ایک مسئلہ ؟؟؟

کاشف اختر

لائبریرین
میں نے کل رات 11 بجے اپنا لیپ ٹاپ چارج مہں لگایا تھااور سویچ آف کرنا بھول گیا ۔ اب تھوڑی دیر پہلے دیکھاتو یاد آیا کہ یہ تو کل رات سے چارج میں لگا ہوا ہے! خیر کسی قسم کا کوئی نقصان تو نہیں ہوا ، لیکن یہ معاملہ میرے ساتھ کئی بار پیش آچکا ہے ! اس لئے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا بار بار ایسا کرنے سے کمپیوٹر یا اس کی بیٹری پر کوئی افیکٹ تو نہیں پڑتا ؟
 
آپ چارجنگ فل ہونے کے بعد بیٹری ریمو کر دو اگر بجلی آف نہیں ہوتی تو نہیں تو لگی رہنے دو :) ویسے ساری ساری رات چارجنگ پر مت لگا رہنے دو
 
ہر وقت چارجنگ پر لگے رہنے سے بیٹری متاثر ہوتی ہے۔ مگر اس طرح کبھی کبھار رہ جانے سے کوئی پرابلم نہیں۔ اگر آپ کی بیٹری کو ریگولری ڈسچارج ہونے کا موقع مل رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
 

یاز

محفلین
تقریبا" تمام اچھے بیٹری چارجرز میں آٹومیٹک کٹ آف کا سرکٹ ہوتا ہے، جس کا یہ مقصد ہوتا ہے کہ جونہی بیٹری فل چارج ہو جائے تو اس کی چارجنگ کے لئے جانے والی برقی رو کو بند کر دے۔ عموما" لیپ ٹاپ کے چارجر کافی بہتر کوالٹی کے ہوتے ہیں۔ لہٰذا بے فکر رہیں۔ بیٹری ایک کی بجائے زیادہ دن کے لئے بھی چارج پہ لگی رہے تو نقصان ہونے کا زیادہ اندیشہ نہیں ہے۔
 

حسیب

محفلین
اسی ٹاپک پہ ایک تحریر

موبائل چارجنگ کے حوالے صارفین کے 5 غلط خیالات

ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں آپکے موبائل فون سے لیکر آپکے جوتے تک “سمارٹ” ہو چکے ہیں وہاں کون یہ کہہ سکتا ہے کہ موبائل بیٹریاں آج بھی انہی پرانے ٹوٹکوں اور پرانے قوانین پر چل رہی ہیں؟ ہمارے ارد گرد بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمیں موبائل چارجنگ کے حوالے سے طرح طرح کے مشورے دیتے ہیں کہ ان پر عمل کرو تو موبائل کی بیٹری اتنے فیصد تک بہتر کام کرے گی جبکہ حقیقت ان مشوروں کے بر عکس ہوتی ہے۔ وہ ٹوٹکے وقت ضائع کرنے کا ایک اور طریقہ ثابت ہوتے ہیں اور آپکے بیٹری پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑتا۔ مثال کے طور پر “لیتھئم آئن” کی بیٹریاں جو آجکل کے موبائل فون میں مشہور ادارے جیسے سام سنگ یا ایپل استعمال کر رہے ہیںوہ تین سے پانچ برس تک چلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اگر آپ ان کو بہتر طور پر استعمال کریں، نہ کہ یہ کہ آپ چارجنگ کرتے وقت ان پر پہرہ دیں مبادا یہ کہ کوئی خلائی مخلوق اس کی چارجنگ چوری کر کے لے اڑے۔ نیچے کچھ وہ باتیں درج ہیں جو موبائل چارجنگ میں ایک افواہ سے زیادہ کا درجہ نہیں رکھتیں لیکن اکثر صارفین ان باتوں کا بہت خیال رکھتے ہیں جو کہ وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں۔

1. اصل کے علاوہ دوسرے اداروں کے چارجر استعمال کرنے سے بیٹری خراب ہوتی ہے۔

ایسا کچھ نہیں ہے۔ دوسرے اداروں کے تیار کردہ چارجر بھی ویسے ہی چارج کرتے ہیں، فرق ان کی آؤٹ پُٹ والٹیج کا ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے موبائل فون چارجنگ کی رفتار اصل سے قدرے کم ہو سکتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے آپکی بیٹری خراب ہونے کا خطرہ ہو۔ ایک بات جو ذہن میں رکھنی چاہئے وہ یہ کہ خراب کوالٹی کے تیسرے درجے کے انتہائی سستے چارجر آپکے موبائل کی بیٹری کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ان سے دور رہیں۔

2. دورانِ چارجنگ اپنے موبائل فون کا استعمال نہ کریں

یہ بھی غلط ہے، آپکا جتنا دل کرتا ہے استعمال کریں جیسے دل کرتا ہے استعمال کریں، بس جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے گھٹیا کوالٹی کے چارجر کا استعمال مت کریں ٓاور آپکے موبائل کو کچھ نہیں ہوگا۔ کچھ ایسی خبریں ہم سب کی نظروں سے گزری ہیں کہ چارجنگ کے دوران استعمال کرتے ہوئے ایک صارف کو کرنٹ لگ گیا یا ایک صارف کا موبائل فون پھٹ گیا لیکن ان خبروں میں ایک بات ایک جیسی تھی کہ دونوں قسم کے صارفین گھٹیا کوالٹی کے چارجر کا استعمال کر رہے تھے۔

