ایک عام اردو کی بورڈ کی ضرورت

ابو ہاشم

محفلین
ZWJ کا ایک اور استعمال کسی لگیچر کو توڑنا بھی ہے۔ عموماً تو آپ کسی لگیچر کو توڑنا نہیں چاہیں گے، لیکن فرض کریں کہ آپ لفظ ’اللہ‘ کو تشدید اور کھڑے زبر کے بغیر لکھنا چاہتے ہیں۔ اکثر فونٹس میں ل + ل + ہ لکھنے پر جو لگیچر استعمال ہوتا ہے، اس میں تشدید اور کھڑا زبر بھی شامل کر دیے جاتے ہیں (ایک دلچسپ سائیڈ‌نوٹ: ایسا کرنا یونیکوڈ کی تجاویز کے برعکس ہے)۔ اگر آپ ل + ل + ہ کے درمیان ZWJ بھی کہیں ڈال دیں، تو لگیچر استعمال نہیں ہو گا جس کی وجہ سے اعراب تو غائب ہو جائیں گے، لیکن لفظ بھی نہیں ٹوٹے گا، یعنی:

ا + ل + ZWJ + ل + ہ = ال‍لہ​
یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ ل ل ہ کو ٹائپ کرتے ہی یونیکوڈ للہ کیوں بنا دیتا ہے ۔ اگر کثرتِ استعمال کی وجہ سے سہولت دینا (دوسرے ل پر شد اور کھڑا زبر خودکار طریقے سے ڈال کر) مقصود تھا تو جو ل ل ہ کو للہ ظاہر نہیں کرنا چاہتے ان کے لیے بھی کوئی آسان طریقہ وضع کرنا چاہیے تھا اب مثلاً پاکستان میں M2 موٹر وے پر واقع ایک مقام
لل‍ہ کا نام لکھنا ایک عام آدمی کے لیے مسئلہ ہو گیا ہے عام آدمی کے لیے۔
یہ اصل میں فانٹ کا کام ہونا چاہیے تھا جو Ctrl+Z کرنے سے ان ڈو ہو جاتا۔
للہ ترسیمہ ایک الگ یونیکوڈ کیریکٹر کی صورت میں بھی تو موجود ہے​
 
Top