ایک قومی نظریہ

فلک شیر

محفلین
٭٭٭٭٭٭٭٭ ایک قومی نظریہ ٭٭٭٭٭٭٭٭

جناح صاحب!
مالک سے امید واثق ہے
کہ آپ کو بہشتِ بریں میں
آرام پہ "مامور" کیا گیا ہوگا
کہ وہاں بھی آپ کی ضد ہو گی؛
"کام، کام اور بس کام"

اڑتی اڑتی سنی ہے کہ
اُدھرباغ ہائے ارم میں
ہمارے یہاں کی خبروں پہ
"بوجوہ" پابندی ہے
بات بھی ٹھیک ہے
آخر کو وہ جنت ہے!!!

خیر، یہ عریضہ لکھ رکھا ہے
اسے اپنے سرہانے تلے، بچے کی مثل
متوکلاً رکھتا ہوں
ہوا لے جائے، صدا لے جائے
دستِ دعا لے جائے
یا کسی دکھے دل کی آہ لے جائے

جناح صاحب!
یہ دو ہزار چوبیس ہے
پچھتر برس ہوتے ہیں
آپ کو ہم سے جدا ہوئے
اپنے آدرش پہ فدا ہوئے
اور راہیِ راہِ خدا ہوئے

آپ کی رخصتی پہ ہی ہم
دو حصوں میں بٹ گئے تھے
عوام؛ آسمان جن کے سر سے اٹھ گیا تھا
اور
حاکم؛ ایک لمحے میں جنہیں
زمین اور رعایا، دونوں میسر آ گئے تھے
دو قومی نظریہ کا خواب ؛
اسی دن "شرمندہ تعبیر" ہو گیا تھا

لوگ کہتے ہیں، وقت دعا ہے
آپ ہمارے بڑے ہیں، آپ بھی
دعا کیجیے کہ یہ نظریہ
اب دو قومی نہ رہے
ایک قومی ہو جائے

فلک شیر چیمہ
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت خوب!
ایک قومی نظریہ کی عملی شکل قوم بنانے کے کثیر جہتی عمل سے جڑی ہوئی ہے۔
اللہ تعالی توفیق عنایت فرمائے کہ ہم سب اس عمل میں شامل ہو سکیں۔
 
Top