3. رات کے وقت یا ضرورت سے زیادہ موبائل چارج کرنے سے بیٹری خراب ہو جاتی ہے

اس مضمون کے شروع میں ہم نے بتایا کہ اب سب کچھ سمارٹ ہو چکا ہے۔ آپکے موبائل فون کو اتنی “عقل” ہے کہ جب بیٹری مکمل چارج ہو جائے تو وہ بجلی کی سپائی منقطع کر دیتا ہے اور بیٹری کی چارجنگ رُک جاتی ہے۔ البتہ صارفین کو خیال رکھنا چاہئے کہ جب ان کے موبائل کی بیٹری 80 فیصد سے لیکر 40 فیصد کے درمیان تک ہو تو چارجنگ سے پرہیز کریں اس طرح بیٹری کی زندگی اور کارکردگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مثال کے طور پر میں آئی فون کا استعمال کرتا ہوں اور آئی فون تین سو بار چارج ہونے کے بعد بیٹری کی زندگی کا بیس فیصد ختم ہو جاتا ہے اسی طرح باقی کے موبائل فونز بھی ہیں۔

4. موبائل کو بند یا “ری بُوٹ” نہیں کرنا چاہئے۔

یہ ایک غلط خیال ہے، جیسے ایک انسان کو تھکاوٹ کے بعد کچھ دیر کی نیند فائدہ دیتی ہے ویسے ہی موبائل کو ہفتے میں ایک آدھی بار کچھ دیر کے لئے بند کر دینا بھی بیٹری ٹائمنگ یا بیٹری کی کارکردگی بڑھانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ بہت مصروف رہتے ہیں اور اہم کالیں موصول ہونا ہوتی ہیں اس لئے اپنا موبائل بند نہیں کر سکتے تو ایک بار “ری بُوٹ” کرنا یعنی بند کر کے چلانا جسے عام طور پر ری سٹارٹ کرنا کہتے ہیں بھی بہت فائدہ مند رہتا ہے۔

5. جب تک بیٹری مکمل طور پر ختم ہو کر آپکا موبائل بند نہ کر دے اسے چارج مت کریں۔

بیٹری کے مکمل ختم ہونے کے بعد چارج کرنے کے عمل کو ڈیپ چارج deep charge کہا جاتا ہے لیکن یہ بالکل ضروری ہے۔ آپکو جب ضرورت ہو چارج کر سکتے ہیں بس یہ 80 سے 40 فیصد تک کا خیال رہے کیونکہ اس دوران چارجنگ سے گریز کرنا بیٹری کی کارکردگی کے لئے بہتر رہتا ہے۔

یہ تھیں وہ چند باتیں جو عام طور پر اکثر صارفین کو غلط فہمی میں مبتلا کر کے ان کاموں پر اکساتی ہیں جن کا قطعی کوئی فائدہ نہیں۔ ان پر عمل کر کے دیکھیں اورہمیں بھی بتائیں کہ کیسا تجربہ رہا۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/موبائل-چارجنگ-کے-حوالے-صارفین-کے-5-غلط-خیالات.87732/
 

متلاشی

محفلین
ہر وقت چارجنگ پر لگے رہنے سے بیٹری متاثر ہوتی ہے۔ مگر اس طرح کبھی کبھار رہ جانے سے کوئی پرابلم نہیں۔ اگر آپ کی بیٹری کو ریگولری ڈسچارج ہونے کا موقع مل رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
میرے خیال سے ایسا نہیں ہے لیپ ٹاپ بیٹری کی لائف کا دارومدار کے اس کے چارجنگ سائیکل پر ہوتا ہے ۔۔۔ جتنی دفعہ بیٹری اینڈ ہو کر دوبارہ ری چارج ہو گی اتنے سائیکل کمپلیٹ ہوتے جائیں گے ۔۔ اور بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جائے گی ۔۔۔ لیپ ٹائپ میں آٹو میٹک سسٹم ہوتا ہے کہ جب آپ کی بیٹری فل ہو جائے تو وہ مزید چارج نہیں کرتا ۔۔۔ اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی بیٹری زیادہ سے زیادہ عرصہ چلے تو آپ کو کہ چارجنگ مکمل ختم کبھی نہ ہونے دیں بلکہ اگر 24 میں سے 12 گھنٹے بھی آپ کا لیپ ٹاپ مسلسل پلگ ان رہے تو اس سے آپ کی بیٹری کی لائف بڑھے گی کم نہیں ہو گی ۔۔۔ !
 
میرے خیال سے ایسا نہیں ہے لیپ ٹاپ بیٹری کی لائف کا دارومدار کے اس کے چارجنگ سائیکل پر ہوتا ہے ۔۔۔ جتنی دفعہ بیٹری اینڈ ہو کر دوبارہ ری چارج ہو گی اتنے سائیکل کمپلیٹ ہوتے جائیں گے ۔۔ اور بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جائے گی ۔۔۔ لیپ ٹائپ میں آٹو میٹک سسٹم ہوتا ہے کہ جب آپ کی بیٹری فل ہو جائے تو وہ مزید چارج نہیں کرتا ۔۔۔ اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی بیٹری زیادہ سے زیادہ عرصہ چلے تو آپ کو کہ چارجنگ مکمل ختم کبھی نہ ہونے دیں بلکہ اگر 24 میں سے 12 گھنٹے بھی آپ کا لیپ ٹاپ مسلسل پلگ ان رہے تو اس سے آپ کی بیٹری کی لائف بڑھے گی کم نہیں ہو گی ۔۔۔ !
جزاک اللہ. درستگی فرمانے پر.
 
Top