ایک قطعہ

فیضان قیصر

محفلین
اپنے حسن و ادا کے جادو سے
ایک کارِ محال کر دو جاں
چھین کے مجھ سے ہوش میرا تم
زندگی کو بحال کر دو جاں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ردیف ‘جاں‘ محض وزن پورا کرنے کے لیے ہے۔ معنویت میں اس کے بغیر بھی کافی ہو جاتا ہے۔
مسئلہ قوافی میں ہے۔ محال میں ’حُ‘ ہے اور بحال میں ’حَ‘ ہے۔یہ اس صورت میں جب قافیہ ہوں ہی سمجھا جائے۔ ورنہ اسے ایطا کہا جائے گا، کہ قوافی نکال، وبال، خیال سب درست ہو جائیں۔ قطع میں کیونکہ صرف دو ہی اشعار ہوتے ہیں، اس لیے ان یں ایطا کا بہت زیادہ خیال رکھنا ضروری ہے۔
 
Top