوہار ہوتا ہے۔
 
سنبھالا در اصل محض سبالا تقطیع ہونا چاہئے تھا۔ متبادک مصرعے بھی مجھے چست نہیں لگے۔ کچھ اور سوچو۔
اس کے علاوہ
پھر تو بدلی سر پر ہو لی
ہو۔ سپیس۔ لی
کو
ہ و ل ی۔ ہولی بھی پڑھا جا سکتا ہے جو رنگوں کا تیوہار ہوتا ہے۔
یوں کہا جائے تو جناب

بادل، چندا، آنکھ مچولی
کیا چکر ہے، رات یہ بولی

نکلا تھا میں، سورج چمکا
پھر تو بدلی سر پر ہو -لی

اُس کو میرے نام سے چھیڑا
تاروں کی تھی شیطاں ٹولی

بانہوں میں تھاما تھا میں نے
کس کارن وہ اتنا ڈولی

اُس کی خوشبو جب تک آئے
میں نے بھی تو آنکھ نہ کھولی

منظر سارے گیت سُنائیں
اور کہار اُٹھائے ڈولی

اُس کو اظہر ملنا ہو گا
سونا تھا جو قسمت سو لی​
 
آخری تدوین:
Top